انتہاء پسند ی بلوچستان کی ترقی میں بڑی رکاوٹ ہے ، بلاول بھٹو زرداری

  • July 6, 2018, 10:34 pm
  • National News
  • 84 Views

مستونگ(نامہ نگار) پاکستان پیپلز پارٹی کے مرکزی صدر بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ حکومتوں نے بلوچستان کو دکھ کے سوا کچھ نہیں دیئے اور انکے دکھوں پر مرہم ہم نے رکھ دیئے اور ان دکھوں پر بھی معذرت اور معافی مانگی جو ہم کیئے ہی نہیں آغاز حقوق بلوچستان کے ذریعے بلوچستان کے عوام کو ان کے وسائل کا ملک بنایا اور ہم نے صوبہ بلوچستان کے لیئے وہ کام اور منصوبے کیئے جو 70 سالوں میں کسی حکومت نے نہیں کی انہوں نے کہا کہ پاکستان پیپلز پارٹی اقتدار میں آکر تمام سیاسی جماعتوں سے مل کر ایک پارلیمانی کمیشن قائم کیئے جائینگے جس میں بلوچستان کی سیکورٹی اور معاشی ترقی کے لیئے ایک جامع پروگرام تیار کرینگے اسکے علاوہ آغاز حقوق بلوچستان کو بحال کرکے اسکے دائرہ کار کو مزید وسیع کیا جائیگا تاکہ بلوچستان کے عوام کے بنیادی مسائل کو حل کرینگے ان خیالات کا اظہار انہوں نے سیٹلائٹ کے ذریعے براہ راست مستونگ میں پارٹی کارکنوں سے خطاب کرتے ہوئے کیا اس موقع پر پی پی بلوچستان کے صدر حاجی میر علی مدد جتک سابق وفاقی وزیر و این اے 267 سے نامزد امیدوار ڈاکٹرآیت اللہ درانی پی بی 35 سے نامزد امیدوار میر اکبر بنگلزئی اقلیتی ونگ کے صوبائی سینئر نائب صدر چودھری شان سلامت اور دیگر بھی موجود تھے بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ سابق صدر پاکستان آصف علی زرداری کی قیادت میں بلوچستان کو ایک میگا منصوبہ سی پیک کی صورت میں ملا اور بلوچستان ترقی کی سفر شروع کیا مگر نواز حکومت کے آنے کے بعد سی پیک بلوچستان کے بجائے پنجاب میں نظر آتا ہے ہم نے بار بار احتجاج کیا مگر نوازشریف نے تخت لاہور کو بچانے میں لگے رہیانھیں بلوچستان کے عوام کی بھوک افلاس پیاس نظر نہیں آئے صوبے میں امن امان کی صورتحال بدترین ہوگئے دہشت گردوں نے یہاں کے عوام کی زندگی اجیرن کردی ن لیگ اور اسکے حواری ٹولے نے بلوچستان کے عوام کو اندھیرے اور پسماندگی کے سوا کچھ نہیں دیئے مزہب کے ٹھکیداروں نے اقتدار کے مزے لوٹتے رہے ان کو یہاں کے عوام کی بے بسی بے روزگاری بھوک و افلاس نظر نہیں آئے اور لوگوں کو مذہبی انتہا پسندوں سے ڈراتے رہے اور یہی صوبے کے ترقی میں سب سے بڑی رکاوٹ بنیں انہوں نے کہا کہ ہم نے سانحہ عملدار روڈ کے واقعہ کے بعد اپنے جمہوری صوبائی حکومت کو اخلاقی جرات کا مظاہرہ کرتے ہوئے ختم کیا کیونکہ ہمارے پارٹی ایک وفاقی پارٹی ہے ہمارا مقصد اقتدار نہیں بلکہ ملک کے عوام کو تحفظ فراہم کرنا ہے مگر سانحہ سول ہسپتال اور ہائی کورٹ کے سانحہ کے بعد ن لیگ کی صوبائی حکومت اقتدار میں چمٹے رہے اور نہ ہی شریف نے یہاں متاثرہ لوگوں کے دکھوں کے مداوا کے لیئے آنے کی زحمت کی انہوں نے کہا کہ میاں صاحبان بلوچستان اس وقت شدید غذائی قلت اور پینے کے صاف پانی کی قلت سے دوچار ہے مگر آپ کے حکومت نے کھبی بلوچستان کے عوام کی ان بنیادی ماسئل پر توجہ دینے کی زحمت نہیں کی انہوں نے کہا کہ ہم اقتدار میں آکر بلوچستان کے احساس محرومیوں کا خاتمہ کرکے نئے وژن کے ساتھ پرامن بلوچستان اور ترقی یافتہ ملک دیکھنا چاہتے ہیں اور شہید ذوالفقار علی بھٹو کی وژن شہید بینظیر بھٹو کی نظریہ کو پروان چڑھا کر اس ملک اور صوبے کو بچانا ہے اور ملک کوترقی کی راہ پر دیکنھا چاہتے ہیں جلسہ سے صوبائی صدر حاجی علی مدد جتک اور دیگر نے خطاب کیا۔