کرپٹ حکومتوں کے سبب آج ملک تباہی کے دیہانے پرآپہنچاہے اورتمام قومی ادارے مفلوج ہوکررہ گئے ،سردار یار محمدرند

  • July 1, 2018, 10:50 pm
  • National News
  • 195 Views

ڈیرہ مراد جمالی(نامہ نگار) پاکستان تحریک انصاف کے صوبائی صدرسرداریارمحمد رندنے ڈیرہ مرادجمالی میں پی ٹی آئی کے حلقہ پی بی 11سے نامزد امیدوار میرشوکت علی بنگلزئی کے انتخابی دفترکا افتتاح کیا اس سے قبل پاکستان تحریک انصاف کے صوبائی صدرسرداریارمحمد رندجب بیدارکے پہنچے ان کا والہانہ شانداراستقبال کیا گیا پی ٹی آئی کے امیدوارمیرشوکت علی بنگلزئی کی قیاد ت میں سینکڑوں کی تعدادمیں موٹرسائیکل گاڑیوں پرمشتمل ایک طویل اوربڑے جلوس کی شکل میں انہیں انتخابی دفترمیں لایا گیا کارکنوں میں جوش وولولہ پایا جار ہاتھا انتخابی دفترکے افتتاح کے موقع پر بلیدہ کے سابق چیئرمین حاجی محمد عظیم بنگلزئی، بابوواحدبخش بنگلزئی،میر جمیل احمدمینگل سمیت دیگر قبائلی عمائدین معتبرین بھی بڑی تعداد میں موجودتھے جلسے سے حلقہ پی بی 11سے امیدوارمیرشوکت بنگلزئی سمیت دیگر مقررین نے بھی خطاب کیا جلسے سے پاکستان تحریک انصاف کے صوبائی صدرسرداریارمحمد رندنے کہاکہ زرداری اپنے دوراقتدارمیں نے نعرہ لگایا کہ خود بھی کھاؤ اورہمیں بھی کھلاؤ ،جس کے باعث ملکی معشیت تباہ ہوگئی ذرداری نے اپنی دورمیں پندرہ کھرب روپے قرض لیے جبکہ نواز شریف نے اپنے پانچ سالہ دوراقتدارمیں کرپشن اورلوٹ مارکے ریکارڈ توڑنے کیلئے 32کھرب روپے قرضہ لے کر ملک کو تباہی کے دیہانے پرپہنچادیاماضی کے کرپٹ حکومتوں کے سبب آج ملک تباہی کے دیہانے پرآپہنچاہے اورتمام قومی ادارے مفلوج ہوکررہ گئے ہیں جو لوگ اپنی قسمتی بدلنے کی کوشش نہیں کرتے ان کا کوئی بھی پرسان حال نہیں ہوتا انہوں نے کہاکہ مجھے عوام نے نہیں ہرایا مجھے ان لوگوں نے ہرایا جو چاہتے ہیں کہ ایسے لوگوں کو اسمبلی میں بھیجا جائے جو اگلے پانچ سال تک اسمبلیوں میں گونگے بہرے بن کر بیٹھے رہیں تاکہ وہاں بلوچستان کی عوام کے حقوق کی بات نہ ہوسکے میں پسی ہوئی قوم کو سربراہ ہوں مجھے آج تک کسی نے نہ خریداہے اورنہ ہی خریدنے کی طاقت رکھتا ہے یہاں سے منتخب نمائندے آج اسمبلیوں میں پہنچ کر عوام کے حقوق کا سود اکرتے ہیں اورعوام کے بچوں کے مستقبل کوبیچنے میں کوئی کسرنہیں چھوڑتے اگر ہماری جماعت نے مرکز اورصوبے میں حکومت بنائی تو میراآپ سے وعدہ ہے کہ آپ کے تمام مسائل حل کروں گا یہاں کی عوام کا ذریعہ معاش ذراعت سے وابسطہ ہے مگر حکمرانوں کی نااہلی کے سبب آج بلوچستان کا گرین بیلٹ تباہی کا منظرپیش کررہا ہے 2010اور2012میں تباہ کن سیلابو ں کے سبب پٹ فیڈراورکیرتھرمکمل طورپرتباہ ہوگئی تھی جس کی بحالی کے لئے کروڑوں روپے فنڈز مختص کئے گئے لیکن چند میسی ٹریکٹروں کے ذریعے انتی بڑی کینالوں کی برائے نام بھل صفائی کرکے عوام کی آنکھوں میں دھول جھونکا گیا کروڑوں روپے کے فنڈزکمیشن اورکرپشن کے نظرہوگیا جس کی سزاآج یہاں کے کسان اورزمیندار بھگت رہے ہیں کینالز میں سات ہزار کیوسک کے بجائے تین ہزارکیوسک پانی فراہم کیا جارہاہے جو یہاں کے کسانوں کے ساتھ ظلم وذیادتی کے مترادف ہے اگر یہاں کے دو اہم مسلوں کیر تھیرکینال اورپٹ فیڈرکینال ان دوکینالوں کی تعمیر ومرت پر کوئی توجہ نہیں دی گئی تو علاقہ بنجرہوجائیگا اگر کل کوپٹ کینال نہیں چلے گا تو لوگوں کے گھروں کے چولہے ٹھنڈے پڑ جائیں گے یہاں سے منتخب نمائندہوزیراعظم،وزیراعلیٰ سمیت ہمیشہ وزیررہے مگر یہاں کی عوام کی حالت نہیں بدلی، یہاں کاسرمایہ دارطبقہ کبھی نہیں چاہتاکہ یہاں کے غریب لوگوں کی قسمت بدلے ،جب تک متوسط طبقہ کبھی ترقی نہیں کرتاتب تک بلوچستان ترقی نہیں کرسکتا یہاں پرکوئی بھی یونیورسٹی بھی تعمیرنہیں کرائی گئی انشاء اللہ اقتدارمیں آئے توعوام کے کام کریں گے اگرعوامی مفاد میں کام نہیں کئے تو میراگریبان عوام کے ہاتھ ہونگے ۔