ہماری جیت کو زور زبردستی ہار میں بدلنے کی کوشش کی گئی تو پارلیمانی سیاست کو خیر باد کہہ دینگے،محمود خان اچکزئی

  • July 2, 2018, 9:05 pm
  • National News
  • 341 Views

کوئٹہ (آن لائن ) پشتونخوا ملی عوامی پارٹی کے چیئرمین محمو د خان اچکزئی نے کہا ہے کہ انتخابات میں مداخلت بند کی جائے جو عوام کے ووٹوں سے کامیابی حاصل کرے وہی جمہوریت کا حسن ہے ملک اس وقت بحرانوں سے دوچار ہے سب کو جمہوریت کی مضبوطی کے لئے اپنا کردار ادا کرنا چا ہئے اگر ہماری جیت کو زور زبردستی ہار میں بدلنے کی کوشش کی گئی تو پارلیمانی سیاست کو خیر باد کہہ دینگے ‘ سیاست میں مداخلت کسی صورت برداشت نہیں کی جائیگی ان خیالات کا اظہار انہوں نے کوئٹہ میں انتخابی مہم کے سلسلے میں حلقہ پی بی28 کے نامزد امیدوار غلام فاروق خلجی کے دفتر کے افتتاح کے موقع پر میڈیا سے بات چیت کر تے ہوئے کیااس موقع پر پی بی 28سے پشتونخوا میپ کے امیدوار غلام فاروق اور دیگر رہنماؤں نے بھی خطاب کیا محمود خان اچکزئی نے کہا ہے کہ وطن فروشی کا الزام لگانے والے سن لے انگریز سے بہتر خریدار کوئی نہ تھا ‘یہ وطن ہمارا ہے ہمیں سب سے زیادہ عزیز ہے ‘ہم پر جو بھی الزام لگانا ہے لگا لے وطن فروشی کا نہ لگائے ‘بلوچستان عوامی پارٹی میں جو لوگ ہیں جو انگریز سے لیکر آج تک ہر حکومت کا حصہ رہے ہیں ‘ جو جاتا ہوا نظر آتا ہے اس کو چھوڑ کر اگلے کے پاس چلے جاتے ہیں یہ سیاسی پناہ گزینوں کا ایک ٹولہ ہے ‘پاکستان اپنی تاریخ کے انتہائی خطرناک ترین دور سے گزر رہا ہے ‘ انتخابات کے مداخلت کی سوچ رکھنے والے سن لے اس کے سنگین ترین نتائج ہونگے ان سے درخواست کرتے ہیں عوام کو اپنی رائے دینے کا حق دیں ‘ ہم نہیں چاہتے کے ہر صورت ہم ہی کامیاب ہوں مگر اگر ہماری جیت کو زور زبردستی ہار میں بدلنے کی کوشش کی گئی تو پارلیمانی سیاست کو خیر باد کہہ دینگے ‘ سیاست میں مداخلت کسی صورت برداشت نہیں کی جائیگی ۔ پشتونخوا میپ کا منشور ہے کہ ہر اس انسان جس کا گھر اور قبرستان ہمارے مادر وطن میں ہو اور وہ ہمارے مادر وطن کے غمی اور خوشی میں شریک ہوں اسکا اس صوبے میں اتنا حق ہے جتنا عبدالمصد خان اچکزئی کا تھا یہ ہم سب کا مشترکہ گھر ہے اور روز اول سے کوشش کی ہے کہ یہاں گڑبڑ مچانے والوں کو روک سکے بندوق نہیں اٹھائیں مگر مقابلہ کیا ہے اصولوں کی خاطر بہترین دوستوں باچا خان کو ناراض کیا ہے ۔تاریخ میں 2بار مداخلت کے سنگین ترین نتائج یہ ملک بھگت چکا ہے ۔میاں نواز شریف آج وہ بات کہہ رہے ہیں جو ہم30سال پہلے کہہ رہے تھے ‘ ہم ایسے پاکستان کو قائم کرنا چاہتے ہیں جس میں آئین کی بالادستی ہو ‘ہر کوئی آئین کے تابع اور اسے مانے ‘ ریاست کے تمام ستون اپنے آئینی حدود کے اندر راہ کر کام کریں ۔عوام کی ووٹوں سے منتخب پارلیمنٹ طاقت کا سرچشمہ ہوں پالیسیاں وہاں سے بنے جن پر دیگر ادارے علمدرآمد کروائے ‘یہی پاکستان کے چلنے کا واحد راستہ ہے انہوں نے کہا ہے کہ پشتونخوا ملی عوامی پارٹی خان شہید عبدالصمد خان اچکزئی کے افکار اور نظریات پر عمل پیرا ہے ‘ ہم نے وطن کا سودہ انگریزوں سے نہیں کیا تو اب کیا کرینگے ‘ کارکن 25جولائی اور سیسہ پلائی دیوار کی مانند نکلیں اور درخت کے انتخابی نشان پر مہر لگائے‘ہم کسی سے خیرات نہیں مانگتے دو بھائی کے درمیان بھی حساب کا رشتہ ہوتا ہے ‘ یہاں جو کچھ ہوگا بلوچ بھائی کیساتھ برابری کی بنیاد پر ہوگا ‘پارٹی میں سوال کرنا ہر کارکن کا حق ہے ‘ انہیں سوال کرنا چائیے مگر بہ وقت ضرورت پارٹی کا دفاع کرنا سب کی ذمہ داری ہے یہ پارٹی ہماری ماں کی مانند ہے اور ہم اس پر کھبی آنچ نہیں آنے دینگے ۔