ساڑھے 4 ارب روپے کی پینٹنگ خراب کرنے والے شخص کو جیل بھیج دیا گیا

  • August 27, 2020, 1:30 pm
  • National News
  • 94 Views

برطانوی ریاست انگلینڈ کی ایک عدالت نے شہرہ آفاق مصور و پینٹر پابلو پکاسو کی نایاب پینٹنگ کو مکے مارکر پھاڑنے اور خراب کرنے والے ملزم کو جیل بھیج دیا۔

برطانوی میڈیا کے مطابق لندن کی ایک عدالت نے شکیل میسے نامی ملزم کو اعتراف جرم کے بعد 18 ماہ جیل کی سزا سنا دی ہے ۔ ملزم نے گزشتہ برس دسمبر میں لندن میں واقع میوزیم ٹیٹ کی دیوار پر نصب تاریخی اور مشہور پینٹنگ جس کا نام بسٹ آف اے وومن تھا کو مکے مارکر پھاڑا اور پھر اس کے کچھ ٹکڑے زمین پر گرا دیے تھے۔

پولیس نے واقعہ ہونے کے بعد ملزم کو گرفتار کرکے ان کے خلاف فوجداری مقدمات کے تحت کارروائی کا آغاز کیا تھا۔

ابتدائی طور پر ملزم نے پولیس کو بتایا تھا کہ پنٹنگ کو مکے مارنے اور پھاڑنے کا عمل ان کی اداکاری کا حصہ ہے، تاہم بعد ازاں انہوں نے اپنے جرم کا اعتراف کیا تھا۔ دوران سماعت عدالت نے ملزم کے پینٹنگ پھاڑنے کے عمل کو سستی شہرت قرار دیتے ہوئے انہیں جیل بھیج دیا۔ ملزم نے اسپینش مصور کی جس نایاب پینٹنگ (بسٹ آف اے وومن) کو نقصان پہنچایا تھا، اسے مصور نے 1944ء میں فرانس کے دارالحکومت پیرس میں جنگ عظیم دوئم کے دوران بنایا تھا۔ مذکورہ پینٹنگ کو محفوظ رکھنے والے لندن کے میوزیم کے مطابق جس تصویر کو ملزم نے نقصان پہنچایا، اس کی مالیت 2 کروڑ پاؤنڈ، 2 کروڑ 60 لاکھ امریکی ڈالر اور پاکستانی تقریبا ساڑھے 4 ارب روپے تھی۔