زمینداروں کو آٹھ گھنٹے بجلی کی فراہمی ان کا حق ہے اس پر کوئی سمجھوتہ نہیں کیا جائیگا ،وزیراعلیٰ مری

  • July 2, 2018, 10:36 pm
  • National News
  • 97 Views

کوئٹہ (خ ن )نگران وزیراعلیٰ بلوچستان علاؤالدین مری نے کہا ہے کہ بلوچستان میں زمیندارطبقہ سب سے زیادہ پسا ہوا طبقہ ہے جو سال بھر محنت کر تا ہے لیکن آخرمیں انہیں محنت کا وہ پھل نہیں ملتا جو ملنا چاہئے کیونکہ بجلی کی کمی ، طویل لوڈشیڈنگ اور کم ولٹیج سے زمینداروں کو سخت مشکلات کا سامنا ہے جس کا حکومت کو اداراک ہے، کیسکوکو اگر بجلی کی کمی کا سامنا ہے تو وہ خصوصی اقدامات کے زریعے واجبات ادا کرنے والے زمینداروں کو آٹھ گھنٹے بجلی کی فراہمی ہر صورت یقینی بنائے، ان خیالات کا اظہار انہوں نے پیر کے روززمینداروں کو درپیش بجلی کی طویل لوڈشیڈنگ اور ولٹیج کی کمی جیسے مسائل سے متعلق اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کیا۔ اجلاس میں بلوچستان زمیندار ایکشن کمیٹی مستونگ کے نمائندوں ، سیکرٹری زراعت، سیکرٹری توانائی، ڈپٹی کمشنر مستونگ اور کیسکو کے حکام نے بھی شرکت کی۔ اجلاس میں ضلع مستونگ سمیت صوبے کے دیگر اضلاع میں زرعی شعبہ کو درپیش طویل لوڈشیڈنگ اور ولٹیج کی کمی کا جائزہ لیا گیا زمینداروں نے اپنے مسائل اور تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے وزیر اعلیٰ کو آگاہ کیاکہ ضلع مستونگ کے ساٹھ فیصد زرعی صارفین کو ماہوار بجلی کے واجبات ادا کرنے کے باوجودمسلسل آٹھ گھنٹے بجلی فراہم نہیں کی جارہی ہے اور مسلسل ولٹیج کی کمی سے ٹیوب ویلز غیر فعال ہونے کے باعث کھڑی فصلیں تباہ ہوگئی ہیں جس سے زمینداروں کو غیر معمولی نقصان کا سامنا ہے، وزیر اعلیٰ نے کیسکو حکام کو ہدایت کی کہ مستونگ سمیت صوبے کے دیگر علاقوں میں زرعی صارفین کو کم از کم آٹھ گھنٹے بجلی کی فراہمی یقینی بنائی جائے اور غیر قانونی ٹیوب ویلوں کے خلاف ایکشن لیا جائے۔ جس پرزمیندار ایکشن کمیٹی کے چیئرمین نصیر شاہوانی نے اجلاس کو یقین دلایا کہ وہ کیسکو حکام کے ساتھ مل کر غیر قانونی ٹیوب ویلوں کی نشاندہی کر کے ان کے خلاف کاروائی میں ہر ممکن تعاون کرینگے تاہم چند غیرقانونی ٹیوب یلوں کی وجہ سے تمام فیڈر بند کرنے سے ایمانداری سے بل ادا کرنے والے زمینداروں کو نقصان پہنچتا ہے۔ وزیر اعلیٰ نے کہا کہ زمینداروں کو آٹھ گھنٹے بجلی کی فراہمی ان کا حق ہے اس پر کوئی سمجھوتہ نہیں کیا جائیگا اور جتنے بھی غیر قانونی ٹیو ب ویلز ہیں ان کے خلاف کاروائی میں مقامی انتظامیہ معاونت فراہم کریگی، وزیر اعلیٰ نے کہا کہ زراعت کے شعبہ سے لاکھوں افرادکابلواسطہ اور بلاواسطہ روزگارمنسلک ہے اگر اس شعبہ کو سہارا نہیں دیاگیا تو صوبے میں غربت اور پسماندگی میں مزید اضافہ ہوگا۔ وزیر اعلیٰ نے کہا کہ صوبے کو ضرورت کے مطابق بجلی کی فراہمی کے لئے وفاقی حکومت سے بھی رجوع کیا جائیگا تاہم کیسکو حکام زرعی صارفین کو بجلی کی فراہمی یقینی بنائیں، وزیر اعلیٰ نے زمینداروں کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ بلوچستان خشک سالی کا شکار ہے اور زیر زمین پانی کی سطح مسلسل گر رہی ہے اور اگر یہی صورتحال برقرار رہی تو آئندہ چند سالوں میں پینے کا پانی بھی دستیاب نہیں ہوگا، وزیر اعلیٰ نے زمینداروں پر زور دیا کہ وہ کم پانی والی فصلیں بلخصوص زیتون لگائیں جو صوبے کے کئی اضلاع میں بہتر نشونما پاسکتا ہے، وزیر اعلیٰ نے سیکرٹری زراعت کو ہدایت کی زمینداروں کو زیتون سمیت دیگر کم پانی والی فصلیں اور باغات لگانے میں مدد فراہم کریں، وزیر اعلیٰ نے ڈپٹی کمشنر کو ہدایت کی کے کیسکو حکام کے ساتھ مل کر مستونگ میں بجلی کے مسئلے کے فوری حل کے لئے کردار ادا کریں، اس موقع پر زمیندار ایکشن کمیٹی نے وزیر اعلیٰ کا شکریہ ادا کیا کہ انہوں نے ان کے تحمل سے مسائل سنے اور ان کے حل کے لئے ہدایات جاری کیں۔