اسسٹنٹ کمشنر عائشہ زہری کو چھ ماہ قبل اپنے ڈپٹی کمشنر کے خلاف کی جانے والی پریس کانفرنس مہنگی پڑگئی

  • May 18, 2020, 1:31 am
  • National News
  • 362 Views

اسسٹنٹ کمشنر عائشہ زہری کو چھ ماہ قبل اپنے ڈپٹی کمشنر کے خلاف کی جانے والی پریس کانفرنس مہنگی پڑگئی چیف سیکرٹری بلوچستان نے سابق اسسٹنٹ کمشنر دالبندین کومورودالزام قرار دیتے ہوئے شوکاز نوٹس دے دیا
کوئٹہ (انفارمیشن ڈیسک)دالبندین کی سابق خاتون اسسٹنٹ کمشنر عائشہ زہری کو چھ ماہ قبل اپنے ڈپٹی کمشنر کے خلاف کی جانے والی پریس کانفرنس مہنگی پڑگئی انکوائری مکمل ہونے پر چیف سیکرٹری بلوچستان نے سابق اسسٹنٹ کمشنر دالبندین کومورودالزام قرار دیتے ہوئے شوکاز نوٹس دے دیا،تفصیلات کے مطابق چھ ماہ دالبندین میں تعینات خاتون اسٹنٹ کمشنر انجینئر عائشہ زہری نے منشیات کی ایک کھیپ پکڑنے کے بعد پریس کانفرنس کی جس میں انہوں نے الزام عائد کیا تھا کہ ان کی اس کاروائی سے ڈپٹی کمشنر چاغی فتح خجک ناخوش ہیں اور لیویز اہلکار مقدمہ درج نہیں کررہے ہیں ،وزیر اعلی بلوچستان جام کمال نے اس واقعہ کا نوٹس لیتے ہوئے سیکرٹری بین الصوبائی رابطہ آغا تیمور شاہ سے انکواری کرائی جس کی رپورٹ سامنے آنے کے بعد چیف سیکرٹری بلوچستان کیپٹن (ریٹائرڈ) فضیل اصغر نے سابق اسسٹنٹ کمشنر دالبندین انجینئر عائشہ زہری کو تمام واقعہ کا ذمہ دار قرار دیتے ہوئے شوکاز نوٹس بھیج دیا ہے جس میں کہا گیا ہے کہ منشیات برآمدگی کے بعد مبینہ طور پر تحویل میں نہ لیے جانے کے متعلق عائشہ زہری کی پریس کانفرنس کو حکومت کے لیے شرمندگی کا باعث بنی،شو کاز نوٹس مین ان سے منشیات فروشوں کے خلاف ڈپٹی کمشنر چاغی کی اجازت کے بغیر اور قوائد و ضوابط کے برخلاف صرف تین سپاہوں کے ہمراہ کارروائی کی اور کاروائی میں اپنے 15سالہ بھائی کو بھی ساتھ لیکر گئیں جبکہ بیک اپ نہ ہونے کی وجہ سے کسی بھی ناخوشگوار واقعہ کی صورت میں انہیں ریسکیو بھی نہیں کیا جا سکتا تھا، شوکاز میں سارا معاملہ میڈیا کے سامنے رکھنے کی وجوہات سات دن میں طلب کی گئی ہیں ،شو کاز نوٹس میں کہا گیا ہے کہ عائشہ زہری کے خلاف انکوائری کرنے کی ضرورت بھی نہیں ہے اور ممکن ہے یہ کارروائی ملازمت سے برخاستگی پر منتج ہو