عوام دہشتگردی سے خوفزدہ نہیں ہونگے ، خرم شہزاد

  • July 11, 2018, 9:22 pm
  • National News
  • 106 Views

کوئٹہ(خ ن) نگران صوبائی وزیر اطلاعات وترجمان صوبائی حکومت ملک خرم شہزاد نے پشاور خود کش دھماکے میں اے این پی کے امیدوار صوبائی اسمبلی ہارون بلور ودیگرافراد کی شہادت پر گہرے دکھ اور افسوس کا اظہار کرتے ہوئے دہشت گردی کے اس المناک واقعہ کی شدید الفاظ میں مذمت کی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ اس بزدلانہ کارروائی سے دہشت گرد عناصرملکی سلامتی کو نقصان پہنچا نے کیلئے معصوم شہریوں کو نشانہ بنارہے ہیں تاکہ عوام کے اندر خوف پیدا کرکے وہ اپنے مذموم مقاصد کو حاصل کرسکیں لہٰذا اس ضمن میں ان تمام غیر ریاستی عناصر پر واضح ہو کہ ملکی سلامتی اور عوام کے مال وجان کے تحفظ پر کوئی سمجھوتہ نہیں ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ دہشت گردی کے ناسور کو جڑسے اکھاڑ پھینکنے کیلئے پوری قوم متحد ہے اور ایسی دہشت گرد کارروائی سے عوام کسی بھی طرح مرعوب نہیں ہوسکتے ۔ اس موقع پر انہوں نے دعا کی کہ اللہ تعالیٰ تمام شہداء کے درجات کوبلند فرمائے، زخمیوں کو جلد صحت یابی عطاکرے اور پسماندگان کو صبر جمیل عطافرمائے ۔ دریں اثناء نگران صوبائی وزیر اطلاعات وترجمان صوبائی حکومت ملک خرم شہزاد نے کہا ہے کہ چیف جسٹس سپریم کورٹ آف پاکستان جسٹس ثاقب نثار کی جانب سے ملک میں پانی کے ذخائر کی بہتری دیا میر بھاشا اور مہمندڈیموں کی تعمیر کیلئے فنڈز جمع کرنے کی جو مہم شروع کی گئی ہے اس میں ملک کے اندرون اور بیرون ممالک میں مقیم پاکستانی ا س کار خیر میں حصہ لے کر اسٹیٹ بینک آف پاکستان میں قائم کئے گئے اکاؤنٹ میں فنڈز جمع کرنے میں بھر پور حصہ لیں ۔اپنے ایک بیان میں انہوں نے کہا کہ ملکی اور عالمی سطح پرپانی کے بحران نے خطرناک صور تحال اختیار کرلی ہے لہٰذا اس ضمن میں ہمارے صوبہ بلوچستان میں طویل خشک سالی اور بارشیں نہ ہونے کی وجہ سے زیر زمین پانی کی سطح مسلسل گرنے کے باعث قلت آب کا مسئلہ سنگین صورتحال اختیار کر گیا ہے انہوں نے کہا کہ پانی کے اس اہم مسئلے پر قابو پانے کیلئے جامع منصوبہ بندی کے تحت فوری اقدامات کرنے کی ضرورت ہے لہٰذا ماہرین کے مطابق پانی کے مسئلے سے نمٹنے کیلئے ضروری اقدامات نہ کئے گئے تو پاکستان کے بڑے اہم شہر کراچی ، لاہور اور خصوصاً کوئٹہ پانی کے بحران کا شکار ہوکر ایک خطرناک صورتحال سے دوچار ہوسکتے ہیں ۔ صوبائی وزیر نے کہا کہ الیکشن 2018 کے بعد منتخب حکومتیں اس اہم مسئلے پر قابو پانے کیلئے قومی سطح پر منصوبہ بندی اورمشترکہ حکمت عملی کے تحت ملک میں بڑے اور ضروری ڈیموں کی تعمیر کو ملکی مفادمیں ترجیحی بنیادوں پر کرنا وقت کی سب سے اہم ضرورت ہے انہوں نے اس سلسلے میں عوام سے اپیل کی ہے کہ پانی کے ضیاع کو روکنے اور اس کے استعمال میں اسراف کرنے سے گریز کے حکم کو ملحوظ خاطر رکھتے ہوئے اپنی ذات اور معاشرے کے ہر فرد کو پانی کے استعمال میں احتیاط برتنے کیلئے تیار کرنا ہوگا۔