حلقہ این اے 272پر سردار اختر مینگل جمعیت اور بی این پی کے مشترکہ امیدوار ہونگے

  • July 21, 2018, 10:35 pm
  • National News
  • 49 Views

کوئٹہ(اسٹاف رپورٹر)قومی اسمبلی کی نشست این اے 272لسبیلہ گوادر پرسردار اخترجان مینگل بلوچستان نیشنل پارٹی اور جمعیت علماء اسلام کے مشترکہ امیدوار ہوں گے،جمعیت علماء اسلام اور بلوچستان نیشنل پارٹی کے درمیان سیٹ ٹو سیٹ ایڈ جسٹمنٹ کاسلسلہ جاری، جھالاوان کے بعد موسیٰ خیل، لسبیلہ اور کوئٹہ کے نشستوں پر بھی دونوں جماعتوں کے اتحاد کافیصلہ کرلیا گیا،ان خیالات کااظہار بلوچستان نیشنل پارٹی کے سیکریٹری جنرل ڈاکٹر جہانزیب جمالدینی اور جمعیت علماء اسلام کے صوبائی جنرل سیکریٹری ملک سکندر ایڈووکیٹ نے مشترکہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا، اس موقع پر جمعیت علماء اسلام کے مرکزی سیکریٹری اطلاعات حافظ حسین احمد، بی این پی کے ساجد ترین اور موسیٰ بلوچ سمیت دیگر بھی ان کے ہمراہ تھے،بی این پی کے سیکریٹری جنرل ڈاکٹر جہانزیب جمالدینی نے کہا کہ دونوں جماعتوں نے طویل مشاورت کے بعد این اے 272بیلہ، این اے 258اور پی بی 25پر سیٹ ٹو سیٹ ایڈجسٹمنٹ کااعلان کیا ہے،قومی اسمبلی کی نشست این اے 272لسبیلہ گوادر پر جمعیت علماء اسلام کے امیدوار اللہ بخش سردار اختر جان مینگل کے حق میں دستبردار ہوں گے، این اے 258پر بلوچستان نیشنل پارٹی کے امیدوار حق نواز بزدارجمعیت علماء اسلام کے نامزد امیدوار امیر زمان کے حق کے دستبردار ہوگا ،کوئٹہ کے صوبائی اسمبلی کی نشست پی بی 25سے بی این پی کے نامزد امیدوار لقمان خان جمعیت علماء اسلام ف کے نامزد امیدوار ملک سکندر ایڈووکیٹ کے حق میں دستبردار ہوں گے، انہوں نے کہا کہ دو قومی اسمبلی جبکہ صوبائی اسمبلی کی ایک نشست دونوں جماعتوں کے مشترکہ امیدوار ہوں گے،ڈاکٹر جہانزیب جمالدینی کاکہناتھا کہ کسی حد تک اب بھی خدشات موجود ہیں جس کا آج بھی سینیٹ میں اظہار کیا گیا ہے،انہوں نے کہا کہ 2013کے انتخابات میں قومی اسمبلی کی نشست پر ایک ایسے امیدوار و لایا گیا گیا جہاں سے اس کی اکثریت نہیں تھی ،ہم الیکشن کمیشن آف پاکستان سے پرزور مطالبہ کرتے ہیں کہ صاف اور شفاف انتخابات کاانعقاد یقینی بنانے کیلئے بھر پور کرداراداکرے کیونکہ صاف اور شفاف انتخابات کے انعقاد سے نہ صرف مضبوط جمہوری حکومت قائم ہوگی بلکہ اس سے ملکی معیشت اور قیام امن کو فروغ ملے گا،انہوں نے کہا کہ ہمارا اتحاد اور یکجہتی آئندہ بھی جاری رہے گا جمعیت علماء اسلام سے بہت سی توقعات وابستہ ہیں، اشتراک عمل سے انتخابات میں حصہ لے کر سیٹیں جیتنے کی کوشش کریں گے، اس موقع پر ملک سکندر ایڈووکیٹ نے کہاکہ حق رائے دہی کااختیار سب کوہونا چاہئے جس پر قدغن لگائے جانے سے رواں ہونے والے انتخابت پر منفی اثرات مرتب ہوں گے، انہوں نے کہاکہ ایک جماعت کو مکمل چوٹ دی گئی ہے جو بلوچستان کے سیاسی ومذہبی اور قوم پرست جماعتوں کیلئے باعث تشویش ہے، صاف شفا ف انتخابات کے انعقاد کیلئے الیکشن کمیشن سمیت تمام سیاسی وجمہوری جماعتیں اپنا بھرپور کرداراداکریں گی، ایک سوال کے جواب میں جمعیت علماء اسلام کے مرکزی سیکریٹری اطلاعات حافظ حسین احمدکاکہناتھا کہ قوم اور مذہب پرست جماعتوں کے درمیان اتحاد کاسفر طویل ہے ،ستر کی دہائی سے اب تک کئی مواقع پر نہ صرف بلوچستان بلکہ ٰبر پختونخواہ میں بھی اتحاد ویکجہتی کامظاہرہ کیا ہے، انہوں نے کہا کہ متححدہ مجلس عمل کی جانب سے اپنے مخصوص کوٹے کے تحت جماعتوں کیساتھ اتحاد کرسکتے ہیں اور اتحاد کے بعد ایم ایم اے کی مرکزی کی قیادت کو آگاہ کرنا زامیدواروں پر فر ض ہے جو ہم کردیا،اس موقع پربی این پی رہنماء ساجدترین کاکہناتھا کہ آئندہ عام انتخابات میں نوزائیدہ جماعت کو مسلط کرنے کی کوشش کی جارہی ہے ، عوام کی ذمہ داری ہے کہ وہ ان عناصر کا راستہ روکیں جو کہ وسائل لوٹ رہے ہیں،ایک سوال کے جواب میں ڈاکٹر جہانزیب جمالدینی کاکہناتھا کہ سانحہ مستونگ نہایت دردناک واقعہ تھا جس کے بعد ہم نے فیصلہ کیا کہ پارٹی فنڈ جمع کرکے متاثرین کو دیں گے،اپنے جلسے اور انتخابی سرگرمیاں چاردیواری تک محدودکردیئے۔