منافع خوروں نے آکسیجن بھی مارکیٹوں سے غائب کر دی

  • June 12, 2020, 11:12 am
  • COVID-19
  • 110 Views

راولپنڈی: منافع خوروں نے کرونا وائرس کی وبا میں دیگر ضروری اشیا کی طرح آکسیجن بھی مارکیٹوں سے غائب کر دی۔

اے آر وائی نیوز کے مطابق کرونا کے مریضوں کی تعداد بڑھنے سے اسپتالوں کو مشکلات کا سامنا ہے، راولپنڈی کے تمام سرکاری اسپتالوں میں آکسیجن کی بھی قلت پیدا ہو گئی ہے۔

ذرایع کا کہنا ہے کہ مارکیٹ میں آکسیجن کی قلت سے اسپتالوں کو مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے، منافع خوروں نے آکسیجن بھی مارکیٹوں سے غائب کر دی، اسپتالوں میں فنڈز موجود ہونے کے باوجود آکسیجن خریدنے میں مشکلات کا سامنا ہے۔

اس سے قبل کرونا کی وبا شروع ہوتے ہی منافع خوروں نے فیس ماسک مارکیٹ سے غائب کر کے قیمتیں آسمان تک پہنچا دی تھیں، اس کے بعد سینی ٹائزرز بھی مارکیٹ سے غائب ہو گئے تھے، اور ابھی چند دن قبل طاقت ور منافع خوروں نے آرتھرائٹس کا انجیکشن ایکٹمرا بھی مارکیٹ سے غائب کر دی تھی اور اس کی قیمت ایک لاکھ سے بھی اوپر جا چکی ہے۔


اب منافع خوروں نے آکسیجن بھی غائب کر دی ہے تاکہ اسے بلیک میں نہایت مہنگا فروخت کیا جا سکے، خیال رہے کہ کرونا انفیکشن کے سیرئس مریضوں کو وینٹی لیٹرز پر منتقل کر کے مصنوعی طور پر آکسیجن فراہم کی جاتی ہے، تاہم اسپتالوں میں دیگر سیرئس مریضوں کو بھی مستقل طور پر آکسیجن کی ضرورت پڑتی رہتی ہے۔