براڈشیٹ کو ادائیگی میں جلد بازی سے قومی خزانے کو 69 کروڑ کا نقصان

  • January 29, 2021, 11:59 am
  • National News
  • 79 Views

براڈشیٹ کو ادائیگی میں جلد بازی سے قومی خزانے کو 69 کروڑ کا نقصان ہوگیا، ایف بی آر نے کہا کہ براڈ شیٹ کو28.7 ملین ڈالر کی رقم پر43 لاکھ ڈالر ٹیکس کاٹنا تھا، لیکن نیب نے ٹیکس کی کٹوتی نہیں کی، نیب ایف بی آر کو43 لاکھ ڈالر ٹیکس جمع کرائے۔ ایف بی آر نے نوٹس ڈائریکٹر جنرل نیب ہیڈ کوارٹرز کو جاری کیا۔
قواعد کے مطابق جرمانہ ادائیگی سے پہلے 15فیصد ودہولڈنگ ٹیکس کاٹنا تھا۔ براڈ شیٹ کو28.7 ملین ڈالر کی رقم پر43 لاکھ ڈالر ٹیکس کاٹنا تھا۔ نیب کی براڈشیٹ کو ادائیگی میں جلد بازی سے قومی خزانے کو لگ بھگ 69 کروڑ روپے کا نقصان ہوا ہے۔ کیونکہ نیب نے براڈ شیٹ کو ادائیگی کے وقت 43 لاکھ ڈالر یعنی 69 کروڑ روپے ٹیکس نہیں کاٹا۔
ایف بی آر نے نوٹس میں کہا کہ انکم ٹیکس ایکٹ کے مطابق نیب ایف بی آر کو43 لاکھ ڈالر ٹیکس جمع کرائے۔

دوسری جانب پانچ جنوری کو براڈ شیٹ کے معاملے پر نیب کی طرف سے جاری وضاحتی بیان میں کہا گیا کہ حکومتِ پاکستان نے ملزمان کے بیرون ملک اثاثوں کی تلاش کیلئے نیب کے توسط سے میسرز براڈ شیٹ ایل سی سی کے ساتھ صدر مملکت کی منظوری سے 2000 میں معاہدہ کیا تھا۔ براڈ شیٹ کی مایوس کن کارکردگی پر 2003ء میں معاہدہ منسوخ کردیا گیا۔ میسرز براڈ شیٹ 2006 اور پھر 2012 میں حکومت پاکستان کے خلاف ثالثی عدالت گئی۔
اٹارنی جنرل پاکستان نے برطانوی قانونی فرم کے ذریعے مذکورہ ثالثی مقدمہ میں چارٹرڈ انسٹی ٹیوٹ آف آربیٹریٹر لندن میں پاکستان کا مؤقف بھرپورانداز میں پیش کیا۔ اٹارنی جنرل نے وزارت قانون اور وزیر اعظم کی منظوری سے غیرملکی قانونی ٹیم کی خدمات حاصل کیں۔ نیب نے کہا کہ میسرز براڈشیٹ سے 2000 میں معاہدہ کیا گیا۔ چارٹرڈ انسٹی ٹیوٹ آف آربیٹریٹر لندن نے یکم اگست 2016 میں پاکستان کے خلاف واجب الادا رقم کی ادائیگی کا فیصلہ کیا۔
2018 میں 550 ملین ڈالر کے دعوے کی مد میں 2 کروڑ 72لاکھ26 ہزار 590 ڈالر کی رقم واجب الادا بنی بعد میں اسے ہائیکورٹ آ ف جسٹس لندن میں چیلنج کیا گیا تاہم کوئی ریلیف نہیں ملا۔ ثالثی عدالت میں اس مقدمے کے دفاع اور بعد ازاں کی پیشرفت سے متعلق وزارت قانون وانصاف اور اٹارنی جنرل آف پاکستان کو مکمل آگاہ رکھا گیا۔ نیب کی موجودہ انتظامیہ کا میسرز براڈشیٹ ایل ایل سی کے ساتھ معاہدے اور ثالثی عدالت میں مقدمہ شروع کر نے سے کوئی تعلق نہیں۔