حکومت کی غلط رویہ کے باعث ان ہاؤس تبدیلی لا سکتے ہیں‘ مولانا عبدالغفور حیدری

  • December 31, 2018, 12:46 am
  • National News
  • 198 Views

کوئٹہ(ویب ڈیسک )جمعیت علماء اسلام کے مرکزی جنرل سیکرٹری و سینیٹر مولانا عبدالغفور حیدری نے کہا ہے کہ موجودہ حکومت نے مہنگائی اور بے روزگاری کے سوا عوام کو کچھ نہیں دیا ماضی کے انتخابات میں ان کردار داغدار رہا ہے جن پولنگ اسٹیشنزکو حساس کراد دیا گیا وہی دھندلی ہوئی حلقہ پی بی 26کے ضمنی الیکشن میں دھاندلی کی کوشش کی تو ہم اس کے بھر پور مخالفت کرینگے انتخابات میں کامیاب ہونے والی جماعت نے 100 دن میں کوئی کارکردگی نہیں دیکھائی حکومت کی غلط رویہ کے باعث اپوزیشن اس نتیجے پر پہنچ گئی کہ ہم با آسانی ان ہاؤس تبدیلی لا سکتے ہیں‘ چیف جسٹس کرسی چھوڑ کر ڈیم کے لئے فنڈ اکٹھا کرہے ہیں جس میں حکومت اور اداروں سمیت فنڈز جمع کرنے میں ناکام ہو ئیں‘ یہ بات انہو ں نے جمعیت علماء اسلام کے رکن صوبائی اسمبلی اصغر خان ترین کے رہائش گاہ پر پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہی اس مو قع پر پشتونخواملی عوامی پارٹی کے صوبائی صدر و سینیٹر محمد عثمان کاکڑ ‘بلوچستان صوبائی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر ملک سکندرخان ایڈوکیٹ ‘بلوچستان نیشنل پارٹی کے مرکزی نائب صدر ملک ولی کاکڑ‘ مسلم لیگ (ن) کے صوبائی جنرل سیکرٹری سابق سپیکر حاجی جمال شاہ کاکڑ ‘اراکین اسمبلی ملک نصیر شاہوانی ‘مولوی نور اللہ ‘نصر اللہ زیرے ‘سابق صوبائی وزیر عبدالرحیم زیارتوال‘پاکستان پیپلز پارٹی کے سحرگل خلجی اور دیگر بھی موجود تھے مولانا عبدالغفور حیدری نے کہا ہے کہ حلقہ پی بی 26 کوئٹہ تھی کے ضمنی انتخابات میں بی این پی ، پشتونخوا ملی عقامی پارٹی ، پی پی پی اور پی ایم ایل این نے ہماری ساتھ اتحاد کیا ہیاور ہمارے امیدوار مولانا ولی محمد ترابی کے حق میں اپنے امیداوار دستبردار کئے ہے الیکشن کمیشن نے کل کے انتخابات کے تمام پولنگ اسٹیشن کو حساس قرار دیا ہے انہوں نے کہا کہ تر بت میں بھی ضمنی انتخابات ہوئے امیدوار کو دھاندلی کے ذریعے جتوایا گیا ہم اس کی بھر پور مذمت کرتے ہیں انہوں نے کہا کہ حکومت نے آتے ہی عوام کو سبز باغ دیکھانے کیلئے 100دن کا پلان دیا لیکن 100دن میں عوام کو سہولیات دینے کی بجائے ملکی معیشت کو خراب کر دیا روپیہ کی قیمت کم ، گیس کی قیمتیں زیادہ اور مہنگائی کا طوفان اٹھا دیا ہے جبکہ ڈالر کی قیمت میں اضافے سے قرضی 2ارب روپے سے بڑھ گیا ایک کروڑ نوجوانوں کو روزگار اور 50لاکھ گھر دینے کے دعوے کئے جوکہ عوام کو روز گار اور مکانات دینے کی بجائے غریب لوگوں کی مکانات کو گرائے جارہے ہیں اور اب تک باقی لوگوں کے علا وہ 1لاکھ صحافی بے روزگار ہوچکے ہیں انہوں نے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ ہم احتساب کے مخالف نہیں لیکن احتساب کو بلا امتیاز سب کا ہونا چاہئے ایک پارٹی یا ایک خاندان کو ٹارگٹ بنانا یہ احتساب نہیں ہے یہ سیا سی انتقام ہے جس کی ہم اجازت نہیں دینگے انہوں نے کہا کہ حکومت کی غلط پالیسیوں کی بدولت آج اپوزیشن اس نتیجے پر پہنچ گئے اگر چاہئے تو ان ہاؤس تبدیلی لا سکتے ہیں اور اس سلسلے میں اپوزیشن جماعتوں کے درمیان صلاح و مشورے جاری ہے جو بھی فیصلہ کیا گیا اس پر تمام جماعتیں ملکر عمل درآمد کر ینگے ایک سوال کے جواب میں سینیٹر عثمان کاکڑ نے کہا کہ بلوچستان کے منتخب حکومت کو آرمی کی ایک آفیسر نے ختم کیا تھا جو جمہوری اداروں کیلئے نیک شگون نہیں ہے دریں اثناء رکن صوبائی اسمبلی اصغر خان ترین نے مولانا عبدالغفور حیدری کی اعزاز میں عشائیہ دیا جس میں پشتونخواملی عوامی پارٹی کے صوبائی صدر و سینیٹر محمد عثمان کاکڑ ‘بلوچستان صوبائی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر ملک سکندرخان ایڈوکیٹ ‘بلوچستان نیشنل پارٹی کے مرکزی نائب صدر ملک ولی کاکڑ‘ مسلم لیگ (ن) کے صوبائی جنرل سیکرٹری سابق سپیکر حاجی جمال شاہ کاکڑ ‘اراکین اسمبلی ملک نصیر شاہوانی ‘مولوی نور اللہ ‘نصر اللہ زیرے ‘سابق صوبائی وزیر عبدالرحیم زیارتوال‘پاکستان پیپلز پارٹی کے سحرگل خلجی ‘ مولانا ولی محمد ترابی‘مولانا محمد حنیف‘مفتی غلام حیدر‘موسیٰ جان خلجی‘مولوی امیر زمان اور دیگر بھی شریک تھے۔