انتخابات میں اداروں کی مداخلت واضح ہے ، ڈاکٹر حامد اچکزئی

  • July 27, 2018, 11:09 pm
  • National News
  • 426 Views

چمن (نامہ نگار) پشتونخواملی عوامی پارٹی کے سابق صوبائی وزیر پی اینڈ ڈی ڈاکٹر حامد خان اچکزئی اورپشتونخوامیپ کے دیگر رہنماؤں نے پارٹی دفترمیں ہنگامی پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ پشتونخوامیپ حالیہ الیکشن بالخصوص ضلع قلعہ عبداللہ کے این اے 263 ،پی بی 23,22,21 قلعہ عبداللہ کے انتخابی عمل پر شدید تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے کہاکہ چونکہ ملک میں جمہوریت اورآئین کی بالادستی پر یقین رکھتے اس لئے غیر جمہوری قوتوں نے پارٹی کو انتخابی عمل سے آؤٹ کرنے اور پارٹی نمائندوں کو بالخصوص پارٹی چیئرمین محمودخان اچکزئی کو جمہوری عمل سے دوررکھنے کے لئے ہرطرح کے اوچھے ہتھکنڈے استعمال کئے جو قابل گرفت اقدام ہے اس ضمن میں پارٹی درج ذیل سنگین تحفظات کا اظہار کرتی ہے اور حالیہ انتخابات کو مکمل طورپر مسترد کرتے ہیں اورانتخابی نتائج کو تسلیم کرنے سے انکار کرتے ہیں یہ کہ حالیہ الیکشن میں سیکورٹی فورسزکی کھلم کھلا مداخلت اورجانبداری واضح ہوگئی اپنے اختیارات سے تجاوز کرتے ہوئے من پسند امیدوار کے حق میں دوران الیکشن مہم چلائی ہرطرح سے اپنے من پسند کو جتوانے کی کوشش کی گئی یہ کہ اس ضمن میں پارٹی سے قبل الیکشن امیدوار بھی اس خدشات کا اظہار کیا اورڈی سی ،ڈی آر او ،کمانڈنٹ وغیر کو درخواستیں ارسال کی جس کی کوئی شنوائی نہیں ہوئی پارٹی کے حمایت یافتہ پولنگ اسٹیشنز کو دو تین گھنٹے تاخیر سے شروع کرائی گئی پارٹی ووٹرز کو شناختی کارڈ کے چیکنگ کے بہانے ووٹر ز کو پولنگ اسٹیشن کے اندر نہ چھوڑنا جیسے تاخیری حربے استعمال کئے علاوہ ازیں مختلف پولنگ اسٹیشنز پر پارٹی پولنگ ایجنٹوں کو زبردستی نکال باہر کیا ۔ انہوں نے مزیدکہاکہ اکثر پولنگ اسٹیشنز پر پارٹی ایجنٹوکو اتھارٹی لیٹر ہونے کے باوجود پولنگ کے اندر جانے نہیں دیاگیا جبکہ مخالف امیدوار کے پولنگ ایجنٹوں کو اندر جانے دیاگیا ۔ اورمختلف پولنگ اسٹیشنز پر حق رائے دہی کو سست روی سے جاری رکھاگیا جس سے سینکڑوں کارکن حق رائے دہی استعمال کرنے سے محروم ہوگئے انہوں نے مزیدکہاکہ گنتی کے دوران پولنگ ایجنٹوں کو باہر نکال دیاگیا اور فارم نمبر 45 کو ہمارے ایجنٹوں کو فراہم نہیں کیاگیا اور بارہ بجے تک ہمیں نتیجہ فراہم نہیں کیااس کے علاوہ کئی پولنگوں پر شام کے 7 بجے دوبارہ شروع کرنے کی کوشش کی گئی اور کئی پولنگ اسٹیشن پر اعلیٰ آفیسران کے آمد کے بعد پولنگ میں تیزی لائی گئی اور ٹھپے لگائے گئے لہذا پارٹی کے نمائندوں کو ہرانے کی کوشش کی گئی جس میں تمام مشینری نے حصہ لیا ۔