حکمران تعلیم کی ابتر صورتحال کا اعتراف کرتے ہوئے استعفیٰ کا اعلان کریں ، ملک سکندر ایڈووکیٹ

  • December 26, 2018, 12:25 am
  • National News
  • 75 Views

کوئٹہ(ویب ڈیسک)تعلیم کے میدان میں مقابلے کے رجحانات نے طلباء میں تخلیقی ذہین کو پروان چڑھانے کی جستجوپیداکی ہے ،بچوں میں تعلیم کی حصول کے لئے اساتذہ کے ساتھ والدین اورمعاشرے کی ہر فردکی ذمہ داری بنتی ہیں،ان خیالات کا اظہارجمعیت علماء اسلام کے صوبائی جنرل سیکریٹری اورصوبائی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر ملک سکندرخان ایڈووکیٹ ،حاجی سازالدین کاکڑ،حاجی نصرالدین کاکڑ ،فاروق وطن شاد ،پرنسپل عزیزاللہ ،ملکیارحسرت ،فضل محمداوردیگرنے اقراء ایجوکیشنل فاؤنڈیشن سکول کچلاک کی سالانہ تقریب تقسیم اسناد وانعامات کے موقع پر طلباء و طالبات اوروالدین سے خطاب کرتے ہوئے کہی ،اس موقع پر سکول کے بچوں اور بچیوں نے حمد ،نعتیں ،ملی نغمیں ،ٹیبلواورتقریری مقابلے پیش،تقریب سے مقررین نے کہا کہ آج دنیا میں جنگ بارود،ٹینک اورطیاروں کے بجائے سائنس وٹیکنالوجی کے میدان میں لڑی جارہی ہے ،جن ممالک نے سائنس وٹیکنالوجی کی میدان میں دسترس حاصل کی ویہی ممالک دنیا کے دیگر ممالک پر حکمرانی کررہے ہیں،آج بین الاقوامی قانون ہے ،کہ دنیاکی وطاقتورترین کرسی خالی ہے ،اور اس کرسی پر علم وہنر والے کو بیٹھانا ہوگا،ملک میں اعلیٰ طبقہ اور آفیسرشاہی اعلیٰ تعلیم حاصل کرنے کی ہی بدولت براجمان ہیں،انھوں نے کہا کہ علم کی حصول کے لئے اساتذہ کرام ،والدین اورمعاشرے کا ہر فردکونئی نسل میں مثبت فکر کو پروان چھڑانے کے لئے آگے آنا ہوگا ،انھوں نے کہا کہ حکومتی سطح پر سرکاری سکولوں میں سہولیات اوراساتذہ کمی کی وجہ سے نجی تعلیمی ادارے فروغ تعلیم میں اہم اوربنیادی کردار ادا کر رہے ہیں،سرکاری سکولوں میں سنگل ٹیچرکی پالیسی بذات خود تعلیم کے ساتھ مذاق کے مترادف عمل ہیں ،انھوں نے کہا کہ حکومت کو تعلیم اورصحت کے شعبے میں سنجیدگی کا مظاہر ہ کرتے ہوئے سکولوں میں اساتذہ کی کمی دورکرنے اورخالی آسامیوں پر تعلیم یافتہ اورمیرٹ پر تعیناتی عمل میں لانا چاہیے ،اگرحکومت بے بس ہے تواپنی بے بسی کااعتراف کرتے ہوئے مستعفی ہونے کااعلان کریں ۔