لاپتہ افراد کا مسئلہ پارلیمنٹ میں حل کیاجائے ، عثمان کاکڑ

  • December 9, 2018, 11:48 pm
  • National News
  • 66 Views

کوئٹہ(ویب ڈیسک)پشتونخواملی عوامی پارٹی کے صوبائی صدر وسینیٹر عثمان کاکڑ نے کہا ہے کہ پارلیمنٹ بااختیارادارہ ہے جو قانون سازی کرکے ملک کے نظام کو چلانے کاذمہ دارہے،لاپتہ افراد کامسئلہ ملکی قوانین کے تحت پارلیمنٹ میں حل کیا جائے۔یہ بات انہوں نے وائس فاربلوچ مسنگ پرسنز اوربلوچ ہیومن رائٹس آرگنائزیشن کے زیراہتمام مبینہ طورپربلوچ لاپتہ افراد بازیابی کیلئے لگائے کیمپ میں اظہاریکجہتی کے موقع پرمیڈیا سے گفتگوکرتے ہوئے کہی۔اس موقع پر پشتونخواملی عوامی پارٹی کے رہنماء اوررکن صوبائی اسمبلی نصراللہ زیرے،ڈاکٹرحامدخان اچکزئی ودیگر بھی ان کے ہمراہ تھے ۔انہوں نے کہا کہ پشتونخوامیپ کاموقف ہے کہ ملک میں آئین وقانون کی بالادستہ ہو، حکمران ہوں چاہے بیوروکریٹ سینیٹ اورآئین کااحترام کریں،مگربدقسمتی سے ملک میں مبینہ طورپرمتعددمقامات پرمسلسل آئین کی پامالی ہورہی ہے اور اس کا آغازمشرف کے دورمیں ہوا تھا اوراب بھی اس کی پیروی کی جارہی ہے، پشتونخوامیپ نے ہمیشہ مشرف کے غیرآئینی اقدام اور مارشل لاء کی مخالفت کی ہے۔انہوں نے کہا کہ لاپتہ افرادکے حوالے سے لواحقین کہہ رہے ہیں کہ مبینہ طورپرکم وبیش 5ہزارافراد لاپتہ ہیں ، فاٹا سے بھی ہزاروں کی تعدادمیں لوگ مبینہ طورپرلاپتہ ہیں ،سندھ میں بھی لاپتہ افراد کامسئلہ ہے ،مگرلاپتہ افراد کمیشن کے سربراہ کہہ رہے ہیں کہ صرف 1سو70افرادلاپتہ ہیں اورفاٹامیں کوئی لاپتہ افراد نہیں ہیں ،جو کہ غیرسنجیدگی کامظاہرہ کررہے ہیں، وفاق یاصوبائی حکومت کوکسی کیخلاف شکایت ہے کہ وہ غیرآئینی سرگرمیوں میں ملوث ہے تو اسے ملک کے مروجہ قانون کے تحت عدالتوں میں پیش کیا جائے اورفریقین کو اپناکیس لڑنے کاموقع دیا جائے۔انہوں نے کہا کہ پالیمنٹ وہ ادارہ ہے جو قانون سازی کرتا ہے اور ملکی حالات کامشاہدہ کرکے نظام کو سنبھالنے کاذمہ دارہے ، تمام اداروں کویہاں حاضر ہوکر جواب دہ ہوناچاہئے۔انہوں نے کہا کہ لاپتہ افراد کمیشن کے ممبران پارلیمنٹ سے ہوں اور اس میں کوئی سرکاری ملازم، ریٹائرڈجج یا بیوروکریٹ نہ ہو، سیاسی جماعتوں کے رہنماؤ ں کواس میں شامل کیا جائے اورپارلیمنٹ فیصلہ کرے کہ ان کو کیا سزادی جائے۔اس موقع پرانہوں مبینہ طورپربلوچ لاپتہ افراد کے لواحقین کو یقین دہانی کرائی کہ پارلیمنٹ کے اندرہویاباہر،باہرروڈوں پران کاساتھ دیں گے ،آج انسانی حقوق کے عالمی دن کے موقع پرمبینہ طورپرلاپتہ افراد کے لواحقین کے احتجاجی دھرنے میں شرکت کریں گے۔انہوں نے کہا کہ فاٹا، بلوچستان ،سندھ، پنجاب سمیت ملک بھر سے مبینہ طورپر لاپتہ ہونے والے افراد کی بازیابی کیلئے ورثاء کیساتھ ہیں، یہ تمام سیاسی جماعتوں کی ذمہ داری ہے کہ وہ ان کاساتھ دیں۔