بلوچستان میں درگاہ شاہ نورانی پر دھماکہ،35 افراد جاں بحق ، 100 سے زائد زخمی

  • November 12, 2016, 9:08 pm
  • Breaking News
  • 75 Views

حب (مانیٹرنگ ڈیسک) بلوچستان کے ضلع لسبیلا میں درگاہ شاہ نورانی پر زور دار دھماکے کے نتیجے میں35 افراد جاں بحق جبکہ 100 سے زائد زخمی ہوگئے ہیں۔ گدی نشین خلیفہ غلام حسین نے وائر لیس کے ذریعے رابطہ کرکے ریسکیو اداروں کو مطلع کیا اور بتایا کہ دھماکہ بہت بڑا ہے جس میں متعدد ہلاکتیں ہوئی ہیں۔ ضلعی انتظامیہ کا کہنا ہے کہ ابتدائی اطلاعات کے مطابق درگاہ پر ہونے والا دھماکہ خود کش ہے جبکہ فوری طور پر طبی امداد نہ ملنے کے باعث ہلاکتوں کی تعداد میں اضافہ ہوا ہے۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق حب کے قریب موجود درگاہ شاہ نورانی کے دربار پر مغرب کے وقت دھمال جاری تھی اور کثیر تعداد میں زائرین آئے ہوئے تھے کہ اسی دوران زور دار دھماکہ ہوا جس کے نتیجے میں 35 افراد جاں بحق اور متعدد شدید زخمی ہوگئے۔ ریسکیو ٹیمیں جائے حادثہ پر پہنچ گئی ہیں اور زخمیوں کو سول ہسپتال حب منتقل کیا جا رہا ہے۔ عینی شاہدین کا کہنا ہے کہ دربار پر مغرب کے وقت دھمال کے دوران دھماکہ ہوا ہے جس میں بڑی تعداد میں لوگوں کی ہلاکت کا خدشہ ہے کیونکہ مزار کے احاطے میں لاشیں ہی لاشیں بکھری پڑی ہیں۔ دھماکہ ہونے کے بعد زائرین میں بھگدڑ مچ گئی جس کی وجہ سے کئی لوگ پیروں تلے کچلے بھی گئے۔

درگاہ شاہ نورانی کے گدی نشین خلیفہ غلام حسین کا کہنا ہے کہ مزار پر دھمال کے دوران ہونے والے دھماکے کے نتیجے میں 35 سے زائد افراد جاں بحق اور 100 سے زائد زخمی ہوئے ہیں۔ موبائل فون سروس نہ ہونے کی وجہ سے ریسکیو اہلکاروں کو وائر لیس کے ذریعے اطلاع کی گئی جس کی وجہ سے امدادی کاموں میں تاخیر ہوئی اور کئی قیمتی جانیں ضائع ہوگئیں۔

دوسری جانب یہ دربار کراچی شہر سے 200 کلومیٹر دور بلوچستان کے پہاڑی علاقے میں واقع ہے جہاں قریب قریب کوئی ہسپتال موجود نہیں ہے جس کی وجہ سے شدید زخمیوں کو کراچی لایا جائے گا۔ اس سلسلے میں ایدھی فاؤنڈیشن کے چیئرمین فیصل ایدھی ایمبولنسوں کا بڑا قافلہ لے کر کراچی سے روانہ ہوچکے ہیں۔ ایدھی حکام کا کہنا ہے کہ دھماکہ مغرب کے وقت دھمال کے دوران ہوا ہے اور عام طور پر اس وقت 500 کے قریب لوگ موجود ہوتے ہیں۔ دھماکے سے متعدد لوگ جاں بحق ہوئے ہیں جبکہ 100 سے زائد زخمی ہوگئے ہیں۔
علاوہ ازیں وزیر داخلہ بلوچستان میر سرفراز بگٹی کا کہنا ہے کہ رات کے وقت اندھیرا ہونے کے باعث ہیلی کاپٹر استعمال نہیں ہوسکتا لیکن پرائیویٹ اور سرکاری گاڑیوں میں زخمیوں کو خضدار، لسبیلہ اور کراچی کے ہسپتالوں میں منتقل کیا جائے گا۔