بلوچستان میں جرائم کی شرح خطرناک اضافہ تشویشناک ہے ، مولانا ہاشمی

  • December 28, 2018, 11:30 pm
  • National News
  • 82 Views

کوئٹہ( پ ر)جماعت اسلامی کے صوبائی امیر مولانا عبدالحق ہاشمی نے کہا کہ کوئٹہ سمیت صوبے بھر میں جرائم کی شرح میں خطرناک حد تک اضافہ انتہائی تشویش ناک ہے۔سٹریٹ کرائمز ،موبائل ،موٹرسائکلزونقدی چھینے کے واقعات روز کا معمول بن گیے ہیں آئے رو چوری ڈکیتی او رموبل چھیننے کے واقعات میڈیا کی زینت بن رہے ہیں۔ چور ،ڈاکو،جرائم پیشہ عناصر کھلے عام دندناتے پھر رہے ہیں جبکہ حکومت اور قانون نافذ کرنے والے ادارے عملاًخاموش تماشائی بنے بیٹھے ہیں۔حکومت کا سٹریٹ کرائمز کے واقعات رکھوانے اورعوام کے تحفظ میں ناکامی لمحہ فکریہ ہے ۔ انہوں نے کہاکہ صوبائی دارالحکومت کی گلیوں وشاہراہوں پر لوٹ مار ،چھینناجھپٹی روزکامعمول بن گیے ہیں ہرطرف ہر گلی میں روزانہ عوام سے موٹرسائیکل ،گاڑی،موبائل ونقدی چھینناجاتا ہے ان وارداتوں میں متعددافراد زخمی بھی ہوئے ہیں مگر انتظامیہ وپولیس تماشائی بنی ہوئی ہے عوام کو چوروں ڈاکوؤں کے رحم وکرم پر چھوڑنا مناسب نہیں ۔ شہر بھر میں الیٹ فورس اور پولیس کے گشت بڑھانااور انہیں الرٹ کرنا اور ان کو عوام کے تحفظ وشرپسندوں چوروں کی سرکوبی کیلئے تیار کرنا وقت کی اہم ضرورت ہے ۔صوبے سالانہ بجٹ میں سیکورٹی کے نام پر کروڑوں روپے رکھے گیے جو عوام کے بجائے سابقہ حکومتوں کے دور کی طرح اب بھی حکمرانوں اور وی آئی پی کی حفاظت پر بے دردی سے خرچ ہورہے ہیں غریب عوام محفوظ ہیں چوری ڈکیتی اور اسٹریٹ کرائمز جیسی وارداتوں سے عوام پریشان ہیں۔لوگوں کی جان ومال کے تحفظ کیلئے حکومت ہنگامی بنیادوں پر اقدامات کرے ۔انہوں نے مزیدکہاکہ صوبے میں تھانہ کلچر کے حوالے سے اصلاحات اور جدیدٹیکنالوجی کے استعمال کے ذریعے جرائم کوکنٹرول کیاجانا چاہئے۔بدقسمتی سے پولیس اور تھانہ کلچر کے حوالے سے عوام کی کوئی مثبت رائے نہیں ہے۔لوگ کسی بھی قسم کی واردات کانشانہ بننے کے باوجودنارواسلوک کے پیش نظر پولیس کے پاس جانے سے کتراتے ہیں۔ ضرورت اس امر کی ہے کہ صوبائی حکومت محکمہ پولیس سے رشوت خوری کے کلچرکاخاتمہ کرکے اہلکاروں کی اخلاقی تربیت کابندوبست کرے۔