2018کی مردم شماری پر تحفظات دور کئے جائیں، پشتونخوامیپ

  • December 13, 2018, 11:10 pm
  • National News
  • 60 Views

کوئٹہ( پ ر) پشتونخواملی عوامی پارٹی کے مرکزی سیکرٹریٹ کے جاری کردہ بیان میں مشترکہ مفادات کونسل کی جانب سے 2017کے مردم شماری کے نتائج کو مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ مارچ2017میں ہونیوالے مردم شماری کے عبوری نتائج کے بعد ملک بھر اور بالخصوص پشتونخوا وطن اورصوبہ سندھ کی پارٹیوں نے ان نتائج کو مسترد کیا تھا ۔ اور پارلیمنٹ اور اس کے جوائنٹ کمیٹی ، سینٹ کمیٹی میں غلط مردم شماریوں کے خلاف بھرپور آواز اٹھا ئی گی۔ جس کے نتیجے میں اس وقت کے وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی کے ساتھ ملک کے تمام پارٹیوں کے نمائندہ اجلاس اور اس کے بعد کونسل آف کامن انٹرسٹ کے اجلا س میں یہ فیصلہ ہواتھا کہ تمام ملک میں مردم شماری کو چیک کرنے کیلئے میکانزم بنایا جائیگا اور ملک کے جن علاقوں میں مردم شماری صحیح نہیں ہوئی ہے ان کا ازالہ کیا جائیگا اور ساتھ ہی بلوچستان کے پشتون بیلٹ ،فاٹا اور خیبر پشتونخوا اور سندھ کی نشاندہی کی گئی تھی اور ان اجلاسوں کے فیصلوں کے نتیجے میں ملک بھر میں مختلف اضلاع اور ان کے مختلف علاقوں کے بلاکس میں مردم شماری چیک کرنے کافیصلہ بھی ہواتھا۔اور مذکورہ بالا علاقوں میں مردم شماری چیک کرنے کیلئے میکانزم بنایا گیا تھا لیکن میکانزم اور ان کے رپورٹ پر عملدرآمد کی بجائے2017کی مردم شماری کو 2018میں من وعن منظور کرنادراصل آئینی ادارے اور اس آئینی اجلاس کے فیصلے کی پائمالی کے سوا کچھ نہیں ہے جو دراصل آئین پاکستان کی صریحاً خلاف ورزی کے مترادف ہے۔ بیان میں کہا گیا ہے کہ پشتونخواملی عوامی پارٹی نے روز اول سے اس دوقومی پشتون بلوچ مشترکہ صوبے ، فاٹا اور خیبر پشتونخوا کے مردم شماری پر تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے پارلیمنٹ سمیت ہر فورم پر اس مردم شماری کے غلط نتائج کو ثابت کیا تھا اور پشتون قوم کی آبادی کو شعوری سازش کے ذریعے کم کرنے کی بروقت اورصحیح نشاندہی کی تھی اور اسی طرح صوبہ سندھ سے سیاسی پارٹیوں نے غلط مردم شماری کے خلاف آواز بلند کی تھی ۔ اور ان تحفظات کے نتیجے میں ہی مردم شماری کوچیک کرنے کا فیصلہ ہوا تھا۔ان فیصلوں پر عملدرآمد کی بجائے ایسے غلط ،غیر قانونی،غیر آئینی اور یکطرفہ عوام دشمن اقدامات ملک کے بحرانوں میں مزید اضافے کا باعث ہونگے ۔ بیان میں کہا گیا ہے کہ پشتونخواملی عوامی پارٹی ملک بھر بالخصوص اس دو قومی پشتون بلوچ مشترکہ صوبے ، فاٹا اور خیبر پشتونخوا میں شفاف اور حقائق پر مبنی از سر نو مردم شماری مطالبہ کرتی ہے اور نیشنل کو نسل آف کامن انٹرسٹ کی موجودہ یکطرفہ فیصلے کو مسترد کرتی ہے۔