ختم نبوت کے حلف نامے کو تبدیل کرنے والے عناصر کوعدالت نے بے نقاب کردیا، حافظ حسین احمد

  • July 5, 2018, 10:43 pm
  • National News
  • 83 Views

کوئٹہ( پ ر ) جمعیت علمائے اسلام کے مرکزی ترجمان اور قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 266کوئٹہ سریاب ہنہ سے متحدہ مجلس عمل کے نامزد امیدوار حافظ حسین احمد نے کہا ہے کہ ختم نبوت کے حلف نامے کو تبدیل کرنے والے عناصر کو اسلام آباد ہائی کورٹ نے بے نقاب کردیا ہے اس لئے مسلم لیگ ن انوشہ رحمن اور تحریک انصاف شفقت محمود کو پارٹی سے خارج کرے اور ان کے خلاف باضابطہ تادیبی کارروائی عمل میں لائی جائے۔ وہ اپنے حلقہ انتخاب سریاب ، سردار عزیز لہڑی کی رہائشگاہ، ہزار گنجی ، زہری ٹاؤن سمیت مختلف اجتماعات سے خطاب کررہے تھے ، ان اجتماعات سے ایم ایم اے کے صوبائی اسمبلی کے حلقہ پی بی 32سے نامزد امیدوار مولانا عبدالغفور حیدری، پی بی 31سے نامزد امیدوار میر اسحاق ذاکر شاہوانی، پی بی 30سے مولانا حکیم محمدعیسیٰ ، حافظ منیر احمد، حافظ زبیر احمد، محمد طاہر توحیدی اور دیگر نے بھی خطاب کیا،حافظ حسین احمد نے مزید کہا کہ جمعیت علمائے اسلام اور متحدہ مجلس عمل میں شامل دیگر پارٹیاں ختم نبوت ناموس رسالت اور دیگر اسلامی دفعات کے چوکیدار اور پشتی بان رہے ہیں ابھی حال ہی میں مسلم لیگ نواز کی حکومت نے ختم نبوت کے حلف نامے میں مبینہ تبدیلی کی کوشش کی جس کو ناکام بنایا گیا اس سازش کو اب اسلام آباد ہائی کورٹ نے تفتیش کے بعد بے نقاب کیا اورمسلم لیگ ن کی انوشہ رحمن اور تحریک انصاف کے شفقت محمود کو اس سازش کا سب سے بڑا ذمہ دار قرار دیا گیا ہے ظاہر ہے کہ یہ سب کچھ اعلیٰ قیادت کے حکم اور منشاء کے تحت کیا گیا ہے جبکہ سینٹ میں جے یو آئی کے رکن حافظ حمد اللہ نے بروقت اس کی مخالفت کی ، انہوں نے کہا کہ ختم نبوت کے غداروں کو کیفرکردار تک پہنچایا جائے تاکہ آئندہ کے لیے مغرب اور صہونی لابی کے اشارے پر کوئی اور بدبخت اس قسم کی کوئی حرکت نہ کرسکے انہوں نے کہاکہ مسلم لیگ ن اور تحریک انصاف کی قیادت اگر اس انکشاف کے بعد بھی انوشہ رحمن اور شفقت محمود کے خلاف تادیبی کارروائی نہیں کرتی ہے تو پھر اس سے واضح ہوگا کہ ان دونوں پارٹیوں کی قیادت بھی اس قبیح فعل میں برابر کے شریک ہیں ، حافظ حسین احمد نے کہا کہ کوئٹہ شہر کے شمالی حصے کی ترقی اور جنوبی حصے کی بربادی کے فرق اور جنوبی حصے کی احساس محرومی کا خاتمہ ہماری اولین ترجیح ہوگی ، انہوں نے کہا کہ وہ ووٹ کے حصول کے لیے عوام سے کوئی خلائی وعدہ نہیں کرتے ہمارے ماضی میں پارلیمانی کردار اور بلوچستان کے حقوق کے لیے آئینی و پارلیمانی جدوجہد اور انداز سے عوام بخوبی آگاہ ہے۔