بلوچستان میں حکومت سازی کیلئے کوششیں مزید تیز، مسلم لیگ ن اور پشتونخوامیپ اپوزیشن بینچوں پر بیٹھیں گی

  • July 30, 2018, 11:29 pm
  • National News
  • 460 Views

کوئٹہ (سٹاف رپورٹر+آن لائن)بلوچستان میں نئی حکومت کی تشکیل کے لئے سیاسی جماعتوں کی کو ششیں تیز ہو گئی بلوچستان عوامی پارٹی نے نئے وزیراعلیٰ کے لئے جام کمال کو نامزد کر دیا عوامی نیشنل پارٹی ، ہزارہ ڈیمو کریٹک پارٹی، تحریک انصاف اور بلوچستان نیشنل پارٹی عوامی نے حمایت کر دی تا ہم بلوچستان نیشنل پارٹی اور جمعیت علماء اسلام نے بھی حکومت بنانے کے لئے کوششیں تیز کر دی تا ہم مسلم لیگ(ن)، پشتونخوامیپ اب تک خاموش اور کسی بھی سیاسی جماعت سے رابطہ نہیں کیا اور امکان ظاہر کیا جا تا ہے کہ مسلم لیگ(ن) اور پشتونخوامیپ اسمبلی میں اپوزیشن بینچوں پر بیٹھیں گے ذرائع کے مطابق صوبائی اسمبلی میں اس وقت بلوچستان عوامی پارٹی کی17، متحدہ مجلسِ عمل کی 9، بلوچستان نیشنل پارٹی (مینگل)کی 6، پاکستان تحریکِ انصاف کی 4 اور عوامی نیشنل پارٹی کی 3 نشستیں ہیں۔بلوچستان میں صوبائی حکومت کی تشکیل کے لیے کو ششیں تیز ہو گئی ہیں اور بلوچستان عوامی پارٹی، پاکستان تحریکِ انصاف ، متحدہ مجلسِ عمل اور بلوچستان نیشنل پارٹی نے صوبے کی وزارتِ اعلی کے حصول کے لیے دیگر جماعتوں اور آزاد امیدواروں سے رابطے شروع کردیے ہیں۔بدھ کو بلوچستان اسمبلی کی 51 میں سے 50 نشستوں پر انتخاب ہوا تھا جس کے اب تک سامنے آنے والے غیر سرکاری نتائج کے مطابق صوبائی اسمبلی میں اس وقت بلوچستان عوامی پارٹی کی 17، متحدہ مجلسِ عمل کی 9، بلوچستان نیشنل پارٹی (مینگل) کی 6، پاکستان تحریکِ انصاف کی 4 اور عوامی نیشنل پارٹی کی 3 نشستیں ہیں۔بلوچستان نیشنل پارٹی (عوامی)، ہزارہ ڈیموکریٹک پارٹی کی 2، 2، مسلم لیگ (ن)، پشتونخوا ملی عوامی پارٹی اور جمہوری وطن پارٹی کی ایک، ایک نشست اور پانچ آزاد ارکان ہیں پی بی 35 کے انتخابات امیدوار نوابزادہ میر سراج رئیسانی کے ایک خودکش حملے میں ہلاکت کے بعد ملتوی کردیے گئے تھے بلوچستان عوامی پارٹی(باپ) کا اپنے ارکانِ اسمبلی اور سینئر رہنماؤں کا ایک اجلاس مقامی ہوٹل میں ہواجس میں وزیر اعلی کے منصب کے لیے مختلف ناموں پر غور کیا جائے گا'باپ' کے ذرائع کے مطابق پارٹی کی جانب سے وزارتِ اعلی کے سب سے موزوں امیدوار سابق وفاقی وزیر اور پارٹی کے مرکزی صدر جام کمال ہیں تاہم پارٹی کے تین دیگر رہنما - سابق وزرائے اعلی جان محمد جمالی، سردار صالح محمد بھوتانی اور میر عبدالقدوس بزنجو بھی وزارتِ اعلی کے امیدوار ہوسکتے ہیں بلوچستان اسمبلی کا رکن منتخب ہونے والے متحدہ مجلس عمل کے تمام ارکان کا تعلق جمعیت علماِ اسلام(فضل الرحمان گروپ)سے ہے حکومت سازی پر غور کے لیے 'جے یو آئی' کے اجلاس بھی ہوا جس میں پارٹی ذرائع کے مطابق صوبے کی روایات کے مطابق ایک ایسی مخلوط حکومت کے قیام پر غور کیا جارہا ہے جس میں وفاق میں حکومت تشکیل دینے والی جماعت (تحریکِ انصاف) کے ارکان کے ساتھ بی این پی، باپ، اے این پی، ایچ ڈی پی اور دیگر جماعتیں شامل ہوں بلوچستان نیشنل پارٹی(مینگل)کے ایک رہنما نے بتایا ہے کہ پارٹی کی مرکزی کابینہ اور نو منتخب ارکانِ اسمبلی کا اجلاس ہوا اور آج پریس کانفرنس کے ذریعے لائحہ عمل طے کرینگے ۔