خواتین کو روایتی طریقے سے دیکھنا اور دکھانا بند کیا جائے،تسلیم احمر

  • June 29, 2018, 10:48 pm
  • National News
  • 55 Views

کوئٹہ(پ ر)عکس کے ایگزیکٹو ڈائر یکٹر تسلیم احمر نے کہا ہے کہ عکس نے اپنے بیس سالہ تجربے کو بروئیکارلاتے ہوئے پاکستان میں نشر واشاعت کے اداروں کے اندد صنفی مساوات کے فروغ کے لیے ویمن میڈیا کمپلینٹ سیل بنایا ہے۔ اس سیل کا مقصد شکایات کا اندراج ہوگا جو صنفی طور پر غیرحساس مواد سے متعلق ہوں تاکہ خبروں میں صنفی غیرحساسیت کا خاتمہ ہو سکے۔ اسکے ساتھ ویمن میڈیانیٹ ورک کی کارکردگی کو بڑھنے میں مدد ملے گی۔ عکس نے یہ نیٹ ورک 2008 میں تشکیل دیا تھا تاکہ ملک بھر میں اس بات پر زور دیا جاسکے کہ صنفی مساوات اور حساسیت پر منبی پالیسی میڈیا کاحصہ بنے۔ علاوہ ازیں میڈیا میں کام کرنے والی خواتین کو جنسی طورپر ہراساں کرنے اور انکی حفاظت کے موضوع کو بھی اصلاحات کا حصہ بنایا جائے۔ ان تمام اقدامات کو ممکن بنانے کے لئے جو زرائع اپنائے گئے ہیں اْن میں زرائع ابلاغ اور صنفی مساوات کا اسکور کارڈ، انسٹاگرام پر صنفی تعصب کے خاتمے کے لئے مہم اور’یہ ٹھیک نہیں ہے‘کے عنوان سے مدیران کے نام خطوط شامل ہیں۔ ان اقدامات میں میڈیا استعمال کرنے اور بنانے والے تمام لوگوں کو شامل کیا گیا ہے تاکہ میڈیا میں خواتین سے متعلق صنفی تعصب اور روایتی خیالات کو ختم کیا جاسکے۔ عکس چاہتا ہے کہ میڈیا اس میں اپنا کردار ادا کرے تاکہ مثبت رویے جنم لیں۔ عورتوں کو روایتی طریقے سے دیکھنا اور دیکھانا بند کیا جائے۔ علاوہ ازیں میڈیا کے اداروں میں غالب صنفی تعصب کا خاتمہ ہوسکے۔ عکس نے عورتوں کی موجودگی، نمائندگی اور خاکہ سازی کے تمام قومی اور علاقائی زرائع نشرواشاعت کا جائزہ لینے کا ارادہ کیا ہے۔ رواں سال عکس یکم جولائی سے پندرہ اگست کے روران خبروں کا صنفی طورپر جائزہ لے گا کہ خواتین سے متعلق خبریں کتنی متوازن، حساس اور تعصب سے پاک ہیں۔ اس اقدام کا مقصد سیاست، کھیلوں اور صنفی بنیادوں پر تشدد خصوصاً غیرت کے نام پر قتل میں عورت کی عکاسی کا جائزہ لینا ہے۔ عکس ان اقدامات میں یونیورسٹی کے طلباء اور تمام میڈیا کے اداروں کو شامل کرنے کا خواہاں ہے تاکہ پورے ملک میں آگاہی مہم کا آغاز ہو سکے۔