پاک ایران سرحدی کمیشن کا اجلاس،اکنامک کمیٹی کی تشکیل کا فیصلہ دہشتگردی وسمگلنگ کی روک تھام کیلئے مشترکہ کوششوں پر اتفاق

  • December 13, 2018, 11:09 pm
  • National News
  • 53 Views

کوئٹہ(ویب ڈیسک)پاک ایران مشترکہ سرحدی کمیشن کا 22 واں اجلاس ایران کے صوبہ بلوچستان سیتان کے دارلحکومت زاہدان میں تین روز تک جاری رہا اجلاس میں پاکستانی وفد کی قیادت چیف سیکرٹری بلوچستان اخترنذیر جبکہ ایرانی وفد کی قیادت سیستان بلوچستان کے ڈپٹی گورنر محمد ہادی مراشی کررہے تھے اجلاس میں پاک ایران اکنامک کمیٹی تشکیل دینے کا فیصلہ کیا گیا اور واشک، پنجگور ،تربت اور گوادر میں مشترکہ ٹیکس فری مارکیٹ بنائے جانے اور پاک ایران سرحد پر دہشت گردی، منشیات اور انسانی اسمگلنگ کی روک تھام کے لیے مشترکہ کوششوں پر اتفاق کرکے لائحہ عمل طے کرلیا گیاجبکہ پاکستانی وفد نے موقف اختیار کیا تھا کہ افغان سرحد پر باڑ مکمل ہونے پر منشیات و انسانی اسمگلنگ میں کمی آئے گی۔ دونوں طرف سے پاک ایران دوستی کی لاج رکھتے ہوئے باہمی تعاون کو فروغ دینے کا عزم کیا گیا۔اجلاس میں پاکستانی وفد نے سرحدی خلاف ورزی پر ایرانی حکام سے شدید احتجاج بھی کیا۔ اجلاس میں شرکت کے بعد واپسی پر چیف سیکرٹری بلوچستان اخترنذیر، سیکرٹری داخلہ حیدر علی شکوہ، آئی جی محسن حسن بٹ، سیکرٹری خزانہ نورالامین مینگل، ایڈیشنل آئی جی چوہدری منظور سرور، کمشنر رخشان ڈیویڑن نصیر احمد ناصر، ڈپٹی کمشنر نوشکی رزاق ساسولی، ڈپٹی کمشنر واشک عمران ابراہیم، ڈپٹی کمشنر پنجگور مسعود رند، ڈپٹی کمشنر گوادر کیپٹن ریٹائرڈ محمد وسیم، ڈپٹی کمشنر کیچ میجر ریٹائرڈ بشیر احمد ودیگر کا چیئرمین سینیٹ کے گھرسنجرانی ہاوس نوکنڈی آمد کے موقع پر قبائلی رہنما خان ابرہیم خان سنجرانی، خان آصف خان سنجرانی،سابق صوبائی مشیر سنجرانی میر اعجاز خان سنجرانی و علاقے کے دیگر معتبرین نے پرتپاک استقبال کیا۔ خان ابراہیم خان سنجرانی نے چیف سیکٹری بلوچستان اختر نزیر کو سپاس نامہ پیش کیا اور اعلیٰ سطحی وفد میں شامل افراد کو چاغی بلخصوص نوکنڈی کے مسائل سے آگاہ کیا گیا اور تمام مسائل حل کرانے کی درخواست کی۔سنجرانی ہاوس میں انکے کے اعزاز میں پرتکلف ناشتے کا اہتمام بھی کیا گیا تھا۔