احتساب عدالت میں کرپشن کیسز کی سماعت ،گواہان کے بیانات قلمبند

  • July 23, 2018, 10:59 pm
  • National News
  • 41 Views

کوئٹہ(آئی این پی)احتساب عدالت کوئٹہ ون کے جج جناب منور احمد شاہوانی کے روبرو بلوچستان لوکل گورنمنٹ فنڈز ،غیرقانونی اثاثہ جات بنانے ،محکمہ انڈسٹریز کے ٹینڈرز اور گندم خوردبرد سے متعلق دائر ریفرنسز کی سماعت ہوئی ۔گزشتہ روز احتساب عدالت کوئٹہ ون کے روبرو بلوچستان لوکل گورنمنٹ فنڈز خوردبرد سے متعلق ریفرنس کی سماعت کے دوران سابق مشیر خزانہ میر خالد لانگو،سابق سیکرٹری خزانہ مشتاق احمدرئیسانی کو پیش نہیں کیاجاسکا جبکہ ملزمان بر ضمانت ایڈیشنل چیف سیکرٹری اور سابق سیکرٹری لوکل گورنمنٹ عدالت کے روبرو پیش ہوئے سماعت کے دوران نیب کی جانب سے اسپیشل پراسیکیوٹر راشد زیب گولڑہ بھی موجود تھے جبکہ 2گواہان حافظ اخوندزادہ ،عطاء اللہ اور محمد فرقان عدالت کے بیانات وکلاء صفائی کی عدم حاضری کے باعث قلم بند نہ کئے جاسکے جس کے بعد کیس کی سماعت کو 30جولائی تک کیلئے ملتوی کردیاگیا۔دریں اثناء احتساب عدالت کوئٹہ ون کے جج کے روبرو غیر قانونی اثاثہ جات بنانے کے مقدمہ میں نامزد سابق ڈی آئی جی پولیس ریاض احمد ودیگر کے خلاف دائر ریفرنس کی بھی سماعت ہوئی سماعت کے دوران سابق ڈی آئی جی پولیس ریاض احمد کی جانب سے پیشی سے استثنیٰ کی درخواست پیش کی گئی جسے عدالت نے منظور کرتے ہوئے سماعت 30جولائی تک کیلئے ملتوی کردی ۔سماعت کے دوران گواہ عبدالشکور بھی موجود تھے جن کا بیان قلم بند نہ کیاجاسکااس کے علاوہ عدالت میں محکمہ انڈسٹریز کے ٹینڈرز ودیگر میں خوردبرد سے متعلق ریفرنس کی بھی سماعت ہوئی تاہم محکمہ انڈسٹریز اینڈکامرس کے گرفتار ایکسین عدیل انور اور ملزم عبدالصبور کو عدالت میں پیش نہیں کیاجاسکا جس کے بعد عدالت نے ریفرنس کی سماعت 30جولائی تک کیلئے ملتوی کردی ۔احتساب عدالت کوئٹہ ون کے جج کے روبرو ڈپٹی ڈائریکٹر فوڈ صدیق رند ودیگر کے خلاف دائر ریفرنس کی بھی سماعت ہوئی جس کے دوران ملزم سابق پی آر سی انچارج حب امام بخش کھوسہ کا بیان قلم بند کرلیاگیا جس پر نیب کے اسپیشل پراسیکیوٹر کی جانب سے جرح مکمل کرلیاگیابعدازاں کیس کی سماعت کو9اگست تک کیلئے ملتوی کردی گئی۔ڈپٹی ڈائریکٹر فوڈ صدیق رند سمیت دیگر ملزمان پر کروڑوں روپے مالیت کی گندم کی بوریاں غبن کرنے کا الزام ہے۔