قومی اسمبلی کے 3صوبائی اسمبلی کے 8حلقوں میں انتخابات کالعدم قرار دینے سے متعلق آئینی درخواست سماعت کیلئے منظور

  • December 12, 2018, 11:44 pm
  • National News
  • 130 Views

کوئٹہ (ویب ڈیسک)بلوچستان ہائی کورٹ کی چیف جسٹس محترمہ جسٹس سیدہ طاہرہ صفدر اور جسٹس جناب جسٹس محمد اعجاز سواتی پر مشتمل بینچ نے کوئٹہ کے صوبائی اسمبلی کے 8اور قومی اسمبلی کے 3حلقوں کی ازسر نوحلقہ بندیوں سے متعلق دائرآئینی درخواست کو قابل سماعت قرار دیتے ہوئے متعلقہ حلقوں سے منتخب ہونے والے امیدواران قومی وصوبائی اسمبلی سمیت الیکشن کمیشن کے حکام کونوٹسز جاری کرکے طلب کرلیاہے ۔گزشتہ روز کچلاک کے رہائشی نادرخان کی جانب سے دائر آئینی درخواست کی سماعت کے موقع پر ان کے وکیل نصیب اللہ ترین ایڈووکیٹ نے موقف اختیار کیاکہ عام انتخابات سے قبل کوئٹہ کی صوبائی اسمبلی کی 8اور قومی اسمبلی کی 3حلقوں کی ازسر نو حد بندی سے متعلق پہلے عدالت عالیہ بلوچستان اور پھر سپریم کورٹ آف پاکستان احکامات دے چکے تھے لیکن عدالتی احکامات کے باوجود بھی از سر نو حد بندی نہیں کی گئی بلکہ ان حلقوں پر انتخابات منعقد کئے گئے جن کی حد بندی کو کالعدم قراردیاگیا تھا عدالتی احکامات کے بعدمتعلقہ حلقوں پر انتخابات غیر آئینی ہے ہائی کورٹ کے2رکنی بینچ نے دائرآئینی درخواست کو قابل سماعت قراردیتے ہوئے کوئٹہ کی صوبائی اسمبلی کے حلقہ پی بی 24،حلقہ پی بی 25،حلقہ پی بی 26حلقہ پی بی 27،حلقہ پی بی 28،حلقہ پی بی29،حلقہ پی بی 30،حلقہ پی بی 32سے منتخب اراکین صوبائی اسمبلی اور قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 264،حلقہ این اے 265اور حلقہ این اے 266سے منتخب ہونے والے اراکین قومی اسمبلی سمیت الیکشن کمیشن آف پاکستان اورصوبائی الیکشن کمیشن کے متعلقہ حکام کونوٹسز جاری کرکے سماعت ملتوی کردی ہے ۔یاد رہے کہ عام انتخابات سے قبل الیکشن کمیشن آف پاکستان میں کوئٹہ کے مختلف صوبائی وقومی حلقوں کی حد بندی کے حوا لے سے اعتراضات جمع کئے گئے تھے جو الیکشن کمیشن نے مستردکردئیے تھے تاہم بعد میں حضرت عمر اور محمد یاسین نامی افراد کی جانب سے کوئٹہ کے صوبائی اسمبلی کے 8اور قومی اسمبلی کے 3حلقوں کی حد بندی کو بلوچستان ہائی کورٹ میں چیلنج کیاگیاتھا جس پر بلوچستان ہائی کورٹ نے قومی وصوبائی اسمبلی کے حلقو ں کی ازسرنو حدبندی کے احکامات دئیے تھے جس کے بعد ملک نصیر احمد اور عبدالباسط نامی افراد کی جانب سے ہائی کورٹ کے فیصلے کو سپریم کورٹ میں چیلنج کیا گیاتھا تاہم چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس میاں ثاقب نثار کی سربراہی میں 3رکنی بینچ نے عدالت عالیہ کے فیصلے کو برقرارکھنے کے احکامات دئیے تھے ۔واضح رہے کہ کوئٹہ میں صوبائی اسمبلی کے حلقہ پی بی 26سے ہزارہ ڈیموکریٹک پارٹی احمد علی کوہزاد کو کامیاب قراردیاگیاتھا تاہم الیکشن کمیشن اوروفاقی محکمہ داخلہ کی جانب سے انہیں شہریت کے معاملے پر نااہل قراردیدیاگیاتھا مذکورہ حلقے پر الیکشن کمیشن آف پاکستان کی جانب سے دوبارہ انتخابات کرائے جارہے ہیں اور اس حلقے کی نشست خالی ہے۔