وسائل میں کمی شہداء مستونگ کے لواحقین کی بحالی میں رکاوٹ نہیں بنے گی ، وزیراعلیٰ مری

  • July 16, 2018, 10:59 pm
  • National News
  • 194 Views

کوئٹہ(خ ن+ سٹاف رپورٹر)نگران وزیراعلیٰ بلوچستان علاؤالدین مری نے سانحہ مستونگ کے متاثرین کی امداد وبحالی کے لئے وزیراعلیٰ بلوچستان ریلیف اینڈ ری ہیبلیٹیشن فنڈ کے قیام کا اعلان کیا ہے جس کا مقصد سانحہ کے شہداء کے لواحقین اور زخمیوں کی فوری امداد وبحالی اور ان کے بچوں، گھر، تعلیم وصحت جیسی سہولیات کی فراہمی ہے۔ محکمہ خزانہ کو وزیراعلیٰ بلوچستان ریلیف اینڈ ری ہیبلیٹیشن فنڈ Relief & Rehabilitation Fund Chief Minister Balochistanکے عنوان سے بینک اکاؤنٹ کھولنے کی ہدایت کردی گئی ہے وزیراعلیٰ نے عوام الناس بالخصوص مخیر حضرات سے اپیل کی ہے کہ وہ مستونگ میں دہشت گردی کا شکار ہونے والے خاندانوں کی دل کھول کر امداد کریں تاکہ وہ دوبارہ اپنے پاؤں پر کھڑے ہوسکیں اور شہداء کے بچوں کے تعلیمی اخراجات اور دیگر ضروریات ہوسکیں واضح رہے کہ وزیراعلیٰ نے سانحہ مستونگ کے شہداء کے لواحقین کے لئے پندرہ پندرہ لاکھ روپے، شدید زخمیوں کے لئے پانچ پانچ لاکھ روپے اور معمولی زخمیوں کے لئے دو دو لاکھ روپے کی امداد کا اعلان بھی کیا ہے ۔سانحہ مستونگ میں شہید اور زخمی ہونے والے افراد میں نوے فیصد ایسے لوگ شامل ہیں جو غربت کی لیکر سے بھی نیچے زندگی گزار رہے تھے نگران صوبائی حکومت نے محدود وسائل میں رہتے ہوئے شہدا کیلئے پندرہ پندرہ لاکھ جبکہ شدید زخمیوں کیلے پانچ پانچ لاکھ جبکہ دیگر زخمیوں کیلئے دو دو لاکھ کا اعلان کیا ہے تاہم نگران وزیراعلیٰ بلوچستان علاؤ الدین سانحہ مستونگ کے متاثرین کی مدد کیلئے میدان میں نکل پڑے سوموار کے روز انہوں نے سانحہ مستونگ میں شہید اور زخمی ہونے والے افراد کے لواحقین مالی مدد کیلئے وفاقی چمبر آف کامرس لسبیلہ میں قائم فیکٹری مالکان گڈانی شپ بریکرز یونین کے ممبران سٹاک ایکسچینج کے بروکرز کوئٹہ چمبر آف کامرس اور چیمبرآف کامرس سمیت ملک کے ممتاز صنعت کاروں اور مخیر افراد سے رابطہ کیا اور ان سے درخواست کی کہ وہ مشکل کی اس گھڑی میں سانحہ مستونگ کے متاثرین کی مالی مدد کریں تاکہ وہ دوبارہ سے اپنے پیروں پر کھڑے ہوسکیں نگران وزیراعلیٰ کے مطابق انکی اپیل پر ان لوگوں نے زبردست ردعمل کا اظہار کیا اور متاثرین کی ہر قسم کی مالی مدد کی بھرپور مدد کا یقین دلایا ہے جس سے امید ہو چلی ہے کہ سانحہ مستونگ کے متاثرین مکمل بحالی میں اب وسائل کی کمی رکاوٹ نہیں بنے گی انہوں نے روزنامہ نائنٹی ٹو نیوز سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ قومیں صرف باتیں کرنے سے نہیں بنتی بلکہ مشکل وقت میں اپنے عمل سے ثابت کرتی ہیں کہ وہ آفت کی اس گھڑی میں اکھٹے ہیں اور ان سب کا ددر مشترکہ ہے ہونا تو یہ چاہئے تھا کہ اس سانحہ کے بعد ہرشخص متاثرین کی مدد کیلئے نکل پڑتا لیکن افسوس سے کہنا پڑتا ہے کہ کچھ لوگوں کے علاوہ کسی نے بھی اپنی اخلاقی ذمہ داری پوری نہیں کی دنیا میں وہی قومیں آگے جاتی ہیں جو مشکلات کا متحد ہو کر مقابلہ کرتی ہیں انشااء للہ میری آج کی کوششوں سے اب یہ امید ہو چلی ہے کہ انشاء اللہ سانحہ مستونگ کے متاثرین کی مالی مدد اور بحالی کیلئے وسائل کی کمی ہماری راہ میں رکاوٹ نہیں بنے گی۔