کوئٹہ شہر کے مختلف علاقوں میں پانی کی شدید قلت

  • May 19, 2018, 4:33 pm
  • National News
  • 152 Views

کوئٹہ (آئی این پی ) ہزارہ ڈیموکریٹک پارٹی کے ضلعی بیان میں محکمہ واسا کی نا ہلی اور کوئٹہ شہر سے تعلق رکھنے والے ایم پی ایز و صوبائی وزراء کی ناقص کارکردگی پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ اس وقت کوئٹہ شہر کے مختلف علاقوں میں پانی کی شدید قلت ہے جبکہ عوام پینے کے پانی کیلئے ٹینکر مافیا کے ہاتھوں یرغمال بنے ہوئے ہے ایک ٹینکی پانی 3000 روپے تک شہریوں کو فراہم کیا جا رہا ہے ، جوکہ ٹیوب ویل کی خرابی اور پانی کی عدم فراہمی کے دوران3000 سے 5000 تک پہنچ جاتی ہیں۔بیان میں کہا گیا کہ علمدار روڈ کے مکینوں کو وال مین کی شدیدکمی کا سامنا ہے اس علاقے کے تقریباً30زائد والو مین ریٹائر ہو چکے ہیں جبکہ چند والومین ڈیلی ویجز کی بنیاد پر لی گئی تھی،جن کی اکثریت کم ویجز اور بروقت ادائیگی نہ کرنے کی وجہ سے کام چھوڑ کر دوسرا پیشہ اختیار کر لی ہے ،محکمہ واسا سے 3600 سے زائدآسامیوں پر والومین و چوکیدار صرف اقرباپروری اور سیاسی وابستگیوں کی بنیاد پر بھرتی کی تھی،جس کے چرچا اخباروں کے ذریعے بھی ہوا،ان تقرریوں کے دوران علمدار روڈ کے درخواست گزاروں کو مکمل طور پر نظر انداز کر کے یہاں بھی اپنے منظور نظر سیاسی جماعت سے وابستگی رکھنے والوں کی تلاش کی گئی جس میں ناکامی کے بعدیہاں ایک بھی تعنیاتی نہیں کی گئی۔بیان میں کہا گیا کہ علاقہ ایم پی اے و صوبائی وزیر کو عوام کے مسائل و مشکلات کے حل کیلئے وقت نہیں مل رہا موصوف نے ساڑھے27 کروڈ سے زائد رقم علاقے میں صرف واٹر سپلائی سکیم کے نام پر خرچ کرنے کا دعویٰ کیا ہے جبکہ زمینی حقائق کے مطابق ایم پی اے نے ایک روپیہ بھی علاقے کے واٹر سپلائی کی اسکیموں کی مد میں خرچ نہیں کیا ہے اپنی ناکامی کو چھپانے کیلئے صوبائی وزیر وسابقہ ایم پی اے اور وزیر کے بوسٹر پمپس اور پارٹی کونسلروں کے واٹر سپلائی کے مد میں کام کی تصاویر لیکر اپنے نام پر منتقل کر رہا ہے ،جسکی دستاویزی ثبوت پارٹی کے پاس موجود ہے۔بیان میں کہا گیا کہ والو مین کی کمی یا واٹر سپلائی کی بحالی صوبائی حکومت،محکمہ واسا اور کوئٹہ شہر کے ایم پی ایز وصوبائی وزیر کی ذمہ داری ہے جسمیں اس وقت تک یہ کامیابی حاصل نہیں کر سکی ہے عوام کو پینے کے پانی کی فراہمی کے لئے محکمہ واسا ہنگامی بنیادوں پر اقدامات بروئیکار لا کر والو مینوں کی کمی کو فی الفور دور کریں،بصورت دیگر سخت احتجاج کر کے عوامی طاقت کے ذریعے پینے کے پانی کے حصول کیلئے جد و جہد کریں گے۔دراین انثا واسا نے پچھلے دو مہینوں سے خراب سردار نثار ٹیوب ویل کوٹھیک کر کے فعال تک نہ کر سکے جوکہ ادارے کی نا اہلی کا منہ بولتا ثبوت ہے۔