پنجاب حکومت کا عید سے قبل صوبے میں کاروباری سرگرمیوں کی اجازت دینے کا فیصلہ

  • May 2, 2020, 8:50 pm
  • National News
  • 162 Views

پنجاب حکومت کا عید سے قبل صوبے میں کاروباری سرگرمیوں کی اجازت دینے کا فیصلہ، ذرائع کے مطابق جلد حفاظتی انتظامات کو یقینی بنانے کے بعد مارکیٹس کھل جائیں گی، بڑے چین اسٹورز اور ریٹیل انڈسٹری کو بھی کام کرنے کی اجازت ہوگی۔ تفصیلات کے مطابق ایک نجی ٹی وی چینل کی رپورٹ میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ پنجاب حکومت نے عید سے قبل صوبے میں کاروباری سرگرمیوں کی اجازت دینے کا فیصلہ کیا ہے۔
پنجاب حکومت کے ذرائع کا بتانا ہے کہ جلد حفاظتی انتظامات کو یقینی بنانے کے بعد مارکیٹس کھول دی جائیں گی۔ اجازت دیے جانے کے بعد بڑے چین اسٹورز اور ریٹیل انڈسٹری کو بھی کام کرنے کی اجازت ہوگی۔ یہ فیصلہ ایسے وقت میں کیا گیا ہے کہ جب عید الفطر کی آمد میں کچھ روز باقی رہ گئے ہیں۔
صوبے کی تاجر تنظیمیں حکومت پر مسلسل کاروباری سرگرمیوں کی اجازت دینے کا دباو ڈال رہی تھیں۔

تاہم صوبے میں کاروباری سرگرمیوں کی اجازت دینے کے حوالے سے صوبائی حکومت کی جانب سے تاحال کوئی باضابطہ اعلان نہیں کیا گیا۔ جبکہ دوسری جانب لاہور میں تمام بڑی مارکیٹس کے صدور نے ازخود مارکیٹس کھولنے کا فیصلہ کر لیا ہے۔ اس حوالے سے لاہور چیمبر کے صدر عرفان اقبال شیخ نے کہا ہے کہ 10 مئی کو دکانیں کھولنے کی اجازت نہ دی گئی تو جیل بھرو تحریک شروع کریں گے ۔
عرفان اقبال شیخ نے کہا ہے کہ اگر 9 مئی کو ریلیف نہ دیاگیا تو تاجر ازخود دکانیں کھولنے کی طرف جائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت کی طرف سے تاجروں کو فوری طور پر مارکیٹس کھولنے کی اجازت دی جائے,تاجروں نے مطالبہ کیا ہے کہ حفاظتی اقدامات کے ساتھ 9مئی کے بعد کاروبار کرنے کی اجازت دی جائے، انجمن تاجران کا کہنا ہے کہ ہول سیل اور دیگر مارکیٹوں کو ہفتے میں چار دن کاروبار کی اجازت دی جائے،صدر اعظم کلاتھ مارکیٹ نے کہا ہے کہ 10 مئی کو اعظم کلاتھ مارکیٹ کھول دیں گے اگر حکومت ایس او پی بنا کر دیں گی تو عمل کریں گے۔
قبل ازیں جماعت اسلامی کے ضلعی امیرانجینئرعظیم رندھاوانے حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ تاجروں کو ریلیف دیا جائے ۔ تاجر تنظیمات کی مشاورت سے ملک بھر کی مارکیٹوں کو حفاظتی اقدامات کے ساتھ مرحلہ وار کھولنے کی حکمت عملیسے ترتیب دی جائے۔تاجر و صنعتکار طبقہ اب مزید مارکیٹیں بند رکھنے کا متحمل نہیں ہو سکتا،چھوٹے تاجروں کے کم یونٹس کے بجلی کے کمرشل میٹرز اور گیس میٹرز کے دو مہینوں کے بلز ختم کیے جائیں، اسی طرح صنعتکاروں کے دو مہینے کے یوٹیلٹی بلز موخر کرتے ہوئے اگلے چھ مہینے میں قسطوں میں وصول کیے جائیں اور تمام قرضوں کے سود ختم کیے جائیں،تین مہینے کے عرصے کے تاجروں پر مختلف قسم کے ٹیکسز ختم کیے جائیں۔