سال2019:بلوچستان میں دہشتگردی اور ہلاکتوں میں کتنی کمی آئی؟

  • December 24, 2019, 12:44 pm
  • National News
  • 168 Views

بلوچستان میں گزشتہ سالوں کی نسبت رواں برس دہشگردی کے واقعات میں 33 فیصد اورہلاکتوں میں 53 فیصد کمی ہوئی۔ سال 2019 میں بم دھماکوں، ٹارگٹ کلنگ اور دیگرواقعات میں 145 افراد جاں بحق ہوئےجبکہ 2018 میں 313 افراد جاں بحق ہوئے تھے۔

بلوچستان میں رواں برس امن و امان کے حوالے صورتحال میں واضح بہتری آئی، صوبے میں 2019 کے دوران بم دھماکوں، ٹارگٹ کلنگ ، بارودی سرنگوں کے دھماکوں سمیت 190 واقعات میں سیکورٹی اہلکاروں سمیت 145 افراد جاں بحق جبکہ 528 افراد زخمی ہوئے۔

دہشت گردی کے واقعات میں 43 ایف سی، 21 پولیس اور 11 لیویز اہلکار فرائض کی انجام دہی کے دوران جاں بحق ہوئے۔

رواں سال 29 جنوری کو لورالائی میں ڈی آئی جی آفس حملے میں 9 افراد جاں بحق ہوئے، 18 اپریل کو اورماڑہ میں 14 افراد کو بس سے اتار کر قتل کیا گیا، 21 اپریل کو کوئٹہ کے علاقے ہزارگنجی میں خودکش دھماکے میں 21 افراد جاں بحق ہوئے۔

بارہ مئی کو گوادر میں نجی ہوٹل پر دہشتگردوں کے حملے میں 5 افراد جاں بحق ہوئے، 28 ستمبر کو چمن میں دھماکے میں سیاسی رہنماء سمیت 3 افراد جاں بحق ہوئے، 15 نومبر کو کچلاک بائی پاس دھماکے میں 3 ایف سی اہلکار جاں بحق ہوئے تھے۔

رواں برس کے مقابلے میں 2018 کے دوران بلوچستان میں دہشتگردی کے 284 واقعات میں 313 افراد جاں بحق جبکہ 609 زخمی ہوئے تھے۔