ظالم سرکاراورظالم سردار دونوں بلوچستان کی پسماندگی کے ذمہ دار ہیں، سراج الحق

  • December 18, 2018, 11:12 pm
  • National News
  • 63 Views

کوئٹہ(ویب ڈیسک) جماعت اسلامی کے مرکزی امیر سراج الحق کاکہنا ہے کہ قدرتی وسائل سے مالا مال بلوچستان کوظالم سرکاراورظالم سردار نے پسماندہ رکھا،ہردورمیں وعدے کئے گئے مگر کسی نے بھی وعدہ پورانہیں کیا،بلوچستان میں لاپتہ افرادکامسئلہ وزیراعلیٰ کیلئے امتحان ہے،پریس کلب ے باہر بیٹھی ہماری ماں اوربہنوں کے سروں پردوپٹہ رکھنا وزیراعظم، وزیراعلیٰ اورگورنربلوچستان کی ذمہ داری ہے،صوبے کابڑاحصہ خشک سالی سے متاثرہے اس پر قابونہ کیا تو لاکھوں لوگ ہجرت کرنے پر مجبورہوجائیں گے،تمام بے گناہ افراد کو فوری طورپربازیاب اورقصورواروں کے آئین وقانون کے تحت سزادی جائے ،وفاقی حکومت وینٹی لیٹرپرہے،4مہینوں میں کائی خاطرخواہ کارکردگی دکھا نہیں پائے جو کہ اس بات کاثبوت ہے کہ یہ لوگ بغیر پالیسی کے آئے۔ان خیالا ت کااظہار انہوں نے جماعت اسلامی کے صوبائی دفترمیں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔اس موقع پر جماعت اسلامی بلوچستان کے زمیر مولانا عبدالحق ہاشمی، صوبائی پریس سیکریٹری ولی شاکرودیگر بھی ان کے ہمراہ تھے۔موونا سراج الحق نے کہا کہ ہر حکومت نے بلندوبانگ دعوے کئے مگر کسی نے وعدہ پورانہیں کیا،نئی حکومت کے 4 مہینے مکمل ہوگئے،مگراب بھی کوئٹہ شہر میں منفی 3کی شدید سردی ہے گیس اور پانی دستیاب نہیں ،ظالم سرکار اور ظالم سردار صوبے کی پسماندگی کا ذمہ دار ہیں۔ایمنسٹی انٹرنیشنل کی رپورٹ کے مطابق بلوچستان میں ورکس اینڈ سروسز کے محکمے میں 68 فیصد فنڈز کرپشن کا کی نذر ہو رہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ وزیر اعلی بلوچستان نے اعتراف کیا کہ 4 ماہ میں وہ تبدیلی نہ لاسکے جوسچ پر مبنی ہے۔انہوں نے کہا کہ بلوچستان حالات کے لحاظ سے انتہائی حساس صوبہ ہے کلبھوشن بھی یہاں سے گرفتار ہواتھا اورانڈیا نے بلوچستان میں ہمیشہ سے مداخلت کی ہے وفاق اور صوبائی حکومتیں بھی ہمیشہ اس صوبے کو نظراندازکرتی آرہی ہیں جس کی وجہ سے لوگ مایوس ہورہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ حکومت نے 1کروڑنوجوانوں کو روزگار فراہم کرنے کا دعویٰ کیا تھا مگر اب بھی کوئٹہ میں سینکڑوں ڈگری یافتہ نوجوان ڈپریشن اورمایوسی کاشکارہوکر ملیں گے۔انہوں نے کہاکہ سی پیک پاکستان ا ور بلخصوص بلوچستان کی ترقی کاضامن ہے مگر اس سے بلوچستان کی ترقی کے اہم منصوبے نکالنا افسوس ناک ہے۔انہوں نے کہا کہ ماہیگیر اس صوبے کااثاثہ اور ہماری محبتوں کے مستحق ہیں گوادر کے ماہیگروں کو نکالنے کی سازشیں کی جارہی ہیں اور انہیں ان کے کاروبار اورعلاقوں سے بے دخل کرنے کی بجائے حکومت ان کامسئلہ حل کرے۔انہوں نے کہا کہ 4ماہ گزرنے کے بعد بھی حکومت کوئی کارکردگی دکھانے میں کامیاب نہیں ہوسکی ،تاجر اور عوام مہنگائی کے باعث مشکلات سے دوچارہیں، حکومت کا جہازرن وے پر ہے مگر ابھی کوئی اڑان نہیں دکھا سکا ہے ،تجارت خسارے میں ہے تو ملک کی معیشت کیسے بہترہوسکتی ہے۔حالات دیکھ کر لگ رہا ہے کہ یہ حکومت کسی منصوبہ بندی کے بغیرآئی ہے اور ان کی معاشی افلاطونوں نے روپے کی قدرکوگراکر عوام کو مزید مہنگائی کے دلدل میں دھکیل دیا۔انہوں نے کہا کہ قومی اسمبلی میں شراب سے متعلق غیرمسلم رکن قومی اسمبلی بل لایا اور ریاست مدینہ کی بات کرنے والے پی ٹی آئی، پیپلزپارٹی اور مسلم لیگ ن کے اراکین نے مخالفت کرکے ناکام بنادیا جو کہ افسوس کی بات ہے، بتایاجائے کیا کہ اراکین قومی اسمبلی آرٹیکل 62،63 پر پورا اترتے ہیں، حکومت نے عافیہ کی صدیقی کی رہائی کے بجائے آسیہ بی بی کو رہا کیااور برطانوی پارلیمنٹ نے 3سیاسی جماعتوں کی حمایت کی ۔انہوں نے کہا کہ کشمیر میں سراسرظلم اور قتل عام جاری ہے، گزشتہ 5ماہ میں 4پی ایچ ڈی ڈاکٹروں کوشہیدکیا گیا ،آج 7سال کی عمر کے بچے سے لے کر 80سالہ بوڑھا شخص بھی آزادی کشمیر کی جدوجہد میں شامل ہے انڈیا چاہتا ہے کہ اس کو طاقت کے ذریعے دبایاجائے ،حکمرانوں سے کہتا ہوں کہ بیٹھنے کاوقت گزرچکا عالمی عدالت میں کشمیریوں کامقدمہ انڈیا کیخلاف لڑا جائے اور انہیں بھرپور جواب دیا جائے.انہوں نے کہا کہ جماعت اسلامی نے ہمیشہ بلوچستان کے مظلوم عوا م کاساتھ دیا ،اوریہاں کاسب سے بڑا مسئلہ لاپتہ افراد کا ہے، پاکستان کے دیگر صوبوں میں یہ مسئلہ ہے مگر بلوچستان میں سب سے بڑی تعدادمیں لوگ لاپتہ ہیں ،جمہوری حکومت ہے، عدلیہ آزادکوئی مجرم ہے تو اسے عدالت میں پیش کیا جائے اور آئین کے تحت سزادی جائے ۔اقتدارسے قبل یہ وزیر اعلیٰ بلوچستان کاموقف تھا یہ الگ بات ہے کہ حلف لینے کے بعد وہ تھوڑاخاموش ہوگئے ہیں ۔انہوں نے کہا کہ جرم اپنی جگہ مگرانصاف بھی بہت اہم ہے،سب کابلا تفریق احتساب چاہتے ہیں ،اور پانامہ لیکس میں جن دوسرے 4سو36افرد کی لسٹ جماعت اسلامی نے دی تھی اب بھی ان میں کسی کو نہ نیب نے نوٹس جاری کیا اور نہ عدلیہ نے۔انہوں نے کہا کہ نیب کی کارکردگی سے متعلق چیف جسٹس آف پاکستان نے ریمارکس دیئے ہیں کہ وہ اپنا کام نہیں کررہا، جتنے فنڈز نیب کو دیئے گئے اس کے مطابق نیب کااحتساب بھی ضروری ہے۔انہوں نے کہا کہ اپوزیشن نے حکومت کیخلاف اب تک کوئی احتجاج یا مہم نہیں چلائی ، ایوانوں کے اندر اور باہر مظلوم اور غریب عوام کی ترجمانی کریں گے۔