پاکستان میں ڈیوٹی فری گاڑی درآمد کرنےکا نیا طریقہ، کرپشن کاانکشاف

  • January 1, 2020, 2:22 pm
  • National News
  • 219 Views

پاکستان میں ڈیوٹی فری گاڑی حاصل کرنے کے نئے طریقہ کار سے کروڑوں روپے کرپشن کا انکشاف ہوا ہے۔ تفصیل کے مطابق پاکستان میں ڈیوٹی فری گاڑی کی درآمد کیلئے نئے طریقے سے سفارتی مشیر کروڑوں روپے کی ٹیکس چوری میں ملوث پائے گئے ہیں۔ ڈیوٹی فری گاڑیوں کو درآمد کا طریقہ غلط استعمال کرکے قومی خزانے کو اربوں روپے کا نقصان پہنچایا گیا۔
ڈان نیوز پر شائع ایک خبر میں کہا گیا ہے کہ چیئرمین ایف بی آر نے وزارت خارجہ کو خب لکھا ہے جس میں کہا گیا ہے سفارتی مشیرتی مشیر اپنی ضرورت سے زیادہ گاڑیاں درآمد کر رہا ہے ۔ شبر زید نے کہا کہ مجاز افراد کو دی گئی گاڑیا ں کچھ ہی عرصے بعد فروخت کردی جاتی ہیں ، ان کا کہنا تھا کہ ڈیوٹی فری گاڑی کی درآمد کیلئے ایک نیا طریقہ کار ڈھونڈا ہوگا۔
واضح رہے ایک طرف جہاں پاکستان میں گاڑیوں کی قیمت میں اضافہ ہوا دوسری جانب پاکستان میں ایک ایسی جگہ بھی ہے جہاں نئی اور جدید گاڑیاں کوڑیوں کے بھاؤ بِکتی ہیں۔ جی ہاں! کوئٹہ سمیت بلوچستان کے بیشتر علاقوں میں اسمگل شدہ نان کسٹم پیڈ گاڑیاں بڑی تعداد میں موجود ہیں۔ سرحد پار سے اسمگل شدہ ان گاڑیوں میں تقریباً ہر ماڈل کی گاڑی موجود ہے۔
عام گاڑی تین لاکھ روپے سے لے کر 15 لاکھ روپے تک باآسانی مل جاتی ہے۔ یہ گاڑیاں افغانستان سے براستہ قلع عبداللہ کے پہاڑی علاقوں سے لائی جاتی ہیں۔ کوئٹہ کے شورومز میں سر عام نان کسٹم پیڈ گاڑیوں کی خرید و فروخت کا کاروبار ان دنوں بھی عروج پر ہے۔ کار اسمگلرز کا کہنا ہے کہ ماضی کی طرح ان دنوں بھی غیر قانونی طور پر لائی جانے والی گاڑیوں کے لیے حکومت کو ایمنسٹی اسکیم کا اعلان کرنا چاہئیے۔
گاڑیوں کی اسمگلنگ کی روک تھام کے لیے کسٹم حکام دیگر قانون نافذ کرنے والے اداروں کے ساتھ مل کر مؤثر کارروائیاں کر رہا ہے۔ کسٹم حکام کے مطابق گاڑیوں سمیت دیگر چیزوں کی اسمگلنگ کو روکنے کے لیے تمام ممکنہ اقدامات کیے جا رہے ہیں جبکہ دوسری جانب اسمگل شدہ نان کسٹم پیڈ گاڑیوں کو گارنٹی کے ساتھ ملک کے دوسرے حصوں تک پہنچانے کا کاروبار بھی عروج پر رہی ہے۔