لاپتہ بلوچ فرزندوں کو منظرعام پر لایا جائے ، بی این پی

  • November 27, 2018, 11:56 pm
  • National News
  • 96 Views

کوئٹہ(آئی این پی) بلوچستان نیشنل پارٹی کے مرکزی رہنماؤں نے کہا ہے کہ بلوچستان سے لاپتہ ہونے والے تمام بلوچ فرزندوں کو منظر عام پر لایا جائے اگر ان پرکسی بھی قسم کاکوئی الزام ہے تو انہیں ملکی عدالتوں میں پیش کرکے لواحقین کو فری ٹرائل کا موقع فراہم کیا جائے ملکی قوانین بھی اس طرح لوگوں کو غائب کرنے کی عمل کی اجازت نہیں دیتے۔لاپتہ ہونے والے افراد کے لواحقین آج جس ذہنی کیفیت و اذیت ودیگر سنگین مسائل و مشکلات اور پریشانیوں سے دوچار ہیں اور ان کی نظریں اپنے پیاروں کی واپسی پر مرکوز ہیں ۔ان خیالات کا اظہار بلوچستان نیشنل پارٹی کے مرکزی جوائنٹ سیکر ٹری میر نذیر احمد بلوچ، پارٹی کے مرکزی کمیٹی کے ممبر غلام نبی مری نے پریس کلب کوئٹہ کے سامنے لاپتہ ہونے والے افراد کی جانب سے لگائے گئے کیمپ میں جاکر اظہار یکجہتی کے موقع پر گفتگو کرتے ہوئے کیا ۔ اس موقع پر وائس فار مسنگ پرسنز کے چیئرمین نصر اللہ بلوچ، ماما قدیر بلوچ، سبز علی مری اور عبدالخالق بلوچ اور دیگر رہنماء موجودتھے۔انہوں نے کہا کہ یہاں کے فرزندوں کو جس انداز میں اٹھایا گیا اور وہ آج بھی لاپتہ ہیں ان کے اوپر اگر کسی قسم کی کوئی الزام ہے تو بھی یہاں کے ملکی قوانین کے تحت انھیں عدالتوں میں پیش کیا جائے تاکہ لواحقین کو یہ تسلی ہو کہ ان کے پیارے زندہ ہیں اور انہیں مکمل فری ٹرائل کا موقع میسر ہونا چاہیے غیر قانونی طور پر لاپتہ کئے جانے والا عمل انسانی حقوق کی پامالی کی زمرے میں آتا ہے، انہوں نے کہا کہ بی این پی نے ہمیشہ بلوچ لاپتہ افراد کی بازیابی کے لئے اور سیاسی کارکنوں کی ٹارگٹ کلنگ اور دیگر ناانصافیوں کے خلاف گزشتہ دو دہائیوں سے آواز بلند کرتے ہوئے سیاسی اور جمہوری انداز میں جدوجہد میں کی ہے اور پارٹی کے قائد سرداراختر جان مینگل نے چھ نکات جو مرکزی حکومت کے سامنے رکھے ہیں اس میں سب سے پہلے بلوچستان میں ہونے والے جبری گمشدگیوں کا معاملہ سرفہرست ہے کیونکہ بی این پی یہ سمجھتی ہے کہ اس وقت بلوچستان میں اہم ایشو جو تشویشناک ہے اور جس میں بلوچستان کے تمام علاقے اور یہاں کے افراد متاثر ہیں وہ لاپتہ افراد کا مسئلہ ہے، انہوں نے کہا کہ دو دن پہلے ہرنائی سے بھی مری قبیلے سے تعلق رکھنے والے نصیرخان ، گل محمد،عیسیٰ خان مری، سوراب خان مری ، اور ان کے دوساتھیوں سمیت انھیں اٹھایا گیا وہ آج تک لاپتہ ہیں اور آج بھی بلوچستان میں اغواء نما گرفتاریوں کا سلسلہ جاری ہے جوکہ یہاں کے لوگوں کے لئے تشویش کاسبب بن رہا ہے ،انہوں نے لواحقین کو یقین دلایا کہ پارٹی ان کے پیاروں کی بازیابی کیلئے ہر سطح پر سیاسی جمہوری انداز میں آواز بلند کرتے ہوئے آج بھی قانونی اور جمہوری و سیاسی طور پر انھیں منظر عام پر لانے کیلئے جدوجہد کرینگے۔