پانچ بار وضو کر نے سے کرونا وائرس سے بچاؤ ممکن

  • January 29, 2020, 11:50 am
  • National News
  • 138 Views

ماہرین کا کہنا ہے کہ کرونا وائرس کی کوئی دوا نہیں صرف احتیاطی تدابیر ہیں۔تفصیلات کے مطابق چین میں کرونا وائرس نے تباہی مچادی ہے۔ وائرس پر قابو پانے کیلئے چین کے سیاحتی مقام پر بھی پابندی لگا دی گئی ہے، لوگوں کو ہدایات جاری کردی گئی ہے کہ کوئی بھی شخص سیاحتی مقام کا رخ نہ کرے۔ پاکستان میں چینی باشندوں کی بڑی تعداد میں موجودگی اور دونوں ملکوں کے درمیان سفر کرنے والے افراد کی بڑی تعداد کے پیش نظر بروقت حفاظتی اقدامات کی غیر موجودگی میں پاکستان میں کرونا وائرس کے پھیلا کے خدشے کو خارج ازامکان نہیں قرار دیا جا سکتا۔
پاکستان میں بھی کرونا وائرس کے خطرات بڑھنے لگے۔سروسز اسپتال میں ایک اور مشتبہ مریض داخل ہو گیا ہے۔
زیر علاج مریضوں کی تعداد دو ہو گئی ہے۔وزیر اعظم عمران خان نے کرونا وائرس کے پھیلاؤ کے خطرے کے پیش نظر پیشگی حفاظتی اقدامات اور مربوط حکمت عملی مرتب کرنے اوراعلی سطحی بین الوزارتی اجلاس بلانے کی ہدایات جاری کر دی ہیں۔اس حوالے سے وائس چانسلر یو ایچ ایس پروفیسر جاوید اکرام کہتے ہیں کہ کرونا وائرس کی کوئی دوا نہیں ہے صرف احیتاطی تدابیر ہیں۔

انہوں نے کہا کہ پانچ بار وضو کر نے سے کرونا وائرس سے بچا جا سکتا ہے۔انہوں نے کہا کہ پاکستان میں 95 فیصد مسلمان ہیں اور نماز پڑھنا ہر مسلمان پر فرض ہے۔اور نماز پڑھنے کے لیے وضو لازمی ہوتا ہے۔جب ہم چھینک لیتے ہیں تو وائرس ناک کے خلیوں میں رہ جاتا ہے،چہرے پر بھی آ جاتا ہے،وضو کرنے سے چونکہ آپ کا چہرہ وغیرہ دھلتا رہتا ہے لہذا وضو کی بدولت اس وائرس سے محفوظ رہا جا سکتا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ مشتبہ مریضوں کوآئسو لیشن وارڈ میں رکھنا چاہئیے۔ واضح رہے کہ کرونا وائرس جان لیوا بیماری سے دنیا بھر میں خوف و ہراس پھیل گیا، چین کے نئے قمری سال کے پہلے دن بیجنگ اور ہانگ کانگ سمیت بڑے شہروں میں تقریبات منسوخ کر دی گئیں، کرونا وائرس کے پیش نظر ہانگ کانگ میں ایمرجنسی نافذ کر دی گئی، حفاظتی اقدامات کے باعث 15 چینی شہر لاک ڈائون ہونے سے 5 کروڑ 70 لاکھ افراد کو پریشانی کا سامنا کرنا پڑا جبکہ ووہان شہر میں ہنگامی بنیاد پر 1300 بیڈز پر مشتمل نیا ہسپتال بنانے کی تیاریاں شروع کر دی گئی ہیں، چینی شہر ووہان سب سے زیادہ متاثر ہوا ہے جہاں مرنے والوں کی تعداد 39 ہو گئی ہے جبکہ اب تک مجموعی طور پر 41 افراد ہلاک ہوئے ہیں۔