اختیارات اور پالیسی بنانا وزیر اعلیٰ کی ذمہ داریاں ہیں،مولانا غفور حیدری

  • July 21, 2018, 10:32 pm
  • National News
  • 36 Views

کوئٹہ(اسٹاف رپورٹر)اختیارات اور پالیسی بنانا وزیر اعلیٰ کی ذمہ داریاں ہیں،بلوچستان کی سابق حکومتیں کرپشن میں ماہر تھے اور عملی طورپر کوئی کارکردگی نہیں دکھاسکے،جمعیت علماء اسلام صوبے میں سابق حکومتوں کی حصہ رہی تاہم ہماری پارٹی کو وزرائے اعلیٰ کاعہدہ نہیں ملا،آئندہ انتخابات کے بعد حکومت میں آنے کا موقع ملا توعوام کے مسائل حل کرنے کیلئے منشور پر عملدرآمد یقینی بنائیں گے،ان خیالات کااظہار جمعیت علماء اسلام کے مرکزی سیکریٹری جنرل مولانا عبدالغفورحیدری نے بڑیچ قومی اتحاد کے سربراہ سردار سرور بڑیچ کے ہمراہ کوئٹہ پریس کلب میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا،اس موقع پر جمعیت علماء اسلام کے مرکزی سیکرٹری اطلاعات و این اے 266کے امیدوار حافظ حسین احمد اور صوبائی جنرل سیکرٹری ملک سکندرایڈوکیٹ سمیت دیگر رہنماء بھی موجود تھے، بڑیچ قومی اتحاد کے سربراہ سردار سرور بڑیچ نے اتحاد کی جانب سے حلقہ پی بی 31پر ایم ایم اے کے امیدوار حکیم محمد عیسیٰ اور پی بی 32پر مولانا عبدالغفور حیدری جبکہ حلقہ این اے 266پر حافظ حسین احمد کی حمایت کا اعلان کیا،حلقہ پی بی 32سے آزاد امیدوار مفتی عبدالرحمن شاہوانی نے حلقے سے مولانا عبدالغفور حیدری کی حمایت اور انکے حق میں دستبردار ہونے کا اعلان کرتے ہوئے یقین دلایا کہ وہ اورانکے ساتھی مولاناعبدالغفور حیدری کی کامیابی کو یقینی بنائیں گے، مولانا عبدالغفورحیدری نے بڑیچ قومی اتحاد کے سربراہ سردار سرور بڑیچ اور آزاد امیدوار مفتی عبدالرحمن شاہوانی کی جانب سے حمایت پر ان کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ جمعیت علماء اسلام کے حق میں اب تک بہت سے امیدوار دستبردار ہوچکے ،میرے حق میں حاجی لیاقت لہڑی،میر قادرجان محمدحسنی اور سمیع اللہ کاکڑ حمایت کااعلان کرچکے ہیں ان کا شکریہ ادا کرتا ہوں، انہوں نے کہا کہ ہر جماعت کا اپنا منشور ہے جسے پیش کرتے ہوئے وہ اس پر عملدرآمد کا دعویٰ بھی کر رہی ہیں یہ تمام سیاسی جماعتیں ماضی میں نہ صرف حکومتوں میں آچکی ہیں بلکہ وزیراعلیٰ ،گورنر اوروزارتیں لیتی رہی ہیں اگرچہ جمعیت علماء اسلام وزارتوں میں رہی مگر کبھی وزارت اعلیٰ نہیں ملی ، انہوں نے کہا کہ صوبے کی ترقی و خوشحالی اروکرپشن کا خاتمہ کرنے کیلئے ضروری ہے کہ وزیراعلیٰ کا اپنا وژن ہو مگریہاں پر ماضی میں اقتدار میں آنے والی جماعتیں صرف کرپشن کرتی رہیں ،جمعیت علما ء اسلام کو حکومت بنانے کا موقع ملا تو ہماری پہلی ترجیح ملک میں اسلامی نظام کا نفاذ ہوگا ،انہوں نے کہا کہ ملک طویل عرصے سے بدامنی کا شکار ہے اقتدارمیں آکر امن وامان کے قیام کو یقینی بنائیں گے ،ملک خصوصاً صوبے میں طویل عرصے سے دہشت گردی کا سلسلہ جاری ہے جس میں قیمتی جانیں ضائع ہوئی ہیں ،انہوں نے کہا کہ سی پیک کی کامیابی اور ترقی و خوشحالی کیلئے امن کاقیام ضروری ہے امن نہ ہو تو ترقی نہیں ہوتی امن کے بغیر انصاف بھی مشکل ہوجاتا ہے ،انہوں نے کہا کہ صوبے میں قاضی کے نظام کو مضبوط کرکے عوام کو فوری اور سستاانصاف فراہم کریں گے،تعلیم ،صحت ،بجلی ،پانی کی سہولیات فراہم کرینگے کرپشن کا خاتمہ کریں گے نوجوانوں کو روزگارفراہم کرکے بے روزگاری کا خاتمہ اور پولیس سمیت تمام سرکاری ملازمین کی تنخواہوں میں اضافہ کریں گے، ایک سوال کے جواب میں مولانا عبدالغفورحیدری نے کہا کہ جمعیت علماء اسلام وزارتوں میں تو رہی مگر وزارت اعلیٰ ہمارے پاس نہیں رہی اور وژن وزیراعلیٰ کا ہوتا ہے جس پر عمل کرکے ترقی کی جاتی ہے مگر یہاں پر ماضی میں اقتدارمیں آنے والی حکومتیں کرپشن کرتی رہی ہیں۔