کورونا بحران کے باعث برطانیہ کی امیر ترین پاکستانی کاروباری شخصت کو تقریباً 84ارب روپے کا نقصان

  • May 20, 2020, 1:22 am
  • Business News
  • 144 Views

کورونا بحران کے باعث برطانیہ کی امیر ترین پاکستانی کاروباری شخصت کو تقریباً 84ارب روپے کا نقصان، بس کنڈیکٹر سے ڈرائیور بننے اور پھر چھوٹی سی دکان کھول کر ارب پتی بننے والے پاکستانی نژاد برطانوی ارب پتی سر انور پرویز کی دولت میں کورونا وائرس کے باعث کم از کم 432ملین پاؤنڈ کی کمی۔ کورونا وائرس کے باعث سر انور پرویز سمیت برطانیہ کے ایک ہزار ارب پتیوں کی دولت میں 54 ارب ڈالر یعنی پاکستانی 80 کھرب روپے سے زائد کی کمی ہوئی ہے۔
پاکستانی نژاد سر انور پرویز کی مجموعی دولت میں گزشتہ 2 ماہ کے دوران تقریباً 84ارب روپے کی کمی ہوئی جس کے بعد وہ برطانیہ میں امیر ترین افراد کی فہرست میں 50 ویں نمبر پر آگئے ہیں۔ واضح رہے کہ سر انور پرویز 1950 کی دہائی میں روزگار کے سلسلے میں راولپنڈی سے برطانیہ منتقل ہوئے تھے اور ابتدائی طور پر انہوں نے بس کنڈکٹر کی نوکری کی تھی جس کے بعد انہوں نے ایک چھوٹی سی دکان کھولی اور اس کے بعد انہوں نے سٹور بنانے شروع کیے اور انکی دولت میں اضافہ ہوتا چلا گیا، اس وقت وی بیسٹ وے نامی کمپنی کے مالک ہیں جو کہ اربوں روپے مالیت کی ہے۔
یہاں یہ بات قابلِ ذکر ہے کہ ارب پتی بیسٹ وے فیملی ارکان سر انور پرویز اور لارڈ ضمیر چوہدری اس سال سنڈے ٹائمز کی برطانیہ میں 20دولت مند ترین ایشیائیوں کی فہرست میں 7ویں اور 14ویں نمبر ہیں۔سر انور پرویز اور فیملی کے اثاثے3.102بلین پونڈز ہیں جبکہ ان کے بھتیجے لارڈ ضمیر چوہدری اور فیملی 1.531 بلین پونڈز کے ساتھ 14 ویں نمبر پر ہیں۔ فیملی کا شمار برطانیہ بھر میں بڑے کیش اینڈ کیری بزنس اونرز میں ہوتا ہے۔
برطانوی اخبار کی جانب سے ارب پتی افراد کی تازہ فہرست کے مطابق گزشتہ ایک دہائی میں پہلی بار برطانیہ کے ارب پتی افراد کی دولت میں اتنی بڑی کمی دیکھی گئی اور وہ بھی صرف 2 ماہ کے دوران ارب پتی افراد اربوں روپے سے محروم ہوگئے،دی سنڈے ٹائمز کی جانب سے ہر سال جاری کی جانے والی فہرست کے مطابق اس سال مجموعی طور پر کورونا وائرس کے باعث ایک ہزار ارب پتی افراد کی 54 ارب ڈالر کی دولت کم ہوئی اور کئی ارب پتی افراد 6 ارب ڈالر تک کی دولت سے محروم ہوگئے ہیں۔