بلوچستان، بجٹ میں2ارب روپے مختص ہونے کے باوجود کینسر وارڈ کیلئے زمین الاٹ نہ ہوسکی

  • July 5, 2018, 10:43 pm
  • National News
  • 156 Views

کوئٹہ(اے پی پی)بلوچستان میں 50 برس کاعرصہ گزر جانے کے باوجود کینسرکاالگ ہسپتال قائم نہ ہوسکا بجٹ میں2 ارب روپے منظور ہونے کے باوجود تاحال کینسر وارڈکے لیے زمین الاٹ نہ ہوسکی ذرئع کے مطابق1972 میں سابق وزیراعلیٰ بلوچستان سردار عطاء اللہ مینگل نے سول ہسپتال میں کینسر وارڈ کا افتتاح کیاتاہم مئی میں بجٹ میں 2 ارب روپے کی خطیر رقم کینسر انسٹیٹیوٹ کے لئے منظورہوئے لیکن اب تک بولان میڈیکل ہسپتال میں زمین الایمنٹ نہ ہونے کی وجہ سے کینسر کے مریضوں کو بیڈنہ ہونے کی وجہ سے گھنٹوں فرش پربیٹھ کرانتظار کرنا پڑتاہے جب اس سلسلے میں کیسز وارڈ کے انچار ج پروفیسر زاہد محمود سے رابطہ کیاگیا تو انہوں نے ’’اے پی پی ‘‘کو بتایا ہے کہ انتھک کوششو ں کے بعد سابق وزیراعلیٰ بلوچستان عبدالقدوس بزنجو،مولاناعبدالواسع ،سیکرٹری صحت صالح ناصرسمیت دیگرنے اس حوالے سے اہم کرداراداکیاہے ۔ایک سوال کے جواب میں بتایاکہ ہمسایہ ممالک اوربلوچستان کے دوردارز علاقوں سے کینسرکے مریض علاج کے لیے آتے ہیں تاہم کینسر انسٹیٹیوٹ کے لیے200 بستر وں کے الگ ہسپتال کے لیے اب تک بی ایم سی ہسپتال میں خالی زمین ہونے کے باوجودالایمنٹ نہیں ہوسکی ہے واضح رہے کہ پروفیسر زائد محمود اورانکے اسٹاف تندہی سے مریضوں کی علاج معالجے میں مصروف ہیں اب تک برسیٹ کینسر کے 203 مریضوں کاکامیاب آپریشن پروفیسر خان بابر اورپروفیسر اعظم مینگل کر چکے ہیں کینسر کے مریضوں نے بھی نگران وزیراعلیٰ بلوچستان علاؤالدین مری ،نگران وزیرصحت فیض کاکڑاورسیکرٹری صحت صالح ناصر سے اپیل کی کہ وہ بی ایم سی میں کینسر کیلئے زمین کی الاٹمنٹ میں اپنا کرداراداکریں تاکہ کینسر کے مرض میں مبتلا مریضوں کے علاج ومعالجے کی سہولیات فراہم کی جاسکیں ۔