سانحہ مستونگ میں شہید ہونے والوں کیلئے فی کس 15 لاکھ ، شدید زخمی کیلئے 5 لاکھ معمولی زخمی کیلئے 2 لاکھ روپے اور زخمیوں کی تیمار داری کرنے والوں کو سامان اور دیگر اشیاء فراہم کرینگے ،وزیراعلیٰ علاؤالدین

  • July 14, 2018, 11:33 pm
  • National News
  • 63 Views

کوئٹہ (آن لائن)نگران وزیر اعلیٰ بلوچستان میر علاؤ الدین مری نے سانحہ مستونگ پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ یہ ایک افسوسناک سانحہ ہے جس میں شہید ہونے والوں کیلئے حکومت نے فی کس 15 لاکھ ، شدید زخمی کیلئے 5 لاکھ معمولی زخمی کیلئے 2 لاکھ روپے اور زخمیوں کی تیمار داری کرنے والوں کو سامان اور دیگر اشیاء فراہم کرینگے سانحہ میں ملوث عناصر کو پاک فوج اور قانون نافذ کرنے والے ادارے منطقی انجام تک پہنچائیں گے حکومت اور ادارے پرامن صاف و شفاف انتخابات کو بروقت یقینی بنانے کیلئے پرعزم ہیں عوام اور حکمران دہشتگردی کے ناسور کو ختم کرنے کیلئے ایک پیج پر ہیں کیونکہ شہداء کا خون رائیگاں نہیں جاتا حکومت الیکشن کمیشن آف پاکستان کی جانب سے جاری کئے جانے والے ضابطہ اخلاق پر عملدرآمد کو سختی سے یقینی بنائے گی جو جماعتیں یا امیدوار اس کی پاسداری نہیں کریگی ان کے خلاف قانونی کارروائی عمل میں لائی جائیگی ان خیالات کااظہار انہوں نے ہفتہ کی شب صوبائی وزراء آغا عمر بنگلزئی ، امام بخش بلوچ ، ملک خرم شہزاد ، نوید کلمتی ، نصراللہ خلجی ، منظور قزلباش اور ڈائریکٹر تعلقات عامہ شہزادہ فرحت جان احمد زئی سمیت دیگر بھی موجود تھے وزیر اعلیٰ بلوچستان میر علاؤ الدین مری نے کہا کہ کل کے سانحہ نے پوری قوم کو غمزدہ اور غمگین کردیا ہے قانون نافذ کرنے والے ادارے ملک دشمن عناصر کی بیخ کنی کرنے کیلئے بارڈر سمیت ملک بھر میں اپنا کردار ادا کررہے ہیں سیکورٹی جوانوں نے سینے پر دشمنوں کی کارروائیوں کو روکا ہے لیکن بزدل دشمن پیچھے سے وار کر کے ہمارے بھائیوں کو ہم سے جدا کررہا ہے لیکن ہم پیچھے ہٹنے والے نہیں ان کو ان کے منطقی انجام تک پہنچائیں گے پوری قوم پاک فوج اور سیکورٹی ادارے ڈٹ کر ملک دشمن عناصر اور دہشتگردوں کا مقابلہ کررہے ہیں سانحہ مستونگ کی اطلاع ملنے کے بعد پوری ریاستی مشنری زخمیوں اور نعشوں کو ہسپتالوں میں منتقل کرنے میں اپنا کردار ادا کرتی رہی انہوں نے بتایا کہ غیر ملکی عناصر ہمسایہ ملک میں بیٹھ کر ہمارے لوگوں کو استعمال کرکے الیکشن کو سبوتاژ کرنا چاہتے ہیں تاکہ ملک میں حالات غیر مستحکم ہو 18 سو کلو میٹر طویل اوپن بارڈر کو محفوظ بنانے کیلئے فنسنگ کا عمل جاری ہے جس کے مکمل ہونے پر بارڈر محفوظ ہوگا آج سانحہ مستونگ کی وجہ سے بلوچستان اور پاکستان ایک بار پھر لہو لہان ہے پاک فوج کے سربراہ جنرل قمر جاوید باجوہ نے اپنی ذمہ داری محسوس کرتے ہوئے اس غمزدہ موقع پر کوئٹہ آکر ہمارے زخم پر مرہم رکھا ہے اور انہوں نے پیغام دیا ہے کہ اس میں ملوث عناصر کو اس میں منطقی انجام تک پہنچائیں گے کیونکہ سیکورٹی اداروں نے ہمیشہ امن کی بحالی اور ملک دشمن عناصر کے عزائم کو ناکام بنایا ہے انہوں نے کہا کہ الیکشن کمیشن کی جانب سے جاری کئے گئے ضابطہ اخلاق پر تمام پارٹیوں اور امیدواروں کو سختی سے عمل کرنا ہوگا تاکہ پرامن اور محفوظ طریقے سے انتخابات کو یقینی بنایا جاسکے جو جماعتیں اورامیدوار ضابطہ اخلاق پر عملدرآمد نہیں کرینگی ان کے خلاف الیکشن کمیشن کے ذریعے قانونی کارروائی عمل میں لائی جائیگی حکومت نے 2 روزہ سوگ کا اعلان کیا ہے اور ہم نے متعدد امن و امان کی بحالی کے حوالے سے اجلاس منعقد کئے ہیں حکومت نے اپنی ذمہ داری محسوس کرتے ہوئے وزراء نے ہسپتالوں میں زیادہ وقت گزارہ ہے میں خود مستونگ جاکر امدادی کارروائیوں کی مانیٹرنگ کرتا رہا 2 ایمبولینسز اور ہیلی کاپٹروں کے ذریعے زخمیوں کو کوئٹہ منتقل کیا گیا علاقے دور ہونے کی وجہ سے اس میں مسائل کا سامنا کرنا پڑا حکومت نے شدید زخمیوں کو مزید علاج معالجے کیلئے کراچی منتقل کرنے کا فیصلہ کیا ہے شہداء کی جانوں کو کوئی نعمل البدل نہیں لیکن حکومت نے اس غم کو اپنا غم سمجھتے ہوئے فی شہداء کی خاندان کو 15 لاکھ اور شدید زخمی کیلئے 5 لاکھ معمولی زخمی کیلئے 2 لاکھ روپے جبکہ تیماری داری کرنے والوں کو کھانے پینے کی اشیاء سمیت دیگر سہولیات مہیا کرینگے انہوں نے بتایا کہ سانحہ میں 128 افراد شہید اور 127 زخمی ہوئے ہے ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ پولیس لیویز اور ایف سی کو سختی سے ہدایت دی گئی ہے کہ انتخابات میں کارنر میٹنگ ،جلسے ، ریلیوں کی سیکورٹی کو یقینی بنائے سیاسی جماعتیں اور امیدوار تحریری طور پر انتظامیہ کو آگاہ کرے تاکہ انہیں سیکورٹی دی جائے اس حوالے سے صوبائی وزیر داخلہ نے سیاسی جماعتوں اور امیدواروں کو ضابطہ اخلاق کے حوالے سے پمفلٹ تقسیم کے ساتھ ساتھ انہیں آگاہی فراہم کی ہے ایک سوا کے جواب میں انہوں نے کہا کہ انسانی جان کا کچھ نعمل البدل نہیں میں اپنی جان دے کر بھی انہیں واپس نہیں لاسکتا حکومت کی پالیسی کے مطابق جاں بحق ہونے والوں کو 10لاکھ روپے معاوضہ ملتا ہے ہم نے مشترکہ طور پر فیصلہ کر کے 15 لاکھ روپے معاوضہ دینے کا اعلان کیا ہے اس میں مزید اضافے کے حوالے سے محکمہ فنانس اور چیف سیکرٹری بلوچستان سے بات کروں گا گرفتاریوں سے متعلق پوچھے گئے سوال کے جواب میں بتایا کہ یہ حساس معاملہ ہے آپریشن جاری ہے اس پر کوئی معلومات فراہم نہیں کرسکتے ایک اور سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ خطرات گزشتہ 20 سالوں سے موجود ہے بارڈر پار سے مسلسل دراندازی جاری ہے ہم مضبوط قوم ہے قوم فورسز کے پیچھے ڈٹ کر کھڑی ہے اسی طرح فوج بھی ہر مشکل وقت میں عوام کے ساتھ شانہ بشانہ کھڑی ہوکر قربانی دے رہی ہے زخمیوں کو مستونگ ڈسٹرکٹ ہسپتال ، نواب غوث بخش رئیسانی میموریل ہسپتال اور کوئٹہ کے ہسپتالوں میں ہیلی کاپٹر اور ایمبولینسز کے ذریعے منتقل کیا گیا۔