حکومت اور سیکورٹی ادارے بلوچستان میں قیام امن کو یقینی بنارہے ہیں، وزیراعلیٰ جام

  • December 28, 2018, 11:31 pm
  • National News
  • 85 Views

کوئٹہ(خ ن )وزیر اعلیٰ بلوچستان جام کمال خان نے کہا ہے کہ بلوچستان پاکستان کا ایک اہم اور بڑا حصہ ہے اور قدرتی ذخائر سے مالامال ہے اس کی تعمیروترقی کیلئے اربوں روپے خرچ ہورہے ہیں، کسی بھی ملک یا خطے میں اس وقت تک ترقی نہیں ہوتی جب تک وہاں امن وامان نہ ہو حکومت اور سیکیورٹی ادارے دیرپا امن کے قیام کو یقینی بنارہے ہیں، بلوچستان میں روزگار کے مواقع پیدا کرنا حکومت بلوچستان کی اولین ترجیح ہے، حکومت ایسے بے شمار منصوبوں پر کام کررہی ہے جن سے عام آدمی کو باوقار روزگار میسر آئے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے بلوچستان ریکروٹس پاسنگ آؤٹ پریڈ سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ صوبائی وزراء، ارکین اسمبلی، جی او سی41ڈویژن عرفان احمد ملک سول و عسکری حکام اور شہریوں کی بڑی تعداد نے تقریب میں شر کت کی۔وزیر اعلیٰ نے کہا کہ پاکستان ایک انتہائی نازک دور سے گذررہا ہے، فاٹا اور بلوچستان میں جو کچھ ہورہا ہے اس میں بیرونی ہاتھ ہمارے سادہ لوح شہریوں کو ورغلا کر پاکستان کی سا لمیت کے خلاف استعمال کرنے کی کوشش میں مصروف ہے تا ہم ان کی گھناؤنی سازشوں کو کامیاب نہیں ہونے دیں گے اور قومی یکجہتی اور اتفاق واتحاد سے انشاء اللہ ہم ان قوتوں کو مکمل ناکامی سے دوچار کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ پاک فوج نہ صرف پاکستان کی یکجہتی اور تحفظ کی ضامن ہے بلکہ بلوچستان میں بھی فوج کا کرداربہت نمایاں اور قابل قدر ہے۔ وزیر اعلیٰ نے کہا کہ رقبے کے لحاظ سے پاکستان کے سب سے بڑے صوبے میں تعلیم شروع سے ہی بہت بڑا مسئلہ رہاہے، فوج نے ہماری اس محرومی سے نمٹنے کے لئے گرانقدر اقدامات اٹھائے ہیں جن میں کوئٹہ انسٹیٹیوٹ آف میڈیکل سائنسز، بلوچستان انسٹیٹیوٹ آف ٹیکنیکل ایجوکیشن، گوادر انسٹیٹیوٹ آف ٹیکنالوجی، آرمی انسٹیٹیوٹ آف منریالوجی، بلوچستان پبلک اسکول سوئی اور ملٹری کالج سوئی شامل ہیں، یہ عظیم تعلیمی ادارے ہمارے صوبے کی تعلیمی پسماندگی دور کرنے میں انتہائی معاون ثابت ہورہے ہیں۔ وزیر اعلیٰ نے کہا کہ انہیں فخر ہے کہ وہ اس فورس سے مخاطب ہیں جوکہ پاکستان کی سرحدوں کے ساتھ ساتھ قومی اثاثوں کی حفاظت بھی کرتی ہے، ماضی میں ہمارا صوبہ زندگی کے ہر میدان میں پیچھے رہا ہے، معاشی میدان میں بہتری کے لئے بھی فوج ہمارے شانہ بشانہ رہی ہے، انہوں نے کہا کہ چمالانگ کول مائنز پراجیکٹ،دکی کول مائنز، کاسہ ماربل پراجیکٹ، نوکنڈی آئرن اور پراجیکٹ، سوئی میں فراہمی آب پروجیکٹ، سوئی کو مفت سوئی گیس کی ترسیل اور ہسپتال کا قیام وہ منصوبے ہیں جو ہمارے غریب عوام کی زندگی میں تبدیلی لارہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پاک آرمی کے میڈیکل کیمپس کی بدولت لوگوں کو طبی امداد مل رہی ہے، کوئی بھی قدرتی آفت ہو، خواہ زلزلہ ہو یا سیلاب مشکل کی ہر گھڑی میں فوج عوام کے شانہ بشانہ ہے۔انہوں نے کہا کہ وہ چیف آف آرمی سٹاف جنرل قمر جاوید باجوہ اور کمانڈر سدرن کمانڈ لیفٹیننٹ جنرل عاصم سلیم باجوہ کو خراج تحسین پیش کرتے ہیں جنہوں نے بلوچستان کی تعلیمی پسماندگی کو مدنظر رکھتے ہوئے بھرتی کے مروجہ قوانین میں تبدیلی کرکے بلوچستان کے نوجوانوں کو پاک فوج میں بھرتی کے لئے خصوصی رعایتیں دیں۔وزیر اعلیٰ نے کہا کہ چند برس قبل بلوچستان کا فوج میں حصہ نہ ہونے کے برابر تھا لیکن آج انہی مثبت اقدامات کی بدولت ایک حوصلہ افزا تعداد جن میں 970افسران اور 19868 سپاہی شامل ہیں، پاک فوج میں شمولیت اختیار کرچکے ہیں اور ملکی دفاع کا اہم فریضہ سرانجام دے ر ہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ وہ کامیاب تربیت کی تکمیل اور پاکستان آرمی کا باقاعدہ حصہ بننے پر ریکروٹس کو مبارکباد پیش کرتے ہیں، قوی امید ہے کہ جو اعلیٰ درجے کی تربیت انہیں فراہم کی گئی ہے اس کی بدولت ان کی صلاحیتوں میں خاطر خواہ اضافہ ہوا ہوگا اور وہ اپنی صلاحیتوں کا بھرپور اظہار کرتے ہوئے نہ صرف بہادر بلوچوں اور پشتونوں کی عالیشان روایات کے امین بنیں گے بلکہ اس ارض وطن کی حفاظت اور دفاع کے ضامن بھی ہوں گے۔وزیر اعلیٰ نے کہا کہ ملک وقوم کو درپیش مسائل کا حل قائداعظم کے سنہری اصولوں ایمان، اتحاد اور تنظیم میں ہے، اگر ہم اللہ کی رسی کو مضبوطی سے تھامے رہیں اور فرقہ پرستی چھوڑدیں تو ہم جیسی طاقتور دوسر ی کوئی قوم نہ ہو۔قبل ازیں وزیر اعلیٰ نے پریڈ کا معائنہ کیا اور مارچ پاسٹ سے سلامی لی۔ وزیر اعلیٰ نے دوران تربیت اعلیٰ کارکردگی کا مظاہرہ کرنے والے ریکروٹس میں انعامات تقسیم کئے۔پاسنگ آؤٹ پریڈ میں265ریکروٹس نے حصہ لیا۔