پاکستان میں کورونا وائرس کے باعث لاکھوں اموات ہو سکتی ہیں

  • March 23, 2020, 12:46 pm
  • COVID-19
  • 357 Views

سینئر صحافی ڈاکٹر شاہد مسعود کا کہنا ہے کہ اگلے کچھ دنوں میں لاکھوں اموات ہو سکتی ہیں۔انہوں نے کہا کہ چونکہ کہ ہم نے لاک ڈاؤن نہیں کیا اس لیے اچانک تعداد بڑھنا شروع ہوجائے گی۔اور ایک بات میں بار بار کہہ رہا ہے کہ ابھی تک لوگوں کی سکریننگ کی گئی ہے ٹیسٹنگ نہیں کی گئی۔سکرینگ میں لوگوں کا صرف ٹمپریچر چیک ہوتا ہے جس کے بعد وہ وہاں سے چلے جاتے ہیں۔
لیکن ٹیسٹ کتنے لوگوں کا ہوا ہے اس بارے میں علم نہیں ہے۔کئی لوگوں کے بارے میں کہا جا رہا ہے کہ ان کا ٹیسٹ پوزیٹو آیا لیکن ان کا انتقال کرونا کی وجہ سے نہیں ہوا بلکہ دیگر بیماریوں کی وجہ سے ہوا۔ڈاکٹر شاہد مسعود نے مزید کہا کہ اگر حکومت لاک ڈاؤن کرنے میں تاخیر کرتی ہے اور اس بارے میں کوئی فیصلہ نہیں کرتی تو ہمیں اس بات کے لیے تیار رہنا چاہیے یہ اگلے کچھ دنوں میں ایک دم کئی اموات ہو سکتی ہیں۔
ڈاکٹر شاہد مسعود نے مزید کہا کہ اگر ملک لاک ڈاؤن کی طرف نہیں جاتا تو آئندہ آنے والے ہفتوں میں ہمیں بڑی تعداد میں اموات ہوتی نظر آئیں گی اور یہ تعداد لاکھوں میں بھی ہو سکتی ہے۔یہ بات میں اپنے سامنے اٹلی اور سپین کا ڈیٹا رکھ کر کر بات کر رہا ہوں۔خیال رہے کہ ب پاکستان میں کورونا سے متاثرہ مریضوں کی تعداد 714 سے زائد ہوگئی ہے۔ ہفتے کی رات 12بجے تک کورونا کے مجموعی کیسز کی تعداد 630 تھی لیکن اب سندھ پنجاب اور گلگت میں مریضوں کی تعداد بڑھنے سے 714 تک ہو گئی ۔
بتایا گیا کہ سندھ میں نئے مریض41، پنجاب میں 27 اور گلگت بلتستان میں 16 کی تصدیق ہوئی ۔ جس کے بعد سندھ میں کورونا مریضوں کی کل تعداد333، پنجاب163، بلوچستان 104، خیبرپختونخواہ31، گلگت بلتستان71، اسلام 11، کشمیر میں ایک مریض کورونا سے متاثرہ ہے۔گذشتہ روز گلگت بلتستان میں کورونا وائرس سے پہلا مریض انتقال کرگیا تھا ، ڈاکٹر اسامہ ریاض زائرین کی اسکریننگ کے فرائض کے دوران وائرس کا شکار ہوا اور انتقال کر گیا۔
وزیراطلاعات گلگت بلتستان نے سوشل میڈیا کی ویب سائٹ سے گفتگو میں بتایا کہ نوجوان ڈاکٹر اسامہ ریاض ایران سے آنے والے زائرین کی اسکریننگ کے دوران وائرس سے متاثر ہوا۔ چند روز قبل ان کا کورونا ٹیسٹ کیا جانے والا ٹیسٹ مثبت آیا۔ ان کا کورونا کا علاج جاری تھا کہ صحت یاب نہ ہوسکا نلکہ مہلک وائرس کا مقابلہ کرتے ہوئے انتقال کرگیا۔ بتایا گیا کہ ڈاکٹر اسامہ ریاض کا تعلق ضلع دیامر کے علاقے چلاس سے ہے اور وہ گلگت میں ڈسٹرکٹ ہیڈکوارٹر ہسپتال میں جمعے کی رات سے انتہائی تشویش ناک حالت میں زیرعلاج تھے۔