غیر جمہوری قوتیں انتخابات میں مداخلت کررہی ہیں، عثمان کاکڑ

  • July 22, 2018, 11:37 pm
  • National News
  • 42 Views

کوئٹہ (اسٹاف رپورٹر)پشتونخوامیپ کے صوبائی صدر سینیٹر عثمان خان کاکڑ نے کہاہے کہ ملک میں سینیٹ بے اختیار 70سال گزرنے کے باوجود حقیقی فیڈریشن قائم نہیں ہوسکا،گزشتہ پانچ سالوں کے دوران صوبے میں منتخب حکومت کو ناکام بنانے کیلئے متوازی حکومت قائم کی گئی۹ تھی عوام کے حقوق کے تحفظ پارلیمنٹ اور آئین کی بالادستی پر یقین رکھنے والے جماعتوں کے آگے رکاوٹیں کھڑی کرکے غیر جمہوری قوتوں کو انتخابات میں کامیاب کرانے کیلئے ریاستی مشینری استعمال ہورہی ہے ،الیکشن کمیشن کی بے بسی ملک کے بدنامی کا باعث بن رہی ہے گورنر ہاؤس غیر جانبدار ہے ،25جولائی کو جمہوری اور غیر جمہوری قوتوں کے درمیان مقابلہ ہونے جارہاہے ،خوف کا جمود توڑ کر کوئٹہ کے لوگ اپنے ووٹ کے ذریعے دھونس ، دھمکی اور سیا سی رشوت کو ہمیشہ کیلئے دفن کردیں ان خیالات کااظہار انہوں نے پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیاپشتونخوامیپ ملک کی جمہوری قوتوں کے صف اول کی جماعت اور پارٹی سربراہ محمود خان اچکزئی جمہوریت پر یقین رکھنے والے صف اول کے رہنماء ہیں،ان کا کہناتھا کہ جسٹس صدیقی کا بیان ہمارے موقف کی تائید ہے جو آواز ہم روز اول سے بلند کرتے چلے آرہے ہیں آج وہی آواز ملک کی معزز عدالتوں سے بلند ہورہی ہے ،ان کا کہنا تھا کہ ملک میں خطرناک انتخابات ہونے جارہے ہیں ،غیر جمہوری قوتیں اسٹیبلشمنٹ واداروں کی جانب سے سرعام انتخابات میں مداخلت کی جارہی ہے ،جمہوری قوتوں کیخلاف صف بندی کرکے اسلام آباد میں رہنماؤں پر ہزاروں مقدمات درج کئے گئے ہیں ،نومولود جماعت کے اصطبل خانے میں سرداروں اور نوابوں کو جمہوری قوتوں کیخلاف تیار کیا جارہاہے ،ان کا کہنا تھا کہ ملک کی تاریخ میں بدترین انتخابی انتظامات سامنے آئے ہیں مختلف پرائیویٹ ملیشیا ء کو بلوچستان کے علاقوں قلعہ عبداللہ ،گلستان اور چمن میں متحرک کیا گیا ہے اور کروڑوں روپے بانٹے جارہے ہیں تاکہ کسی طریقے سے جمہوری قوتوں کو شکست دی جائے ،ان کا کہنا تھا کہ ملک میں نمائندوں کا انتخاب عوام کا آئینی وقانونی حق ہے جس میں مداخلت سے گریز کیا جائے اگر ایسا نہیں کیا گیا تو آئندہ زندگی بھر کیلئے ملک سے جمہوریت کا جنازہ نکل جائے گا ،ان کا کہنا تھا کہ سابق حکومت نے الیکشن کمیشن کو ملک کی تاریخ میں مالیاتی اور دیگر حوالوں سے بااختیار بنایا تاہم افسوس کہ الیکشن کمیشن کاجانبدارانہ رویے اور بے اختیاری ملک کی بدنامی کا باعث بن رہی ہے،ان کا کہنا تھا کہ اسلام آباد ہائیکورٹ کے جج کے جانب سے حقائق سامنے آنے پر غیر جمہوری قوتوں کو سیاست میں مداخلت سے دستبردار ہونا چاہیے ملک میں آج بھی سچ بولنے والے لوگ موجود ہیں ،ان کا کہنا تھا کہ سابق حکومت کے دوران صوبے میں متوازی حکومت قائم کی گئی تھی جو وزیراعلیٰ بلوچستان کو جواب دہ نہیں تھی جس کی وجہ سے صوبے کے اربوں روپے لیپس ہوکر وفاق کو واپس ہوئے ہاتھ پاؤں باندھنے کے باوجود ہماری حکومت میں صوبے میں 90فیصد قیام امن کو یقینی بنایا ،صحت اور تعلیم کے شعبوں میں انقلابی اصلاحات لائی گئیں اور بلارنگ ونسل عوام کی خدمت کو یقینی بنایا ،ہم اپنے عوام پر واضح کرنا چاہتے ہیں کہ دوران حکومت بیوروکریسی ہماری پابند نہیں تھی ،ان کا کہنا تھا کہ سیاسی جماعتیں عوام کی ووٹوں سے منتخب ہوکر آتی ہیں ا ن کے فیصلوں کو تسلیم کیا جائے ،ان کا کہناتھا کہ ہم اپنے انتخابی منشور پر عوام کو جواب دے ہیں ،گورنر ہاؤس کی جانبداری سے متعلق سوال کے جواب میں ان کا کہنا تھا کہ گورنر کتنے بااختیار ہیں یہ بات کسی سے پوشیدہ نہیں تاہم گورنر ہاؤس کو پشتونخوامیپ کی سرگرمیوں کیلئے استعمال کرنے سے متعلق افواہیں بے بنیاد اور من گھڑت ہیں جس کی پارٹی شدید مذمت کرتی ہے ۔