بھارت امریکہ اور اسرائیل بلوچستان میں دہشتگردی کروا رہے ہیں، لیاقت بلوچ

  • August 20, 2020, 1:28 pm
  • National News
  • 96 Views

کوئٹہ: جما عت اسلامی پا کستان کے نا ئب امیر، ملی یکجہتی کو نسل کے سیکرٹری جنرل لیا قت بلو چ نے کہا ہے کہ پاکستان تحریک انصاف کی 2سالہ حکومت نے عوام کو ناکامی،رسوائی اور تباہی کے سوا کچھ نہیں دیاہے،ملک کو اقتصادی بحران اورسود پر لئے گئے قرضوں کاسامنا ہے،ریاست مدینہ کے دعوے کرنے والی سرکار نے آمریت،شریف خاندان اور زرداری خاندان کی پالیسی جاری رکھی ہوئی ہے۔مہنگائی اور بے روزگاری ناقابل برداشت ہوتی جارہی ہے،عمران خان کے اعلانات صرف فرضی نمائش تک محدود ہوگئے ہیں،آٹا،چینی اور تیل چوری کرنے والے چوروں کا محاسبہ نہیں ہوسکاعوام کے جیبوں پر ڈاکہ ڈال کر اربوں روپے لوٹ لئے گئے۔حیا ت بلو چ کے قتل جیسے واقعات فورسز کی بد نا می اور عوام کے لئے رد عمل کا باعث بنتے ہیں۔عوام پر طاقت کے ذریعے حکمرانی کی بجائیانہیں ریلیف دینا چاہیے۔طاقت کے ذریعے انسان کو دبایاتو جاسکتاہے لیکن اس کے دل میں محبت پیدا نہیں کی جاسکتی بلکہ نفرتوں کو بڑھاوا ملے گاجب نفرتیں بڑھیں گی تو اس کا سب سے زیادہ نقصان پاکستان کوہوگا۔ان خیالات کااظہار انہوں نے جماعت اسلامی کے صوبائی دفتر الفلاح ہاؤس میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ اس موقع پر جماعت اسلامی صوبائی رہنماء ہدایت الرحمن بلوچ،زاہد اختر بلوچ، امان اللہ شادیزئی،ڈاکٹرعطاء الرحمن ودیگر بھی موجود تھے۔جماعت اسلامی پاکستان کے مرکزی نائب امیر،ملی یکجہتی کونسل کے سیکرٹری جنرل لیاقت بلوچ نے کہاکہ چمن بارڈر پر درپیش صورتحال سیکورٹی اقدامات،حکومت کی جانب سے داخلہ وخارجہ پالیسی کی ناکامی کانتیجہ ہے یہ راستہ مدتوں سے لوگوں کے آنے جانے کیلئے استعمال ہوتارہاہے،حکومت موثرا قدامات کریں،چمن میں بے گناہ لوگوں کا قتل حکومت کے ماتھے پر کلنگ ہے۔جماعت اسلامی بلدیاتی انتخابات اور عام انتخابات میں بھرپور حصہ لے گی،بلوچستان اہم وحساس صوبہ کے ساتھ ساتھ طاقت کے ذریعے زبردستی بالادستی چاہنے والوں کیلئے بھی اہم خطہ ہے،بھارت،امریکہ اور اسرائیل گٹھ جوڑ دیگر اہداف کے ساتھ ساتھ بلوچستان میں دہشتگردی اور اس کو غیرمستحکم کرنے پر بھی عمل پیرا ہے،پاک فوج اورسیکورٹی اداروں کیلئے یہاں کنٹرول ایک بڑاچیلنج ہے۔لیکن دوسری طرف عوام کے ساتھ روا رکھاجانے والا رویہ عوام میں اضطراب پیدا کررہاہے جگہ جگہ ناکے عوام کیلئے وبال جان بنے ہوئے ہیں جس سے کاروباری طبقہ پریشان جبکہ ٹرانسپورٹرز مجبوراََ ہڑتال پرجارہے ہیں،انہوں نے کہاکہ لاپتہ افراد کا مسئلہ جوں کے توں ہے،حیات بلوچ کا قتل انتہائی افسوسناک ہے گزشتہ روز مقتول کے بھائی سے ٹیلیفونک رابطہ ہوا اس جیسے واقعات فورسز کیلئے بدنامی اور عوام کیلئے ردعمل کاباعث بنتے ہیں۔عوام پر طاقت کے ذریعے حکمرانی کی بجائے ریلیف دینا چاہیے لیکن یہاں تو اپنے ہی لوگوں کے ساتھ تذلیل کا رویہ اختیارکیاگیاہے،طاقت کے ذریعے انسان کو دبایاتو جاسکتاہے لیکن ان کے دل میں محبت پیدا نہیں کی جاسکتی بلکہ نفرتوں کو بڑھاوا ملے گاجب نفرتیں بڑھیں گی تو اس کا سب سے زیادہ نقصان پاکستان کوہوگا۔ پاکستان تحریک انصاف کی موجودہ حکومت کو 2سال مکمل ہوگئے عمران خان پہلے 100کا پروگرام لائے پھر 6ماہ اور پھر ایک سال اب دو سال پورے ہوگئے ہیں عوام کو ناکامی،رسوائی اور تباہی کے سوا کچھ نہیں دیاہے۔ملک کو اقتصادی بحران سود پر لئے گئے قرضوں کاسامنا ہے،ریاست مدینہ کے دعوے کرنے والی سرکار نے آمریت،شریف خاندان اور زرداری خاندان کی پالیسی جاری رکھی ہوئی ہے مہنگائی اور بے روزگاری ناقابل برداشت ہوتی جارہی ہے،عمران خان کے اعلانات صرف فرضی نمائش تک محدود ہوگئے ہیں،آٹا،چینی اور تیل چوری کرنے والے چوروں کا محاسبہ نہیں ہوسکاعوام کے جیبوں پر ڈاکہ ڈال کر اربوں روپے لوٹ لئے گئے،انہوں نے کہاکہ ملک کودرپیش مشکلات کی اہم وجوہات سود پر لئے گئے قرضے،سودی نظام کالعنت کرپٹ لوگوں کو تحفظ جو ملکی معیشت کیلئے زہر قاتل ہے۔بحرانوں سے نکلنے کا واحد علاج سودی نظام سے پاک اسلامی نظام کانفاذ ہے،ایف اے ٹی ایف،آئی ایم ایف سمیت دیگر اداروں کی غلامی میں اپنی آزادی گنوابیٹھیں گے،انہوں نے کہاکہ فلسطین سے متعلق صورتحال نئی شکل اختیارکرگئی ہے امریکہ اور یورپ نے فلسطین سے آزاد ریاست چھیننے اور صدی کی ڈیل کے نام پر ناجائز ریاست کو دوام دینا ٹرمپ اپنے انتخابات جیتنے کیلئے استعمال کررہاہے اور اسی کیلئے عرب اماات کا بازو مروڑا گیا عالم اسلام کومختلف بحرانوں میں مبتلا کیاجارہاہے پاکستان کیلئے کشمیر کے تناظر میں فلسطین کامسئلہ بے پناہ اہمیت رکھتاہے۔امریکی دباؤ پر پاکستان کیلئے یہ فیصلہ ملک کیلئے انتہائی خطرناک ثابت ہوگا،یہودی ایجنٹ کالبیل ہٹانے کیلئے وزیراعظم عمران خان کیلئے یہ اہم موقع ہے کہ وہ واضح،جرأت مندانہ موقف دیں بلکہ آو آئی سی کااجلاس بلایاجائے جس میں عرب امارات کو امریکی دباؤ سے نکال کر فلسطین پر دو ٹوک موقف اپنایاجائے،سی پیک خطے کیلئے اہم منصوبہ جس کیلئے گوادر اور گلگت بلتستان کو ترقی کے ثمرات سے مستفید کرنے کیلئے عوام کو اعتماد اور مطمئن کرنا ضروری ہے۔لیکن موجودہ حکومت کی طرف سے ماہی گیروں کی معاشی قتل کاسامان کیا جارہاہے سی پیک کو پورے ملک کیلئے متوازن انصاف کے ذریعے بنایاجائے،انہوں نے کہاکہ ریاست مدینہ بنانے والے ملک میں یکساں نصاب تعلیم کے نام پر سیکولر نصاب تعلیم مسلط کررہی ہے،ایف اے ٹی ایف کے سامنے دو قومی نظریہ کو سرنڈر کرکے آئین سے مکمل انحراف کیاگیاہے،انہوں نے کہاکہ اسٹیبلشمنٹ نے جمہوریت اور پارلیمانی نظام کی روح نکالی ہے۔ملک میں قانون کی حکمرانی کیلئے آئین کی پاسداری اہم ہے،انہوں نے وفاقی حکومت کو خبردار کیاکہ وہ صوبوں کو ملنے والی خودمختاری چھیننے سے گریز کرے،آئین کے مطابق کارکردگی سے عوام کومطمئن کیاجائے،انہوں نے کہاکہ کورونا وائرس کی وجہ سے تمام دنیا کومشکلات کاسامناہے کئی ماہ سے ملک میں تعلیمی ادارے بند ہیں تعلیمی اداروں کی بندش نئی نسل کیلئے انتہائی خطرناک ہے حکمران تعلیمی نظام کی بہتری کیلئے اقدامات کئے جائیں۔لیاقت بلوچ نے کہاکہ بجلی بحران کی وجہ سے عوام کو شدیدمشکلات کاسامنا کرناپڑرہاہے ترسیل اور تقسیم کا نظام ناقص ہیں جس کی وجہ سے زمینداران،کسان کو مالی نقصان کاسامنا ہے جبکہ رہی سہی کسر غیراعلانیہ لوڈشیڈنگ نے پوری کردی ہے۔صحافیوں کے پوچھے گئے سوالوں کے جوابات دیتے ہوئے کہاکہ عرب امارات پر دباؤ کے اثرات پاکستان اور سعودی عرب پر بھی مرتب ہوگی جس تباہی کا باعث بنے گا۔موجودہ صورتحال میں اسلامی ممالک کو اتحاد واتفاق کی ضرورت ہے حکومت نے عوام کو مایوس کیاہے جبکہ اپوزیشن نے حکومت سے زیادہ عوام کو مایوس کیاہے،دونوں طرف سے عوامی مسائل کا حل ترجیحات میں شامل ہی نہیں بڑے سیاسی جماعتیں اپنی مقدمات میں الجھی ہوئی ہیں،آل پارٹیز کانفرنس پر واضح موقف نہیں اپنایاجارہا ایجنڈا اور اے پی سی کے مقاصد کو مدنظررکھ کر جماعت اسلامی شرکت سے متعلق فیصلہ کریگی۔