انتہا پسندی اور کرپشن دہشتگردی کے فروغ کا سبب ہیں، ایچ ڈی پی

  • July 3, 2018, 10:47 pm
  • National News
  • 112 Views

کوئٹہ (پ ر)ہزارہ ڈیمو کریٹک پارٹی کے زیر اہتمام این اے 265 اور پی بی27 کوئٹہ کے انتخابی مہم کا باقاعدہ آغاز پارٹی کے انتخابی دفتر کے افتتاح اور ایک بڑے جلسہ عام کے ساتھ ہوا۔جلسہ عام کے اختتام پر پارٹی کے مرکزی انتخابی دفتر کا افتتاح کیاگیا، جبکہ سید آباد میں منعقدہ جلسہ عام میں خواتین کی ایک بڑی تعداد نے بھی شرکت کی۔ اس موقع پر پارٹی کے نامزد امیدوار برائے قومی و صوبائی اسمبلی چیئرمین عبدالخالق ہزارہ‘ڈاکٹر اصغر علی چنگیزی‘محمد زمان دہقانذادہ۔ خلیل احمدکاکڑ،میر معظم شاھوانی اور مہدی اثرنے جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پارٹی کسی قسم کے تنگ نظری و تعصبات پر یقین نہیں رکھتی ۔ ہم کوئٹہ شہر کی تعمیر و ترقی اور یہاں کے باشندوں کی خوشحالی پر یقین رکھتے ہیں جو کہ امن و امان تجارت کاروبار اور روزگار کے مواقع پیدا کرنے سے مشروط ہے۔ اس وقت ملک میں امن و امان کی جو صورتحال ہے وہ ہمارے سامنے روز روشن کی طرح عیاں ہے۔ سابقہ ادوار کی حکومتوں کی ناقص پالیسیوں اور ایڈہاک بنیادوں پر ملک کو چلانے کی سزا ملک کے عوام اور یہاں کے اداروں کو بھگتنا پڑ رہا ہے‘ اگر ہمارے حکمران70سال پہلے یہاں کے عوام کیلئے ترجیحات پالیسیاں تشکیل دیتے ملک اور عوام کے ایک سمت دیتے۔یہاں کے مخلص اقوام قومی و مذہبی اقلتیوں کے حقوق تعین کرتے تو آج اس ملک میں کئی اقوام کی بجائے صرف پاکستانی قوم کا تصور پیدا ہوتا۔ ہمارے بد قسمتی رہی کہ ہم نے ہمیشہ دوسروں کے مفادات کو مقدم سمجھا اور دوسروں کے مفادات کیلئے اپنے عوام اور سرزمین کو قربان کرنے میں کسی قسم کی عاد محسوس نہ کی۔ یہی وجہ ہے کہ آج ہر طرف سے ہمارے ملک اور ملکی اداروں پر الزامات و بہتان ترایشاں ہو رہی ہیں۔ سیاست دانوں نے بھی کبھی عوام کے اعتماد پر پورہ اترنے کیلئے اس طرح کا کردار ادا نہیں کیا۔ جو ملکی خوشحالی‘ معیشت کی بہتری اور جمہوریت و جمہوری اداروں کے استحکام کا باعث بنتا۔ سیاسی دانوں نے ایک دوسرے کی کردار کشی اور لوٹ کھسوٹ کے ذریعے سیاسی عمل کو جتنا بد نام کیا اس کی سزا عوام اور ملکی شہریوں کو ملتی رہی ہے ملک میں مذہبی انتہا پسندی اور نسلی و گروہی شدت پسندی پیدا ہوتی گئی۔ ایک دوسرے سے نسل رنگ زبان عقیدیہ و مذہب کی بنیاد پر نفرتیں کرنے کی ہوا دی گئی۔ جس کی وجہ سے جمہوریت و جمہوری اداروں‘ معیشت تعلیم و صحت سمیت زندگی کے کئی شعبوں میں ملک پسماندگی کا شکار رہا۔ سائنسی بنیادوں پر تحقیق کے راستے روک کر عوام کو جہالت کے اندھے کنویں میں رکھا گیا۔ جو دہشت گردی و شدت پسندی کے فروغ کا باعث بنا۔ پارٹی سمجھتی ہے کہ تمام ملکی داخلی و خارجی معاملات کے حل اور اسے مستقل سمت دینے کیلئے جمہوری ادارے نیک نیتی اور خلوص کے ساتھ کردار ادا کرتے ہوئے اب صرف ملک کی ترقی کی طرف توجہ دیں۔مقررین نے کہا کہ بلوچستان جو ماضی میں امن و امان قوموں اور قبائل کے دوران رواداری اور بھائی چارے کی فضا کی وجہ سے پورے ملک میں اپنی مثال آپ تھا یہاں کے اقوام کے درمیان نسلی لسانی‘ مذہبی اور فرقہ وارانہ بنیادوں پر نفرتفوں کو ہوا دی گئی۔ ماضی کی رواداری کی مثال رکھنے والے صوبے کو دہشت و وحشت کے نام سے شہرت دی گئی جہاں صدیوں سے آباد ہزارہ قوم کی بد ترین نسل کشی کر کے یہاں کے اقوام و قبائل کو ایک دوسرے سے دور کر کے عوام کو تقسیم کرنے کی سازش کی گئی جیسے HDP اور صوبے کے جمہوری سیاسی قوتوں نے ناکامی سے دوچار کیا۔ پارٹی اپنے انتخابی منشور پر عمل کر کے صوبے میں آباد اقوام کے درمیان تعصبات عارضی نفرتوں کے خاتمے کو یقینی بنائے گی تاکہ صدیوں کے روا داری اور بھائی چارے کی فضا کو یہاں کے اقوام و قبائل کے دشمن ضبط نہ کر سکیں۔ پارٹی تعلیم کی اہمیت کو زندگی کے تمام شعبوں میں تبدیلی کی بنیاد سمجھتے ہوئے اس عزم کا اظہار کرتی ہیں کہ سرکاری تعلیمی اداروں کی تباہ حال صورتحال کو درست کرنے کیلئے ہر ممکن اقدام کر کے کوئٹہ شہر کے تمام سرکاری تعلیمی اداروں کو اس پوزیشن میں لانے کیلئے اپنی پوری صلاحیتوں کا استعمال کرے گی تاکہ سرکاری تعلیمی ادارے معیاری اور بہترین تعلیم دینے کی صلاحیت حاصل کر سکیں۔ ہم سرکاری اسکولوں کے اساتذہ کے اخلاقی تربیت کے ساتھ انہیں اکی اہم ذمہ داریوں کی ادائیگی میں خلوص اور محنت کے ساتھ ذمہ داریاں ادا کرنے کو ضروری خیال کرتے ہوئے کوشش کریں گے کہ اساتذہ کے مسائل و مشکلات کو حل کر کے جہالت اور غربت کے خاتمہ کے سلسلے میں انہیں با عمل اور مثبت کردار ادا کرنے کی طرف مائل کر سکیں۔ تعلیم ہر بچے کا بنیادی حق ہے اور ہر بچے کو مفت تعلیم فراہم کرنے کی ذمہ داری ریاست کی ذمہ داری ہے۔ اس طرف آج تک کسی نے توجہ نہیں دی پارٹی امیداروں کی کوشش ہوگی کہ اٹھاریوں آئینی ترمیم کے بعد صوبوں کو ملنے والی اخرتیارات کے مطابق وسائل سے فائدہ اُٹھایا جا سکیں۔ پارٹی رہنماؤں اور مقررین نے کہا کہ سابقہ ادوار میں جس طرح زندگی کے ہر شعبے میں عوام کو دھوکہ دیکر یہ دعوی کیا گیا کہ ہم نے بے شمار ترقیاتی کام کئے ہیں آج عوام یہ پوچھنے میں حق بجانب ہے کہ کہاں ترقیاتی کام کئے گئے ہیں عوام کی حالت کہاں تبدیل ہوئی ہے صحت کے معاملے میں جوصورت حال ہے وہ سب کے سامنے واضح ہیں گزشتہ چند دہائیوں سے کوئٹہ شہر میں صحت کی سہولت کی فراہمی کیلئے کسی حکومت کی طرف سے کسی قسم کے اقدامات دیکنے کو نہیں ملا ہے۔ شہر میں تفریحی مقامات کی کمی‘ سپورٹس و صحت مندانہ سرگرمیوں کا فقدان ہے۔ لوگ کھیل کے معیاری میدانوں کی بات کرتے ہیں ہم تو یہ کہتے ہیں کہ کھیل کا غیر معیاری میدان بھی موجود نہیں۔ نوجوانوں کی صلاحیتیں ضائع ہو رہی ہے کسی حکومت نے عوام کیلئے کوئی سسٹم ہی نہیں بنایا جس کی وجہ سے آج معاشرے میں منفی سرگرمیاں عروج پر ہیں۔ علما جن کا کردار معاشرہ سازی ہیں وہ اپنے کام اور ذمہ داریوں کو چھوڑ کر غیر مذہبی سرگرمیوں میں زیادہ دلچسپاں لینے لگے ہیں۔ ہر کسی نے عوامی نمائندگی کے تصور کو لوٹ کھسوٹ کا ذریعہ سمجھ رکھا ہے ہمیں محنت کشوں کے تکلیفوں کا احساس ہے اور ہمیں یہ بھی معلوم ہے کہ ہمارے کاروباری طبقے کو کن مسائل و مشکلات کا سامنا ہے۔ ہمیں صرف اپنی زمہ داریاں نیک نیتی اور ایمانداری سے ادا کرنا ہوگا۔ مقررین نے کہ25 جولائی کا دن پارٹی کی کامیابی کا دن ہے اس روز کے بعد کوئٹہ شہر میں ایک نئی سیاسی کا آغاز ہوگا جہاں پورے کوئٹہ کے شہریوں کے حقوق کے حصول کی جدوجہد کی جائیگی ہم ایک ایسے شفاف سسٹم کیلئے کام کریں گے جس کے تحت پہلے مرحلے میں تمام شعبہ ہائے زندگی میں میرٹ کو اولیت حاصل ہو اس کے بعد شہر کی ترقی و تعمیر کیلئے میکانزم دیا جائیگا جس میں ٹریفک آمدورفت اور تجارت و کاروبار کے مواقع کی فراہمی کیلئے کام کیا جائیگا۔ اس عمل کیلئے پارٹی کو عوام کے تائید و حمایت حاصل ہونی چاہیے تاکہ ہم بہتر طریقے سے خدمات انجام دے سکیں۔ اس دوران ہزارہ ٹاؤن میں پارٹی کے نامزد امیدوار برائے صوبائی اسمبلی پی بی26 احمد علی کوہزاد اور قومی اسمبلی حلقہ این اے264 محمد رضا ہزارہ کی حمایت کیلئے ایک جلسہ منعقد ہوا جس میں عوام کی بڑی تعداد نے پارٹی امیدواروں کی مکمل حمایت کا اعلان کرتے ہوئے انہیں ہر قسم تعاون کی یقین دہائی کرائی۔