یوم مزدور پر حکومت نے عوام پر پٹرول بم گرادیا، زندگی مشکل ہوجائے گی

  • May 2, 2018, 3:45 pm
  • National News
  • 109 Views

کوئٹہ (اسٹا ف رپورٹر)عوامی و سماجی حلقوں نے کہا ہے کہیکم مئی یوم مزدور پر حکومت نے عوام پر پٹرول بم گرا دیا پٹرول کی قیمت میں ایک روپے ستر پیسے ہائی اسپیڈ ڈیزل کی قیمت میں دو روپے اکتیس پیسے , لائٹ ڈیزل کی قیمت میں تین روپے پچپن پیسے اور مٹی کے تیل کی فی لٹر قیمت میں تین روپے اکتالیس پیسے اضافےکی منظوری دے دی گئی ہے،اضافے کے بعد پٹرول کی نئی قیمت ستاسی روپے ستر پیسے , ہائی اسپیڈ ڈیزل کی نئی قیمت اٹھانوے روپے چھہتر پیسے , مٹی کا تیل اناسی روپے ستاسی پیسے جبکہ لائٹ ڈیزل کی نئی قیمت اڑسٹھ روپے پچاسی پیسے فی لٹر مقرر کی گئی ہے،۔حکومت کے تمام تر غلط فیصلوں کا خمیازہ عوام کو بھگتنا پڑتا ہے جو پہلے ہی حد درجہ مہنگائی اور ٹیکسوں کے بوجھ تلے دبے ہوئے ہیں، عوام ملک میں افراط زر، مہنگائی اور بے روزگاری کی وجہ سے مشکلات سے دوچار تھے اور اب پیڑولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے کے باعث ان کی زندگی اور مشکل ہوجائے گی عوامی وسماجی حلقوں کاکہنا ہے کہ حکومت پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوںمیں اضافے سے گریز کرئے۔پٹرولیم مصنوعات پر200 تک پٹرولیم لیوی عائد ہونے سے عالمی مارکیٹ میں پٹرول کی قیمتوں میں کمی کے باوجود پٹرول کی قیمتوں میں ہوش ر با اضافہ ہوگیا ہے۔ فیول کی قیمتوں میں پچھلے چند ماہ کے دوران بار بار اضافے سے صنعت و تجارت
� سے وابستہ تمام شعبہ جات پہلے ہی بری طرح متاثر ہیں عوام پہلے ہی پٹرولیم مصنوعات پر بھاری ٹیکسز ادا کر رہے ہیں۔ انھوں نے کہا کہ حکومت پٹرولیم مصنوعات کی مد میں اصل قیمت پر70%تک ٹیکس وصول کر رہی ہے جو دنیا بھر میں انتہائی بلند سطح کی شرح رکھنے والے چند ملکوں میں سے ایک ہے اس کے باوجود قیمتوں میں بتدریج اضافہ سمجھ سے بالا تر ہے حکومت اگر حقیقی معنوں میں عوام کو ریلیف دینا چاہتی ہے تو پیٹرولیم مصنوعات مہنگی کرنے کی بجائے ڈیوٹیز اور ٹیکسز کی شرح کم کرے، غیر پیداواری اخراجات میں کمی لائی جائے تاکہ پیداواری لاگت اور مہنگائی کم ہو سکے۔انہوں نے کہا کہ فیول کی قیمتین بڑھنے سے بجلی کی قیمت بھی بڑھ جاتی ہے اورمہنگی بجلی، مہنگی پیدوار کا باعث ہے جس سے ملک میں ہوشربا مہنگائی میں اضافہ ہورہا ہے جس کی وجہ سے پاکستان عالمی منڈی میں دوسرے ممالک کا مقابلہ نہیں کرسکتا۔ جس کی وجہ سے صنعتکاروں کو مالی نقصان کے ساتھ ساتھ حکومت کے ریونیو میں بھی کمی واقع ہورہی ہے۔ حکمراں جماعت نے اپنا ریونیو بچانے اور عالمی مارکیٹ کے دباؤ کو صارفین پر منتقل کرنے کے لیے ہائی اسپیڈ ڈیزل اور پیٹرولم کی قیمت میں اضافے کافیصلہ کیا۔ عوام کے بارہا احتجاج کے بعد بھی پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں سالانہ یا ششماہی تبدیلیوں کا شیڈول مرتب نہیں کیا گیا جب کہ اس حقیقت سے بھی چشم پوشی نہیں برتی جا سکتی ہے سالانہ یا ششماہی میزان مرتب کرنے کے بعد نہ صرف پٹرولیم مصنوعات اور دیگر اشیائے صرف کی قیمتوں میں استحکام ہوگا بلکہ عوام بھی باسہولت طریقے سے اپنا ماہانہ بجٹ مرتب کرسکیں گے۔ حکومت اور متعلقہ اداروں کو اب اس بات کو یقینی بنانا چاہیے کہ پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں ہونے والا حالیہ اضافہ شتر بے مہار مہنگائی کا باعث نہ بنے خصوصاً ٹرانسپورٹرز کو اپنی من مانی سے روکنا ہوگا، نیز ملک کا بجٹ بنانے والوں کو صائب لائحہ عمل مرتب کرنے کی بھی ضرورت ہے، ہر ماہ پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں ردوبدل منفی نتائج کا باعث ہے، ایسے طرز عمل سے گریز کرتے ہوئے قیمتوں کا میزانیہ سالانہ یا ششماہی بنیاد پر مقرر کیا جائے۔ عوام کے وسیع تر مفاد میں فیصلے لیے جائیں۔