وفاقی اداروں میں1سال سےزائدخالی آسامیاں ختم کرنے کا فیصلہ

  • July 2, 2020, 1:11 pm
  • National News
  • 111 Views

وفاقی اداروں میں1سال سےزائدخالی آسامیاں ختم کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ اس حوالے سے خزانہ ڈویژن کی جانب سے بتایا گیا ہے کہ اسکیل 1 سے 16 تک کی خالی آسامیوں پر بھرتی نہیں کی جائے گی، تمی منظوری وفاقی کابینہ سے لی جائے گی۔ اس حوالے سے مزید بتایا گیا ہے کہ تنظیم نوسےمتعلق کابینہ کمیٹی کےاجلاس میں کیا گیا،فیصلے کا اطلاق تمام وزارتوں،ڈویژنز اور ایگزیکٹیو دفاتر پرہوگا۔
خزانہ ڈویژن کی جانب سے مزید کہا گیا ہے کہ گزشتہ ایک دہائی سے وفاقی حکومت کے ملازمین کی تعداد میں اضافہ ہوتا جا رہا ہے جس کی وجہ سے سالانہ تنخواہوں کا بل بھی 3 گنا بڑھ گیا ہے اور پینشن کی اخراجات مکمل کرنا بھی مشکل ہوتا جا رہا ہے۔ خزانہ ڈویژن نےبتایا کہ وفاقی حکومت کے95 فیصد ملازمین گریڈ 1 سے 16 تک کے ہیں،تنخواہوں کا 85 فیصد بل ان ملازمین پر خرچ ہوتا ہے۔
اس کے علاوہ گزشتہ روز منظرعام پر آنے والی رپورٹ کے مطابق وفاقی و صوبائی حکومتوں کی جانب سے گز شتہ کئی سالوں کے دوران سرکاری ملازمین کی تنخواہوں میں کیے گئے اضافے کو تاحال بنیادی تنخواہ میں شامل ہی نہیں کیا گیا۔ ایکسپریس نیوز کی رپورٹ کے مطابق اسے ہر مالی سال کے بجٹ میں ایڈہاک الاؤنس کے طور شامل رکھا ہوا ہے، اس سے سرکاری ملازمین کو نوکری کے درمیان تو مالی فائدہ ملتا رہتا ہے، لیکن ریٹائرمنٹ کے بعد انہیں اس کا کسی قسم کا کوئی مالی فائدہ نہیں ملتا۔
اس بات کا انکشاف اس سال کے مالی بجٹ میں کیا گیا ہے جس میں 2009 سے اب تک سرکاری ملازمین کی تنخواہوں میں کئے جانے والا اضافہ ایڈ ہاک الاؤنس کے طور پر درج کیا گیا ہے۔ اس سال پیش کئے جانے والے صوبائی بجٹوں کی فہرست کا اندازہ لگایا جائے تو اس بات کا پتہ چلتا ہے کہ ہر شعبے کے سرکاری ملازمین کی تنخواہوں میں اضافہ کر دیا گیا تھا لیکن وہ ابھی تک ایڈہاک الاؤنس کی لمبی فہرستون کی شکل میں موجود ہیں۔
خیال رہے کہ اس انکشاف کے علاوہ اس سال کے مالی بجٹ میں سرکاری ملازمین کی تنخواہوں میں اضافہ نہیں کیا گیا تھا۔ سندھ حکومت کے علاوہ وفاقی حکومت اور باقی صوبوں کی حکومتوں نے تنخواہوں میں اضافہ نہیں کیا گیا۔ لیکن اب مزید انکشافات سامنے آئے ہیں جس میں بتایا گیا ہے کہ سرکاری ملازمین کو تنخواہ میں اضافے کا فائدہ ریٹائرمنٹ کے بعد نہیں ہوتا۔ تاہم اب وفاقی اداروں میں1سال سےزائدخالی آسامیاں ختم کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے تا کہ قومی خزانہ پر کم بوجھ پڑے۔