چمن میں بدامنی کے واقعات اداروں کیلئے سوالیہ نشان ہیں ، پشتونخوامیپ

  • December 20, 2018, 11:25 pm
  • National News
  • 125 Views

کوئٹہ (پ ر)پشتونخواملی عوامی پارٹی کے صوبائی پریس ریلیز میں چمن شہر میں بم دھماکے اس میں قبائلی رہنماء حاجی بہاول خان اچکزئی سمیت دو افراد کے زخمی ہونے کے دہشتگردی پر مبنی عوام دشمن واقعہ اور ایف سی کے جوانوں کی کلی سوی کاریز میں رات کے اندھیرے میں داخل ہونے ،خوف وہراس پھیلانے اور فائرنگ کرنے اس میں پارٹی عہدیدار روزی خان سمیت دو افراد کے زخمی ہونے کے واقعات کی شدیدمذمت کرتے ہوئے کہا گیا ہے کہ چمن شہر میں یکے بعد دیگر دہشتگردی کے واقعات کے رونماء ہونے کے باوجود اس میں ملوث عوام دشمن عناصر کی عدم گرفتاری علاقے کے تمام عوام کیلئے قابل تشویش اور امن وامان قائم کرنے والے تمام اداروں کی کارکردگی پر سوالیہ نشان ہے ۔بیان میں کہا گیا ہے کہ ایک طرف اسمگلنگ کے نام پر تمام عوام پر روزگار کے ذرائع بند کرکے سیکورٹی ادارے رات کے اندھیرے میں سوی کاریز میں گھس کر فائرنگ کرنے لوگوں کو زخمی کرنے کجیسے غیر قانونی عوام دشمن واقعات کے مرتکب ہورہے ہی ہیں اور دوسری طرف چمن شہر سمیت ان کے آس پاس کے علاقے میں مسلسل لاقانونیت اور بدامنی کے واقعات کے باوجود اس میں ملوث ملزموں کی گرفتاری ابھی تک ممکن نہیں ہوئی۔ جبکہ اسی علاقے کے شاہراہ سے دو افراد کے اغواء کے واقعہ کا رونماء ہونا امن وامان کی ابتری اور علاقے کے عوام کو درپیش مسلسل سنگین مشکلات کو ثابت کرتی ہے بم دھماکوں سمیت ہر قسم کے دہشتگردی کے واقعات درحقیقت خوف وہراس اور دہشت وحشت کو مسلط کرکے ہمارے غیور عوام کو اپنے حقوق واختیارت کے حصول کی جدوجہد سے دستبردار کرنے کی ناقابل برداشت سازشوں کی کڑیاں ہیں جو ہر قسم کے حالات میں قابل مذمت قابل گرفت اور ناقابل برداشت ہیں۔ بیان میں کہا گیا ہے کہ صوبائی حکومت ، ضلعی انتظامیہ سمیت متعلقہ اعلیٰ حکام اور قانون نافذ کرنیوالے اداروں کی ذمہ داری ہے کہ وہ دہشتگردی ، لاقانونیت ، بدامنی میں ملوث عناصر ان کے نیٹ ورک اور ان کے سہولت کاروں کے خلاف کارروائی کرتے ہوئے اصل ملزموں کو گرفتار کیاکرے اور ایف سی حکام کی جانب سے سوی کاریز میں بلاجواز غیر قانونی طور پر گاؤں میں داخل ہونے ، فائرنگ کرنے ، لوگوں کو زخمی کرنے کے واقعہ میں ملوث آفیسر اور اہلکاروں کے خلاف فوری طور پر ایف آئی آر درج کرتے ہوئے ان کے خلاف تادیبی کارروائی کی جائے اورزخمیوں کی علاج ومعالجے میں تعاون نہ کرنے اورانھیں اپنے قانونی حق استعمال کرنے سے روکنے کے عوام دشمن اقدامات میں ملوث افسروں کے خلاف بھی مزید کارروائی لازمی ہے۔اور آئندہ کیلئے انھیں ایسے غیر قانونی اقدامات سے روکنا چمن سمیت علاقے کے تمام غیور عوام کا پرزور مطالبہ ہے جسے سے پورا کرنے کیلئے صوبائی حکومت اپنا کردار ادا کرے۔