کوئٹہ میں خود کش حملے اور بلیدہ میں پولنگ اسٹیشن پر حملے میں سیکورٹی فورسز اور پولیس اہلکاروں سمیت35افراد شہید جبکہ 84افراد زخمی ہوگئے

  • July 26, 2018, 1:22 am
  • National News
  • 469 Views

کوئٹہ(کرائم رپورٹر+خ ن)بلوچستان کے صوبائی دارالحکومت کوئٹہ میں خود کش حملے اور بلیدہ میں پولنگ اسٹیشن پر حملے میں سیکورٹی فورسز اور پولیس اہلکاروں سمیت35افراد شہید جبکہ 84افراد زخمی ہوگئے خود کش حملے میں ڈپٹی انسپکٹر جنرل پولیس کوئٹہ عبدالرزاق چیمہ معجزانہ طور پر محفوظ رہے خود کش حملے میں 6سے 8کلو گرام دھماکہ خیز مواد اور بال بیرنگ استعمال کئے گئے۔ پولیس کے مطابق بدھ کو کوئٹہ کے علاقے مشرقی بائی پاس پر تعمیر نو ایجوکیشنل کمپلیکس میں قائم پولنگ اسٹیشن کے باہر خود کش حملے میں پولیس اہلکاروں اور بچوں سمیت31افرادپولیس سب انسپکٹر ریا ض احمد،محمد حیات،10سالہ بچی شہناز،عبدالقدوس،شاہ محمد، اسد اللہ ، حسن خان،نعمت اللہ ، سمیع اللہ ،محمد ولی ، رشید ، خلیل احمد ،لالے ،سمیع اللہ ولد نصراللہ ،غلام مرتضیٰ،جمال شاہ ، عبدالواسع،حاجی محمد، عزیز احمد،عمرشاہ ، عبدالوہاب،گل احمد، مہراللہ ،سمیع الحق،سفرخان شہید ہوگئے جبکہ 2بچوں سمیت4افراد کی تاحال شناخت نہیں ہوسکی۔دھماکے میں 70افرادمحمد انور، سعید خان ، محمد گل ،صلاح الدین،محمد نوید، وشال،ریاض ، غیاث،حمید ، ولی محمد ، غلام معاویہ ، محمد رحیم ، عبدالمالک ، عبدالرسول ، صادق ، نور اللہ ، عبدالغنی ، عزیز محمد،محمد گل ،ابراہیم، حاجی گل بدین ، جمعہ خان ، حوصلہ ،عبدالنبی ،مصور ، غلام رسول ، امیر حمزہ ، عبدالہادی ،آزادخان ،حضرت علی ، احسان اللہ ، نور خان ، بسم اللہ ،شیر خان ،نور محمد، حیدرخان،عبدالرزاق،احمد خان ،عمران خان ، اسرار احمد، عبدالغنی ، نور احمد ،عبدالحمید،اللہ نور، ممتاز ،خیرمحمد،صلاح الدین ، فضل باری ،حافظ کریم ، محمد اکبر،شمس ، ادریس ، قدرت اللہ ، عصمت اللہ ،بدر الدین ، خدائیداد،علی شیر، خالد، محمدانور،اصغر خان ،عزیز احمد،بلال ،محمود خان ، دلدار،برکت علی ،حاجی بابا،محمد نعیم ،امام بخش ، حمیداللہ ،مولا بخش زخمی ہوگئے جنہیں فوری طور پر سول ہسپتال کوئٹہ اور بولان میڈیکل ہسپتال پہنچادیا گیاجہاں ڈاکٹروں اور پیرامیڈیکل اسٹاف نے زخمیوں کو ابتدائی طبی امداد فراہم کی ہسپتال میں بعض زخمیوں کی حالت تشویشناک بتائی جاتی ہے۔پولیس کے مطابق جس وقت پولنگ اسٹیشن کے باہر خود کش دھماکہ ہوا اسوقت ڈپٹی انسپکٹر جنرل پولیس کوئٹہ عبدالرزاق چیمہ کا قافلہ وہاں سے گزر رہا تھا تاہم ڈپٹی انسپکٹر جنرل پولیس کوئٹہ عبدالرزاق چیمہ معجزانہ طور پر محفوظ رہے۔ پولیس نے بتایا کہ خود کش حملہ آور پولنگ اسٹیشن کے اندر داخل ہونے کی کوشش کر رہا تھا کہ پولیس کے روکنے پرخود کش حملہ آور نے خود کو دھماکے سے اڑا دیا۔ دھماکے کے فوری بعد پولیس اور فرنٹیر کور کی بھاری نفری موقع پر پہنچ گئی اور علاقے کو گھیرے میں لیکر زخمیوں کو فوری طور پر ایمبولینسوں کے ذریعے ہسپتال منتقل کیا گیا بم ڈسپوزل کے مطابق خود کش دھماکے میں 6سے 8کلو گرام دھماکہ خیز مواد اور بال بیرنگ وغیرہ استعمال کئے گئے۔ دھماکے کے بعد پولنگ اسٹیشن پر کچھ دیر کیلئے پولنگ کا عمل ملتوی رہا تاہم بعد میں دوبارہ پولنگ کا عمل شروع کردیا گیا۔ دھماکے کے بعد فرنٹیر کور اور پولیس نے شہر میں حفاظتی انتظامات کو مزید سخت کردیا گیا شہر میں فرنٹیر کور اور پولیس کی بکتر بندگاڑیاں اور مسلح دستے گشت کرتے رہے جبکہ کوئٹہ شہر کی ہیلی کاپٹر کے ذریعے بھی فضائی نگرانی کی جاتی رہی۔جبکہ دوسرے واقعہ میں پاک ایران سرحد کے قریب دشتک کے علاقے میں قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 271کے پولنگ عملے کی سیکورٹی پر مامور سیکورٹی فورسز کے کانوائے پر نامعلوم مسلح افراد نے حملہ کردیا فائرنگ کے تبادلے میں 3سیکورٹی اہلکار سپاہی عمران ، سپاہی جہانزیب اور سپاہی اکمل سمیت اسکول ٹیچر سیف ا للہ شہید جبکہ 10سیکورٹی اہلکاروں سمیت 14افرادزخمی ہوگئے زخمیوں میں سے 10افراد کو تربت میں ابتدائی طبی امداد کے بعد تشویشناک حالت میں کراچی منتقل کردیا گیا۔ اآئی ایس پی آر کے مطابق سیکیورٹی کانوائے پر زمان ماؤنٹین رینج کے علاقے میں الیکشن کے عمل کو متاثر کرنے کے لیے حملہ کیا گیا لیکن سیکیورٹی فورسز نے حملے کو ناکام بنا کر پولنگ عملے کو ان کے مقام تک پہنچانا یقینی بنایا۔آئی ایس پی آر کے مطابق این اے 271 بلیدو میں پولنگ کا عمل جاری رہا۔دریں اثناء نگران وزیراعلیٰ بلوچستان علاؤالدین مری اور گورنر محمد خان اچکزئی نے مشرقی بائی پاس پر بم دھماکے کی شدیدمذمت کرتے ہوئے واقعہ میں جانی نقصان پر افسوس کااظہار کرتے ہوئے کہاکہ دھماکہ ملک دشمن عناصر کی جانب سے انتخابی عمل کو ناکام بنانے کی کوشش ہے ،دہشت گرد خوف وہراس اور بدامنی پیدا کرناچاہتے ہیں ووٹرز کی حفاظت یقینی بنانا قانون نافذ کرنے والے اداروں کی ذمہ داری ہے ،انہوں نے قانون نافذ کرنے والے اداروں اور محکمہ صحت کے حکام کو سختی سے ہدایت کی ہے کہ وہ لوگوں کی جان ومال کا تحفظ کو یقینی بنانے کے ساتھ ساتھ دھماکے میں زخمی ہونے والوں کو بہترین طبی سہولیات کی فراہمی کیلئے فوری اقدامات کرے ۔وزیر داخلہ بلوچستان آغا عمر بنگلزئی نے بھوسہ منڈی بم دھماکے کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ پر امن انتخابی عمل کو سبوتاژ کرنے کی تمام سازشوں کو ناکام بنایا جائے گا وزیر داخلہ نے دھماکے میں زخمی ہونے والے تمام افرادکے بہتر علاج معالجے کی ہدایت کرتے ہوئے احکامات جاری کئے ہیں کہ ڈاکٹرز کی ہدایات کے مطابق زیادہ زخمی افراد کو دیگر صوبوں کی بڑی اسپتالوں میں سرکاری اخراجات پر منتقل کیا جائے۔ وزیر داخلہ بلوچستان آغا عمر بنگلزئی نے کہا کہ بھوسہ منڈی میں دھماکہ قابل مذمت ہے جس کا مقصد انتخابی عمل کے دوران خوف و ہراس کی فضاء پیدا کرنا ہے تاہم ایسی تمام سازشوں کو ناکام بناتے ہوئے سازگار ماحول میں الیکشن کے پر امن انعقاد کو ہر قیمت پر یقینی بنائیں گے انہوں نے کہا کہ تمام زخمیوں کی بہتر تیمار داری کے لئے احکامات جاری کردئیے گئے ہیں اوروہ اس عمل کی ذ اتی طور پر نگرانی کررہے ہیں۔ ڈاکٹرز کی تجاویز پر زخمیوں کو سی ایم ایچ اور دیگر اسپتالوں میں ریفر کیاگیا ہے انہوں نے بتایا کہ اس غیر متوقع سانحہ کے بعد سیکیو رٹی کے پیرا میٹرز کو مزید سخت بنانے کے لیے احکامات جاری کئے گئے ہیں انہوں نے کہا کہ ڈی آئی جی کوئٹہ عبدالرزاق چیمہ دھماکہ کے وقت اقدامات کا جائزہ لے رہے تھے اور موقع پر موجود تھے الحمداللہ وہ معجزانہ طور پر محفوظ رہے اور خیریت سے ہیں۔ وزیر داخلہ بلوچستان آغا عمر بنگلزئی نے بتایا کہ سیکیو رٹی کلیئرنس کے بعد ایف سی اور پولیس کی زیر نگرانی متاثرہ علاقے کے پولنگ اسٹیشن پر دوبارہ پولنگ کا عمل بحال کر دیا گیا عوام کے تعاون سے بحالی امن کے لئے پر عزم ہیں اور خوف و ہراس پھیلا کر مزموم مقاصد کے حصول کے لئے سرگرم تمام عناصر کی سازشوں کو ناکام بنائیں گے وزیر داخلہ بلوچستان نے سانحہ میں شہید ہونے والے تمام افراد کے درجات کی بلندی اور پسماندگان کے لیے صبر جمیل کی دعا کی۔صوبائی دارالحکومت کوئٹہ کے علاقے مشرقی بائی پاس پر تعمیر نو پولنگ اسٹیشن پر خودکش حملہ میں شہید ہونے والے پولیس اہلکاروں کی نماز جنازہ ادا کردی گئی نماز جنازہ میں چیف سیکریٹری بلوچستان ڈاکٹر نذیر اختر نے،آی جی پولیس بلوچستان محسن حسن بٹ ،آی جی ایف سی میجر جنرل ندیم احمد انجم، ایڈیشل ای جی چوہدری منظور سرور، ڈی آئی جی کویٹہ عبدالرزاق چیمہ اور بڑی تعداد میں اہلکاروں نے شرکت کی شہدا کے جنازوں کو قومی پرچم میں لپیٹا گیا تھاشہید ہونے والوں کو گارڈ آف آنر دیا گیاشہید ہونے والوں کا تعلق محمد ریا ض ضلع ڈیرہ غازی خان ڈسٹرکٹ عزیز احمد ضلع لسبیلہ دلدار علی ضلع جعفر آباد امام بخش ضلع ڈیرہ بگٹی غلام مر تضی ضلع جھل مگسی محمد حیا ت ضلع صحبت پور سے ہے۔