بلوچستان سے بدامنی کے خاتمے اور ترقی کیلئے موثر حکمت عملی کی ضرورت ہے ، بلاول

  • July 10, 2018, 11:14 pm
  • National News
  • 85 Views

کوئٹہ ( آن لائن) پاکستان پیپلزپارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ پاکستان کا آدھا حصہ بلوچستان کہلانے والا صوبہ بے یقینی کی صورتحال سے دوچار ہے اس صوبہ کو جہاں آمروں نے دکھ دیئے وہیں میاں براداران نے بلوچستان کو نظرانداز کرتے ہوئے تخت راؤنڈ کو ہی اپنی ترجیحات سمجھا پاکستان پیپلزپارٹی کو اقتدار ملا تمام سیاسی جماعتوں پر مشتمل پارلیمانی کمیٹی تشکیل دی جائے گی جو بلوچستان کے مسائل کے حل ترقی اور خوشحالی کے لئے سنجیدہ پالیسی مرتب کریں گی ان خیالات کا اظہار انہوں نے کوئٹہ کے علاقے کلی خیزی حلقہ پی بی 25 میں منعقدہ جلسہ سے ہولوگرام کے ذریعے خطاب کرتے ہوئے کیا اس موقع پر حلقہ پی بی 25 کے نامزد امیدوار شریف خان خلجی اور دیگر بھی موجود تھے بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ آج بلوچستان پاکستان بھر میں گھروں کے چولہے جلا رہا ہے مگر اس کے باوجود بھی اس صوبہ میں غربت ‘ افلاس ‘ بدامنی اور بیروزگاری نے اپنے پنجے گاڑ رکھے ہیں جس میں یہاں کے عوام کو مسائل سے دوچار کر دیا ہے پاکستان پیپلزپارٹی نے اپنے دوراقتدارمیں بلوچستان کو فوقیت دی یہاں آغاز حقوق بلوچستان اور این ایف سی ایوارڈ کے ذریعے لوگوں کے اعتماد کو بحال کیا پیپلزپارٹی ہی وہ جماعت ہے جس نے بلوچستان کے وسائل پر یہاں کے عوام کو حق حاکمیت دیا اور اب بھی ہم بلوچستان کے عوام سے یہ وعدہ کرتے ہیں کہ انہوں نے اعتماد کا اظہار کیا تو بلوچستان کی ترقی کا سفر ایک بار پھر شروع ہوگا اقتدار ملا تو تمام سیاسی جماعتوں پر مشتمل ایک پارلیمانی کمیٹی تشکیل دی جائے گی جو یہاں بدامنی کے خاتمے کے لئے موثر حکمت عملی اپناتے ہوئے وہ پالیسیاں ترتیب دیں گی جس سے بلوچستان میں ترقی اورخوشحالی کے دریچے کھلیں گے انہوں نے کہا کہ آصف علی زرداری کے دور میں ہی سی پیک کے معاہدے پر دستخط ہوئے یہ وہ منصوبہ ہے جو پاکستان اور بالخصوص بلوچستان کی ترقی کا زینہ ہے مگر افسوس کیساتھ کہنا پڑتا ہے کہ سی پیک کے ثمرات صرف لاہور میں نظرآرہے ہیں جب کہ اس منصوبہ کا دل بلوچستان تاحال محروم ہے دراصل شریف براداران کو بلوچستان کبھی نظر ہی نہیں آیا ان کی ترجیحات تخت راؤنڈ ہے جس نے انہیں بلوچستان کی جانب متوجہ ہونے نہیں دیا اور نہ ہی یہاں کے مسائل حل کرنے دیئے انہوں نے کہا کہ پاکستان پیپلزپارٹی ہمیشہ سے کسان دوست پالیسی پر کام کرتی رہی ہے کیونکہ ہمارا نظریہ ہے کہ کسان کی خوشحالی میں ہی پاکستان کی خوشحالی ہے بینظیرانکم سپورٹ پروگرام وہ اقدام ہے جس کا فائدہ براہ راست غریب عوام کو پہنچا اب ہم پیپلز فوڈ کارڈ متعارف کرانے جارہے ہیں جس سے ایک بار پھر غریب اور متوسط طبقہ مستفید ہوگا ہمارا مقصد عوام کو معاشی خودمختیار بنانا ہے جس کے لئے جہد کی جارہی ہے انہوں نے کہا کہ آج بلوچستان کا تعلیم یافتہ باصلاحیت نوجوان اپنے مستقبل کے لئے پریشان ہیں پیپلزپارٹی ہی وہ واحد جماعت ہے جو نوجوانوں کے مستقبل کو محفوظ بنانے کی حکمت عملی پر کام کررہی ہے ہم خوشحال پاکستان اور ترقی یافتہ بلوچستان دیکھنا چاہتے ہیں بلوچستان کے عوام ذوالفقار علی بھٹو ‘ بینظیربھٹو اور آصف علی زرداری کا بھرپور ساتھ دیا اور آج یہ غیور عوام میرے ساتھ بھی کھڑے ہیں 25 جولائی عوام کی تقدیر بدلنے کا دن ہے ۔