کریمہ بلوچ کی موت، ٹورنٹو پولیس کا اہم بیان سامنے آ گیا

  • December 23, 2020, 2:41 pm
  • National News
  • 273 Views

:گذشتہ روز معروف بلوچ سیاسی کارکن اور بلوچ طلبا تنظیم سٹوڈنٹس آرگنائزیشن کی سابق چئیرپرسن کریمہ بلوچ کی لاش ٹورنٹو سے برآمد ہوئی تھی۔ پولیس کے مطابق کریمہ بلوچ کو آخری بار اتوار 20 دسمبر 2020 کو تقریبا دوپہر تین بجے دیکھا گیا تھا جس کے بعد وہ لاپتہ ہو گئی تھیں۔ ٹورنٹو پولیس نے سوشل میڈیا پر اس حوالے سے ایک پوسٹ بھی کی۔
اور اب کریمہ بلوچ کی موت کے حوالے سے پولیس کا اہم بیان سامنے آیا ہے ٹورنٹو پولیس کا کہنا ہے کہ کریمہ بلوچ کی موت کے متعلق کوئی مجرمانہ شواہد نہیں ملے۔ٹورنٹو پولیس نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر ٹویٹ کرتے ہوئے کہا کہ اس قتل کے کیس کے اندر کوئی مشکوک سرگرمی سامنے نہیں آئی۔مگر دوسری جانب پولیس کا یہ بھی کہنا ہے کہ کریمہ بلوچ کی موت کی وجہ ظاہر نہیں کی جا سکتی۔
پولیس کو اس کیس میں کسی مشکوک سرگرمی کے آثار نہیں ملے۔
۔واضح رہے کہ 37 سالہ کریمہ بلوچ کینیڈا میں پناہ گزین کی حیثیت سے مقیم تھیں، 2016ء میں بی بی سی نے کریمہ بلوچ کو دنیا کی سو بااثر خواتین کی لسٹ میں بھی شامل کیا تھا۔ کریمہ بلوچ کو بلوچ خواتین میں سیاسی تحریک پیدا کرنے کا بانی کہا جاتا ہے۔وہ بلوچ آرگنائزیشن کی ستر برس کی تاریخ میں تنظیم کی پہلی خواتین سربراہ بنیں۔
بلوچستان میں طالبات کو بلوچ تحریک میں شامل رکھنے اور احتجاجوں میں شریک کرانے میں ان کا اہم کردار ہے۔سوشل میڈیا پر بڑی تعداد میں صارفین کریمہ بلوچ کی موت کی تحقیقات کا مطالبہ کر رہے تھے۔ بلوچ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن کے مرکزی ترجمان نے بلوچ سیاسی رہنما و کینڈا میں پناہ گزین بانک کریمہ بلوچ کے لاپتہ ہونے کے بعد شہادت کو قومی سانحہ قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ کریمہ بلوچ ایک نڈر اور باصلاحیت پرفکر بلوچ سیاسی کارکن تھی اس کا خلا صدیوں تک پورا نہیں کیا جا سکتا۔ کریمہ بلوچ کو عظیم جدوجہد پر خراج تحسین پیش کرتے ہیں۔