بلوچستان میں نگران وزراء سے یتیموں کا سلوک

  • July 1, 2018, 10:47 pm
  • National News
  • 397 Views

کوئٹہ (سٹاف رپورٹر ) بلوچستان میں نگران وزراء سے یتیموں سا سلوک بیوروکریسی تو فون سننا بھی گوارہ نہیں کرتی احکامات پر عملدرامد کرنا تو دور کی بات ہے ذاتی سٹاف بھی ایک مہینہ کا مہمان سمجھ کر مرضی ہو تو حکم مان لیتے ہیں ورنہ دس بار بیل بجانے پر اندر نہیں آتے ہر نگران وزیر کو ایک ایک گاڑی دی گئی ہے اور وہ بھی ایسی جو آئے رو ز خراب رہتی ہیں ایک وزیر کے ڈرائیور نے بتایا کہ محترم وزیر اپنے محکمے کے دورے پر گئے کہ گاڑی کا ٹائر پنکچر ہوگیا اور وہ ایک گھنٹہ تک گاڑی میں پھنسے رہے اور آخر کار گھر سے ذاتی گاڑی منگوا کر آفس پہنچے ایک نگران وزیر انے شکایات کرتے ہوئے بتایا کہ انکے محکمے کے سیکرٹریز اور ڈی جی تو انکا فون ہی اٹینڈ نہیں کرتے اور چار دن سے بلایا ہوا ہے لیکن اب تک نہیں آئے دور کے ڈھول سہانے ہی ہوتے ہیں نگران وزیر بننا بھی بس ٹیگ لگانے والی بات ہے ورنہ کچھ نہیں حد تو یہ ہے کہ مالی بحران کے باعث نگران وزراء کو کھانے پینے کا بجٹ بھی نہیں دیا گیا بیچارے کچھ تو اپنے گھر سے کھانا منگواتے ہیں یا پھر ایک نگران وزیر نے اپنے خرچے پر کچن آباد کرلیا ہیجنہوں نے تمام نگران وزراہ کو دعوت دی ہے کہ وہ لنچ انکے ساتھ کرسکتے ہیں اچھا ہے اس بہانے سب اکھٹا بھی ہو جایا کریں گے بعض نگران وزراء تو اپنی تنخواہ کے حوالے سے پریشان ہیں کہ انہیں تنخواہ بھی ملے گی یہ نہیں فنڈز کے حوالے سے بیچارے بالکل ہی ناامید ہیں لیکن اکثریت کا کہنا ہے چلو نام کیساتھ نگران وزیر تو لگ گیا شاید کبھی کام ہی آجائے۔