امریکہ اور بھارت پاکستان کو ترقی یافتہ نہیں دیکھنا چاہتے ،مولانا غفور حیدری

  • July 11, 2018, 9:20 pm
  • National News
  • 72 Views

کوئٹہ ( آن لائن)جمعیت علما اسلام کے مرکزی سیکرٹری جنرل ومجلس عمل کے ڈپٹی سیکرٹری جنرل پی بی 32 سے نامزد امیدوار مولانا عبدالغفور حیدری نے کہا ہے کہ اسلامی آئین کی تدوین ملک کی ضرورت ہیں ،جس مقصد کیلئے پاکستان کا قیام عمل میں لایا گیا ہمارے حکمرانوں نے اس مقصد کی طرف ابھی تک سفر نہیں کیا، پاکستان کو معاشی طور پر اپنے پا ؤں پہ کھڑا دیکھنا چاہتے ہیں بھارت اور امریکی سازشوں کو ناکام بنا دینگے ، کوئٹہ میرا گھر اور صوبہ میرا محلہ ہیں عوام نے ساتھ دیا تو مثالی حکومت بناکر دکھائینگے وفاق میں بلوچستان کا مقدمہ لڑتے رہے ہیں مگر صوبے میں قوم پرستوں نے یا تو اپنی تجوریاں بھری یا صوبے کے فنڈ لیپس کرائے ،سی پیک کے منصوبے میں مقامی آبادی کی روزگار اور انفراسٹیکچر کی ترجیح چھوٹی صنعتوں کا فروغ اور بلوچستان کے کسان ومزدوروں کیلئے سود مند پالیسیوں کا اجرا کرینگے ، بلوچستان میں بجلی کی ترسیل اور تقسیم کار کا موثر نظام اور توانائی کے متبادل زرائع پہ عمل در آمد یقینی بنائینگے ان خیالات کا اظہار جمعیت علما اسلام کے مرکزی سیکرٹری جنرل وپی بی 32سے نامزد امیدوار مولانا عبدالغفور حیدری نے پی ایم ڈی سی کالونی میں ایک بڑے انتخابی اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔ اس موقع پہ جمعیت رہنما سردار احمد خان شاہوانی ، مولانا محمد ، سردار اسد شاہوانی ، حافظ خلیل احمد سارنگزئی ودیگر نے بھی خطاب کیا ۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان میں اسلامی آئین کی تدوین ناگزیر ہوچکی ہیں اور یہی مسائل کا حل ہے ورنہ مملکت کا قیام اور اسکے مقاصد کا خواب کبھی شرمندہ تعبیر نہیں ہوسکے گا آئین پاکستان بھی اس بنیادی اساس پہ تاحال عملدرآمد کا طلبگار ہے کہ حاکمیت اعلی صرف اللہ کی ہیں اور قرآن وسنت کے منافی کوئی قانون نہیں بنے گا جب آئین اس حوالے سے ہماری رہنمائی کرتی ہے تو حکمران کیوں اب تک اسلام نافذ کرنے میں ناکام رہے معلوم ہوتاہے کہ برسراقتدار قوتیں دل کی چور رہی ہے انہوں نے ملک کو اس کے مقاصد کی طرف سفر جاری رکھنے دیا ہی نہیں انہوں نے کہا کہ ستر سال گزرگئے مگر ملک میں اسلامی آئین کی طرف حکمرانوں نے سفر بھی نہیں کیا ضرورت اس بات کی ہے کہ دینی قوتوں کو موقع دیا جائے کہ وہ اسلامی قوانین کے نفاذکے ساتھ ملک کو ایک اسلامی فلاحی ریاست بنانے کی صلاحیت رکھتے ہوں کہ یہ ملک معاشی طور پہ اپنے پاں پہ کھڑی ہوسکے انہوں نے کہا کہ آکائیوں کو حقوق نہ ملنے کی وجہ سے محرومیاں بڑھی ہیں اکائیوں کو انکے حقوق ملیں گے تو ملک کے مسائل حل ہوجائینگے انہوں نے کہا کہ امریکہ اور بھارت پاکستان کو ترقی یافتہ نہیں دیکھنا چاہتے اور جب پاکستان چین کیساتھ سرمایہ کاری کررہا ہیں تو امریکہ اپنی معیشت کو بچانے کیلئے پاکستان میں سی پیک منصوبے کو سبوتاژ کرنا چاہتی ہیمجلس عمل سی پیک منصوبے کو کامیاب بنانا چاہتی ہیں اور چاہتے ہیں کہ اس پہ پہلا حق یہاں کی آبادی کا ہو انہوں نے کہا کہ جمعیت اقتدار میں آکرسی پیک منصوبوں میں مقامی آبادی کی روزگار و انفرآسٹیکچر کی ترجیح چھوٹی صنعتوں کے فروغ اور کسان ومزدوروں کیلئے سود مند پالیسیوں کا اجرا وقومی صنعتوں کی بحالی کیلئے کردار ادا کریگی جبکہ بجلی کی ترسیل اور تقسیم کار کا موثر نظام اور توانائی کا متبادل ذرائع پہ عملد درآمد یقینی بنائینگے انہوں نے کہا کہ کوئٹہ سے ایک تعلق ھے کوئٹہ میرے گھر کی طرح ہیں اور پوار صوبہ محلے کی طرح ہے اگر عوام نے موقع دیا تو اپنے صوبے اور شہر کو مثالی بنائینگے۔