مذہبی اقلیتوں اور قانون نافذ کرنیوالے اداروں پر حملوں میں اضافہ ہوا

  • May 29, 2018, 11:39 am
  • National News
  • 88 Views

کوئٹہ(اسٹاف رپورٹر) پاکستان کمیشن برائے انسانی حقوق کے ترجمان آئی اے رحمان نے کہا ہے کہ 2017 میں دہشت گردی کے نتیجے میں ہونیوالی ہلاکتوں میں تو کمی ضروری آئی ہے مگر مذہبی اقلیتوں اور قانون نافذ کرنیوالے اداروں پر حملوں میں اضافہ ہوا ہے ، سال کے پہلے 10 ماہ کے دوران پاکستان کے چاروں صوبوں میں خواتین کیخلاف جرائم کے 5660 واقعات رپورٹ ہوئے ، یہ بات انہوں نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہی ، اس موقع پر طاہر حسین ایڈوکیٹ ، حبیب طاہر خان ایڈوکیٹ ، میر ظہور شاہوانی ایڈوکیٹ ، محترمہ مونا بیگ و کمیشن کے دیگر ارکان بھی موجود تھے ، آئی اے رحمان نے کہا کہ وفاقی پارلیمان نے 2017 میں کل 34 قوانین منظور کیے ، یہ تعداد 2016 میں بنائے گئے قوانین سے کم ہے جب 51 قوانین منظور ہوئے تھے ، پہلی مرتبہ 2017 کی مردم شماری میں خواجہ سراؤں کو بھی شامل کیا گیا اور حکومت نے خواجہ سراؤں کو ان کیشناخت کے مطابق پاسپورٹ جاری کئے ، انہوں نے کہاکہ نومبر 2017 تک پاکستانی جیلوں میں 82,591 قیدی تھے ، پنجاب کی جیلوں میں 50,289 قیدی تھے جبکہ گنجائش 32,235 قیدیوں کی تھی ، سندھ کی جیلوں میں 19,094 قیدی تھے جبکہ گنجائش 12,613 کی تھی ، خیبر پختونخوا کی جیلوں میں 10,811قیدی تھے جبکہ گنجائش 8395قیدیوں کی تھی اور بلوچستان کی جیلوں میں 2,397قیدی تھے جبکہ گنجائش 2,585قیدیوں کی تھی