رشتہ داروں نے میرے والد کو مشورہ دیا کہ اگر میں ان کی بات نہ مانوں تو وہ مجھے مار دیں، سوات سے تعلق رکھنے والی شاعرہ

  • June 10, 2020, 3:32 pm
  • Entertainment News
  • 364 Views

سوات سے تعلق رکھنے والی شاعرہ کو مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔ اپنے رشتہ داروں کی جانب سے پیش آنے والی مشکالت کے بارے میں بات کرتے ہوئے شاعرہ نورا احساس نے بی بی سی کو بتایا ہے کہ میرے رشتہ داروں نے میرے والد کو مشورہ دیا کہ اگر میں ان کی بات نہ مانوں تو وہ مجھے مار دیں۔ شاعرہ نے بتایا ہے کہ میرے لئے زیادہ مشکلات تب پیدا ہوئیں جب میرے ایک شعر کی ویڈیو کو غلط طریقے سے ایڈٹ کر کے سب کے سامنے پیش کیا گیا۔
نورا احساس کی بات کی جائے تو ان کا شمار سوات کے ان چند شاعروں میں ہوتا ہے جن کی شاعری کو لوگ سوشل میڈیا پر پسند بھی کرتے ہیں اور اس کے علاوہ انہیں مختلف مشاعروں میں بھی بلایا جاتا ہے۔ غلط پیش کئے جانے والے شعر کے بارے میں بات کرتے ہوئے شاعرہ نے بتایا ہے کہ اس شعر کا مفہوم کچھ یوں ہے کہ میرا دل پہلے سے داغ داغ ہے، ایک اور داغ لگنے سے کیا فرق پڑے گا۔
نورا احساس کے مطابق اُن کے گاوں کے ایک نوجوان نے اس شعر اور ویڈیو میں سے ’دل‘ کا لفظ ایڈیٹ کر صرف داغ داغ چھوڑا دیا جس کے بعد اُنھیں ہر کوئی اس پر ہراس کرتا رہا۔ شاعرہ نے بتایا ہے کہ سوشل میڈیا پر ہراساں کرنے کے علاوہ جب میں گھر سے باہر کالج جانے کے لئے یا کسی کام سے جاتی تھی تو مجھے دیکھ کر لوگ داغ داغ کے نعرے بلند کر دیتے ہیں جس سے مجھے مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔
نورا احساس نے بات کرتے ہوئے بتایا ہے کہ ہمارے رشتہ داروں کی جانب سے میرے والدین کو بار بار کہا گیا ہے کہ ہمارے خاندان کی لڑکیاں اس طرح سوشل میڈیا پر ویڈیوز بنا کر اپلوڈ نہیں کرتیں،لہذا اسے بھی روک دیا جائے۔ اس کے علاوہ شاعرہ کا کہنا تھا کہ ہمارے خاندان میں جب بھی کوئی شادی یا خوشی کا موقع ہوتا ہے تو سب شریک ہوتے ہیں لیکن ہماری فیملی نہیں ہوتی جس کی وجہ سے میری والدہ مایوس ہو جاتی ہیں۔
نورا احساس کے مطابق خیبرپختونخوا میں بہت ساری ایسی لڑکیاں ہیں جنھوں نے شعروشاعری اور نثر کے ذریعے اپنے احساسات کا اظہار کیا ہے لیکن وہ اس ڈر اور خوف کی وجہ سے لوگوں کے ساتھ شئیر نہیں کرتیں کہ پھر لوگ عجیب عجیب باتیں کریں گے۔ شاعرہ کا کہنا ہے کہ وہ اپنی طرف سے بھرپور کوشش کرتی ہیں کہ ایسی لڑکیوں کی حوصلہ افزائی کریں کیونکہ اگر یہ لوگ ابھر کر آگے آئیں گی تو ان کو دیکھ کر باقی لڑکیوں کو بھی ہمت ملے گی۔